دنیا

بنگلہ دیش : سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کی  نفرت انگیز تقاریرنشر کرنے پر پابندی عائد

حسینہ واجد کی تقاریر مسلسل گردش کرتی رہیں تو گواہان کو ٹریبیونل تک لانے میں مشکلات ہوں گی،پراسیکیوٹر

GNN Web Desk
شائع شدہ 21 دن قبل پر دسمبر 5 2024، 7:19 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
بنگلہ دیش : سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کی  نفرت انگیز تقاریرنشر کرنے پر پابندی عائد

ڈھاکا: بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق مفرور وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی نفرت انگیز تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

 غیر ملکی خبرایجنسی اے ایف پی  کے مطابق بنگلہ دیش کا عالمی فوجداری ٹریبونل (آئی سی ٹی) اس وقت سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف احتجاج کے دوران قتل عام سمیت دیگرالزامات کی تفتیش کر رہا ہے اور ان فسادات کے نتیجے میں وہ ملک چھوڑ کر بھارت چلی گئی تھیں۔

پروسیکیوٹر غلام مناور حسین تمیم کی جانب سے  صحافیوں کو بتایا گیا ہے کہ ٹربینول اس وقت شیخ حسینہ کے خلاف کئی مقدمات کی تفتیش کر رہا ہے،انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ آئی سی ٹی نے سابق وزیراعظم کی تقاریر پر پابندی عائد کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

پراسیکیوٹر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان کی نفرت انگیز تقریر پر اس وجہ سے  پابندی  عائد کی گئی ہے کہ قانونی کارروائی کے دوران اس  سے گواہان اور متاثرین پر دباؤ ہوسکتا ہے، ان کامزید کہنا تھا کہ ان کی تقاریر مسلسل گردش کرتی رہیں تو گواہان کو ٹریبیونل تک لانے میں مشکلات ہوں گی۔

واضح رہے کہ حسینہ واجد کی برطرفی سے چند ہفتے قبل سیکڑوں افراد جاں بحق ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر اموات پولیس کی جانب سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں ہوئی تھیں، اقتدار سے الگ ہونے کے بعد حسینہ واجد بھارت فرار ہو گئیں تھیں.