جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

جی میل میں صارفین کے لیے منفرد فیچر متعارف

سرچ فلٹرز کے ذریعے صارفین کے لیے ای میلز کو ڈھونڈنا آسان ہو جائے گا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جی میل میں صارفین کے لیے منفرد فیچر متعارف
جی میل میں صارفین کے لیے منفرد فیچر متعارف

جی میل کی جانب سے صارفین کے لیے ایک بہترین فیچر متعارف کروایا گیا ہے  جس سے صارفین کے لیے اس میں مطلوبہ مواد یا ای میلز ڈھونڈنا آسان ہو جائے گا۔

گوگل کی ای میل سروس کی اینڈرائیڈ ایپ میں نئے سرچ فلٹرز کا اضافہ کیا جارہا ہے،سرچ فلٹرز کے ذریعے صارفین کے لیے ای میلز کو ڈھونڈنا آسان ہو جائے گا کیونکہ انہیں موسٹ ریسنٹ اور موسٹ ریلی وینوٹ  کا آپشنز دستیاب ہو گا۔

یہ فیچر ابھی جی میل ایپ کے محدود صارفین کو دستیاب ہے او ر اس کی آزمائش کچھ عرصے سے کی جا رہی تھی۔

واضح رہے  کہ گوگل کی جانب سے کچھ عرصے سے جی میل میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) فیچرز پر زیادہ کام کیا جا رہا تھا، مگر اب جی میل سرچ کو بھی اس فیچر کے ذریعے صارفین کے لیے زیادہ بہتر بنایا جا رہا ہے۔

حیرت انگیز طورپر اب تک جی میل میں مواد تلاش کرنے کے لیے اس طرح کا بیسک فیچرز موجود نہیں تھا، مگر اب یہ صارفین کے لیے زیادہ مددگار ثابت ہوگا۔

علاقائی

کشمور میں ڈاکوؤں کا پولیس کی بکتر بند گاڑی پر راکٹ لانچر سے حملہ

حملے کے دوران پولیس اہلکار محفوظ رہے جب کہ 2 راہگیر شدید زخمی ہو گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کشمور میں ڈاکوؤں کا  پولیس کی بکتر بند گاڑی پر راکٹ لانچر سے حملہ

سندھ کے ضلع کشمور میں ڈاکوؤں نے پولیس کی بکتر بند پر راکٹ لانچر سے حملہ کردیا۔

ڈاکوؤں کی جانب سے پولیس کی بکتر بند گاڑی پر راکٹ لانچر سے حملہ کشمور کے علاقے گیھلپور میں کیا گیا، حملے کے دوران پولیس اہلکار محفوظ رہے جب کہ 2 راہگیر شدید زخمی ہو گئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے متعلقہ ہسپتال کشمور منتقل کر دیا گیا ہے، زخمیوں میں ارسلا شر اور شبیر شر شامل ہیں۔ ایک شخص کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جسے علاج کے لیے پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

حملے کی اطلاع کے فوری بعد کچے کے علاقے میں کارروائی کے لیے مزید پولیس کی نفری طلب کر لی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، ہر قسم کے احتجاج، جلسے، دھرنوں پر پابندی

ابندی کا اطلاق 23 نومبر سے 25 نومبر تک ہو گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، ہر قسم کے احتجاج، جلسے، دھرنوں پر پابندی

پنجاب حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور عوامی سلامتی کے تحفظ کے لیے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی، یہ پابندی 23 نومبر سے 25 نومبر تک نافذ رہے گی۔ 

حکومت پنجاب نے صوبے بھر میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی، محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے دفعہ 144 سے متعلق نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا، جس کے تحت صوبے میں 3 روز تک ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور عوامی اجتماعات سمیت دیگر تمام سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹی فکیشن کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کے 18ویں اجلاس میں دفعہ 144 کے نفاذ کی سفارش کی گئی تھی، پابندی کا اطلاق 23 نومبر سے 25 نومبر تک ہو گا۔  دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے مزید کہا کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی جلوس دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے اور شرپسند عناصر عوامی اجتماع کی آڑ میں ریاست مخالف سرگرمیوں سے اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔

اس سے قبل ، 18 نومبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی، پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے دفعہ 144 کا باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق اسلام اباد میں 5 یا 5 سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی عائد ہوگی، مزید بتایا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی عائد ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی بینچ انتظامی کمیٹی نے آئندہ عدالتی ہفتے کا ججز روسٹر جاری کر دیا

جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس نعیم اختر افغان آئندہ ہفتے آئینی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی بینچ انتظامی کمیٹی نے آئندہ عدالتی ہفتے کا ججز روسٹر جاری کر دیا

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ انتظامی کمیٹی نے آئندہ عدالتی ہفتے کا ججز روسٹر جاری کردیا، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس نعیم اختر افغان آئندہ ہفتے آئینی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے، آئندہ ہفتے آئینی بینچ 5 ججز پر مشتمل ہوگا جبکہ جسٹس عائشہ ملک منگل سے سپریم کورٹ میں معمول کے مقدمات کی سماعت کریں گی۔

سپریم کورٹ کے جاری روسٹر کے مطابق آئندہ ہفتے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ متعدد مقدمات کی سماعت کرے گا، آئینی بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔

روسٹر میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی بھی آئینی بینچ کا حصہ ہوں گی جبکہ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس نعیم افغان آئندہ ہفتے عدالتی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے۔

جسٹس عائشہ ملک منگل سے سپریم کورٹ میں معمول کے مقدمات کی سماعت کریں گی جبکہ آئینی بینچ کے ججز بھی آئندہ ہفتے سے معمول کے مقدمات سنیں گے، آئینی بینچ کے بعد ججز اپنے معمول کے مقدمات 11:30 بجے سنیں گے۔

آئینی بینچ کی آئندہ ہفتے کی کازلسٹ کے مطابق 27 نومبر کے لیے پانامہ پیپرز اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے دائر جماعت اسلامی کی درخواست سماعت کے لیے مقررکردی گئی جبکہ طلبہ یونینز پر پابندی کے خلاف اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حق کے لیے دائر درخواست بھی سماعت کے لیے مقررکردی گئی۔

روسٹر کے مطابق سپریم کورٹ میں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے خلاف مقدمہ سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا جبکہ ملک میں جنگلات کی کٹائی کے خلاف دائر درخواستیں بھی سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں، اردو کو سرکاری اداروں میں رائج کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد، صنعتوں کو گیس کی بلا تعطل فراہمی اور نایاب پرندے تلور کے شکار پر پابندی کے لیے دائردرخواست پر بھی سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔

اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے غیرفعال ہونے کی درخواستیں اور وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز کے خلاف درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ 27 نومبر کو سماعت کرے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll