لیجنڈری موسیقار خواجہ خورشید انور کو دنیا سے رخصت ہوئے 40 برس بیت گئے
خواجہ خورشید نے مجموعی طور پر 28 فلموں میں موسیقی ترتیب دی
21مارچ 1912 کو میانوالی میں پیدا ہونےوالےخواجہ خورشید انور نےاپنے کیریئر کا آغاز 1939 میں آل انڈیا ریڈیو لاہور سے کیا مگر ان کے فلمی سفر کی شروعات 2 برس بعد بمبئی میں بننے والی فلم ’’کڑمائی‘‘ کی ریلیز سے ہوئی۔1943 میں انہوں نے بالی وڈ میں پہچان فلم اشارہ سے بنائی۔ بھارت میں اپنے فن کے جوہر دکھانے کے بعدانہوں نے 1953 میں لاہور کا رخت سفر باندھا پھر ان گنت لافانی دھنیں بنا ڈالیں۔
ممبئی سے لاہورمنتقل ہونے کے بعد خواجہ خورشید نے مجموعی طور پر 28 فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔ فلم ''کوئل''، ''چنگاری''، ''گھونگھٹ''، ''ہمراز''، ''انتظار'' اور''ہیررانجھا'' کی دھنیں ان کے اعلیٰ فن کی گواہ ہیں۔ تاہم فلم ''ہیررانجھا'' کے مقبول گیت ''سن ونجلی جی مٹھڑی تال وے'' نےانہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا، جس کی لاجواب موسیقی آج بھی لوگوں میں مقبول ہے۔
خواجہ خورشید انور موسیقار کے علاوہ ایک کامیاب تمثیل نگار، شاعر اور ہدایتکار بھی تھے۔ بحیثیت ہدایتکار خواجہ خورشد انور نے ہمراز، چنگاری اور گھونگٹ جیسی فلمیں بنائیں۔ 1980 میں حکومتِ پاکستان نے ستارہ امتیازسے نوازا، جبکہ 1982 ء میں انڈین فلم انڈسٹری کی طرف سے انہیں ''فانی انسان لافانی گیت ایوارڈ '' سے بھی نوازا گیا۔
خواجہ صاحب کا دور معروف اہل قلم کا دور تھا اور ان کی دوستی استاد دامن، راجندر سنگھ بیدی اور فیض احمد فیض جیسی ہستیوں سے رہی، اسی لئے ان کے فن میں ایک دوسرے کے شعبوں کی جھلک صاف نظر آتی ہے، 30 اکتوبر 1984 کو برصغیر پاک و ہند کا مایہ ناز موسیقار ہم سے جدا ہو گیا۔
اپوزیشن کے مطالبات تحریری شکل میں آئیں گے تو دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے ، سینیٹر عرفان صدیقی
- 7 منٹ قبل
سال2025 میں پیدا ہونےوالے بچوں کا تعلق کس جنریشن سے ہو گا؟جانیئے حیرت انگیز معلومات
- 3 گھنٹے قبل
مذاکرات کادوسرا دور،تحریک انصاف نے بڑے مطالبات سامنے رکھ دیے
- 2 گھنٹے قبل
بنگالی حکومت کا ماہ مبارک میں سکول بند رکھنے کا اعلان
- 3 گھنٹے قبل
دفترخارجہ کی پاکستان میں بھارت کی ماورائے عدالت و سرحد ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار
- 4 منٹ قبل
سویلینزکا فوجی عدالتوں میں ٹرائل ، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ7 جنوری کوسماعت کرے گا
- ایک گھنٹہ قبل