جی این این سوشل

پاکستان

قومی اسمبلی اور سینیٹ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے کامیاب انعقاد پر قرارداد کثرت رائے سے منظور

قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ پاکستان خطے کا اہم اور متحرک ملک ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

قومی اسمبلی اور سینیٹ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے کامیاب انعقاد پر قرارداد کثرت رائے سے منظور
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

قومی اسمبلی اور سینیٹ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے کامیاب انعقاد پر قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پیش کی، سینیٹ میں تحریک انصاف نے قرارداد کی مخالفت کی۔

قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ یہ ایوان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 23 ویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف، حکومت پاکستان اور پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہے۔

قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ یہ ایوان صدر مملکت جناب آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، سابق  سپیکر صاحبان جنہوں نے علاقائی تعاون کے فروغ  کیلئے اپنا کردار ادا کیا، کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

یہ ایوان ایس سی او کے اہداف اور مقاصد کے حصول  کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے مکمل حمایت کے عزم کے اظہار کو سراہتا ہے،یہ ایوان سمجھتا ہے کہ 27 سال بعد پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم جیسا کوئی بڑا ایونٹ کامیابی سے منعقد ہوا، شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس کی میزبانی پاکستان کیلئے اہم سنگ ہے، یہ ایوان حکومت کو سفارتی محاذ پر ملنے والی کامیابیوں پر خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

قرارداد میں لکھا گیا کہ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ ایس سی او سربراہ اجلاس سے پاکستان کا مثبت تشخص ابھرا ہے، ایس سی او سربراہ اجلاس کے کامیاب انعقاد سے پاکستان کو علاقائی تجارت، امن و استحکام کو فروغ ملے گا، یہ ایوان شنگھائی تعاون تنظیم کے خطے میں سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور سلامتی کے مسائل پر اہم کردار کو کو تسلیم کرتا ہے۔

قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ پاکستان خطے کا اہم اور متحرک ملک ہے، خطے کے اہم علاقائی اور سلامتی کے مسائل پر ایس سی او کانفرنس میں پاکستان کا مضبوط موقف پاکستانی قوم کی ترجمانی ہے،یہ ایوان حکومت پاکستان، وزارت خارجہ، وزارت اطلاعات، وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سمٹ کے کامیاب انعقاد  کیلئے اہم کردار کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ یہ ایوان ایس سی او کانفرنس کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کو خوبصورتی سے سجانے، مہمانوں کا خیرمقدم کرنے اور پاکستان کے وقار کو بلند کرنے  کیلئے تمام حکومتی اداروں کی خدمات کو سراہتا ہے اور ایس سی او سربراہ سمٹ میں شرکت کیلئے  آنیوالے مہمانوں کی پاکستان آمد سے لے کر ان کی رخصتی تک جن اداروں اور آفیشلز نے اپنے فرائض انجام دیئے، ان سب کو پوری قوم کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ 

پاکستان

وزیراعظم کی صدرمملکت سے ملاقات، آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال

خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمانی کیمٹی کا اجلاس کل منعقد ہوا تھاجس میں آئینی ترمیم کےمسودے کے حوالے سے گفتگوکی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم کی صدرمملکت سے ملاقات، آئینی ترمیم  پر تبادلہ خیال

اسلام آباد:  صدر آصف علی زرداری اوروزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات آئینی ترمیم کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا ۔ 

اطلاعات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی فی الحال آئینی عدالت کے قیام سے پیچھے ہٹ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے ایوان صدر میں آصف علی زرداری سے ملاقات کی،جس میں ممکنہ آئینی ترمیم اور ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
اس سے پہلے چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمانی کیمٹی کا اجلاس کل منعقد ہوا تھاجس میں آئینی ترمیم کےمسودے کے حوالے سے گفتگوکی گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومتی اتحادی جماعتوں اور جےیوآئی کے درمیان ترمیم میں آئینی عدالت کو ڈراپ کرنےاور آئینی بینچ کی تشکیل کے حوالے سے اتفاق رائے ہوچکا ہے۔
تاہم حکومت اور جے یوآئی نے ترمیم کا مسودہ تحریک انصاف کی قیادت کے ساتھ شئیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے مولانا فضل الرحمان آج تحریک انصاف کی قیادت سے ملاقات میں مسودہ شیئر کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

طالبہ سے مبینہ زیادتی ، راولپنڈی میں احتجاج کے دوران 150 سے زائد طلبہ گرفتار

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

طالبہ سے مبینہ زیادتی ، راولپنڈی میں احتجاج  کے دوران  150  سے زائد طلبہ گرفتار

لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر راولپنڈی میں احتجاج کرنے والے کم ازکم 150 طلبہ کو گرفتار کر لیا گیا، جبکہ پولیس نے منتشر کرنے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔

راولپنڈی کے مختلف کالجز کیمپس کے باہر طلبہ کا احتجاج کیا، کمرشل مارکیٹ، سکستھ روڈ، مورگاہ اور پشاور کیمپس کے باہر یونیفارم پہنے طلبہ نے کیمپسز پر پتھراؤ کیا اور ان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔

پشاور روڈ کیمپس پر طلبہ نے گیٹ اور شیشے توڑ دیئے اور مورگاہ کیمپس کے باہر طلبہ نے پتھراؤ کیا، جبکہ احتجاج کے باعث ایوب پارک چوک مکمل بلاک ہو گیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ حالات کشیدہ ہونے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر طلب کر لی گئی، مورگاہ پر بھی پولیس اور مظاہرین میں تصادم بھی ہو گیا۔

راولپنڈی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) آپریشن حافظ کامران اصغر نے کہا کہ پُرتشدد احتجاج کرنے والے تقریباً 150 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور صورتحال اب مکمل طور پر قابو میں ہے۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ تمام زاویوں سے احتجاج کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، مزید کہا کہ شہر میں مختلف کالجز کے باہر سڑکوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا ہم طلبہ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے تھے، احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے لیکن احتجاج کی آڑ پر اگر کوئی بھی قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کرے گا، اور توڑ پھوڑ جلاؤ گھیراو کرے گا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ووٹ حاصل کرنے کے لیے ہمارے ارکان کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، کامران مرتضیٰ

کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ یہ کیسی جمہوریت اور آئینی ترمیم ہے جس میں لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جا راہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ووٹ حاصل کرنے کے لیے ہمارے ارکان کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے،  کامران مرتضیٰ

جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی نےکہا کہ آئینی ترمیم کے لیے ہمارے سینیٹرز اور ایم این ایز کو گالیاں دی جا رہی ہے کیا اس طرح آئینی ترمیم کی جا رہی ہے ہم اس طرح ووٹ ںہیں دیں گے۔
جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی نے سینیٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہماری جماعت کے ایم این ایز اور سنییٹرز سے ووٹ حاصل کرنے کے لیے ان کو ڈرا دھمکا کر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے.

کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ یہ کیسی جمہوریت اور آئینی ترمیم ہے جس میں لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جا راہا ہے ہمارے ایم این ایز کو گالیاں دی جا رہی ہے ہم اس طرح ووٹ نہیں ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll