پاکستان

سعودی وزیر برائے سرمایہ 130 سرمایہ کاروں کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے

سعودی وفد پاکستان پہنچا تو مصدق ملک، جام کمال، علیم خان و دیگر نے ان کا استقبال کیا، سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی بھی نور خان ایئربیس پر موجود تھے

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 months ago پر Oct 9th 2024, 9:16 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سعودی وزیر برائے سرمایہ 130 سرمایہ کاروں کے ہمراہ  اسلام آباد پہنچ گئے

سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں ۔ 

سعودی وزیر کے ہمراہ 130 سرمایہ کار بھی پاکستان پہنچے ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دو ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع ہیں، اس سلسلے میں سعودی عرب کے ساتھ سرمایہ کاری معاہدوں  کیلئے فریم ورک بھی تیار کر لیا گیا ہے جبکہ سعودی وفد صدر مملکت اور وزیراعظم سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔

سعودی وفد پاکستان پہنچا تو مصدق ملک، جام کمال، علیم خان و دیگر نے ان کا استقبال کیا، سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی بھی نور خان ایئربیس پر موجود تھے۔

مجموعی طور پر حکومتی اور نجی شعبے سے تقریباً 40 کمپنیوں کا وفد سرمایہ کاری  کیلئے پاکستان پہنچے گا،  سعودی عرب کے ساتھ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کنسٹرکشن میٹریل کے معاہدے پر دستخط ہوں گے، سعودی وفد پٹرولیم کے شعبے اور پاور سیکٹر کے معاہدوں پر بھی دستخط کرے گا۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے 2027 تک 5 ارب ڈالر سے زائد کی مجموعی سرمایہ کاری ہوگی اور اس سلسلے میں سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری  کیلئے  تقریباً 30 معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں فوڈ سکیورٹی، میٹ ایکسپورٹ، پاکستانی رائس ایکسپورٹ کیلئے بھی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، مائننگ، آئل ریفائنری، ریلوے کیلئے بھی طے شدہ معاہدوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا، پہلے مرحلے میں سعودی عرب سے نجی شعبہ پاکستان میں تقریباً ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی سطح پر سرمایہ کاری کیلئے ریگولیٹری منظوری دے دی گئی ہے جبکہ این او سی سے متعلقہ پیشرفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ 

نجی شعبہ پاکستان میں اپنے لوکل نمائندے تعینات کر کے سرمایہ کاری کا حجم بڑھائے گا، سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں زیادہ سرمایہ کاری نجی شعبہ کرے گا،سعودی عرب کا سرکاری وفد سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے تحت منصوبوں پر بات چیت کرے گا، سرکاری ادارے اور نجی شعبہ دونوں کی پاکستان میں الگ الگ حکام سے ملاقاتیں شیڈول ہیں۔