تفریح

لیجنڈری موسیقار خواجہ خورشید انور کو دنیا سے رخصت ہوئے 40 برس بیت گئے

خواجہ خورشید نے مجموعی طور پر 28 فلموں میں موسیقی ترتیب دی

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 months ago پر Oct 30th 2024, 3:42 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
لیجنڈری موسیقار خواجہ خورشید انور کو دنیا سے رخصت ہوئے 40 برس بیت گئے

 21مارچ 1912 کو میانوالی میں پیدا ہونےوالےخواجہ خورشید انور نےاپنے  کیریئر کا آغاز  1939 میں آل انڈیا ریڈیو لاہور سے کیا مگر ان کے  فلمی سفر کی شروعات 2 برس بعد بمبئی میں بننے والی فلم ’’کڑمائی‘‘ کی ریلیز سے ہوئی۔1943 میں انہوں نے بالی وڈ میں پہچان فلم اشارہ سے بنائی۔ بھارت میں اپنے فن کے جوہر دکھانے کے بعدانہوں نے 1953 میں لاہور کا رخت سفر باندھا پھر ان گنت لافانی دھنیں بنا ڈالیں۔

 ممبئی سے لاہورمنتقل ہونے کے بعد خواجہ خورشید نے مجموعی طور پر 28 فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔ فلم ''کوئل''، ''چنگاری''، ''گھونگھٹ''، ''ہمراز''، ''انتظار'' اور''ہیررانجھا'' کی دھنیں ان کے اعلیٰ فن کی گواہ ہیں۔ تاہم فلم ''ہیررانجھا'' کے مقبول گیت ''سن ونجلی جی مٹھڑی تال وے'' نےانہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا، جس کی لاجواب موسیقی آج بھی لوگوں میں مقبول ہے۔

خواجہ خورشید انور موسیقار کے علاوہ ایک کامیاب تمثیل نگار، شاعر اور ہدایتکار بھی تھے۔  بحیثیت ہدایتکار خواجہ خورشد انور نے ہمراز، چنگاری اور گھونگٹ جیسی فلمیں بنائیں۔ 1980 میں حکومتِ پاکستان  نے ستارہ امتیازسے  نوازا، جبکہ 1982 ء میں انڈین فلم انڈسٹری کی طرف سے انہیں ''فانی انسان لافانی گیت ایوارڈ '' سے بھی نوازا گیا۔

خواجہ صاحب کا دور معروف اہل قلم کا دور تھا اور ان کی دوستی استاد دامن، راجندر سنگھ بیدی اور فیض احمد فیض جیسی ہستیوں سے رہی، اسی لئے ان کے فن میں ایک دوسرے کے شعبوں کی جھلک صاف نظر آتی ہے، 30 اکتوبر 1984 کو برصغیر پاک و ہند کا مایہ ناز موسیقار ہم سے جدا ہو گیا۔