ٹیکنالوجی
ملک میں سوشل میڈیا صارفین کی تعداد کے حوالے سے پی ٹی اے کے اعداد وشمار جاری
ٹک ٹاک صارفین کی تعداد 5کروڑ 44 لاکھ ریکارڈ ہوئی، مرد ٹک ٹاک صارفین 78 فیصد اور خواتین ٹک ٹاک صارفین 22 فیصد ہیں،رپورٹ
ملک میں سوشل میڈیا صارفین کی تعداد کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے )کی جانب سے اعداد وشمار جاری کر دیے گئے۔
پی ٹی اے رپورٹ کے مطابق جنوری 2024 تک ملک میں فیس بک صارفین کی تعداد 6کروڑ4لاکھ ریکارڈ کی گئی اور فیس بک کے مرد صارفین 76 فیصد اور خواتین صارفین 24 فیصد ہیں۔
پی ٹی اے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری 2024 تک ملک میں یوٹیوب صارفین کی تعداد 7 کروڑ 17 لاکھ ریکارڈ کی گئی جن میں مرد صارفین 72 فیصد اور خواتین صارفین 28 فیصد ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں جنوری 2024 ٹک ٹاک صارفین کی تعداد 5کروڑ 44 لاکھ ریکارڈ ہوئی، مرد ٹک ٹاک صارفین 78 فیصد اور خواتین ٹک ٹاک صارفین 22 فیصد ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2024 تک انسٹاگرام صارفین کی تعداد 1 کروڑ 73 لاکھ ریکارڈ کی گئی جن میں مرد صارفین 64 فیصد، خواتین صارفین 36 فیصد ہیں۔
کھیل
پہلا ون ڈے: جنوبی افریقہ کا پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
ون ڈے میں ہمارا اچھا ردھم ہے اس کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے، محمد رضوان
پہلے ون ڈے میچ میں جنوبی افریقا نے ٹاس جیت پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
پارل میں ہونیوالے پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیموں کے درمیان سیریز کے پہلے ون ڈے میچ میں میں میزبان ٹیم کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کو ترجیح دی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ ون ڈے میں ہمارا اچھا ردھم ہے اس کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔
دوسری جانب جنوبی افریقا کے ٹی 20 سیریز نہ کھیلنے والے اہم پلیئرز ون ڈے ٹیم میں واپس آگئے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے پہلے ایک روزہ میچ کے لیے پلئینگ الیون کا اعلان کر دیا گیا ہے ٹیم کی قیادت محمد رضوان کریں گے، جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں صائم ایوب، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، کامران غلام، سلمان علی آغا، محمد عرفان خان، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف اور ابرار احمد شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے جنوبی افریقا آنے سے قبل عالمی چیمپئن آسٹریلیا اور زمبابوے کے خلاف ون ڈے سیریز جیتی تھی۔
پاکستان
مدارس کی رجسٹریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ حکومت خود ہے، مولانا فضل الرحمان
ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمہ داریاں بھی یہ ایوان نبھا رہا ہے،سربراہ جے یوآئی
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن میں حکومت خود سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں، لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمے داریاں بھی یہ ایوان نبھار ہا ہے۔ ہم بھی اسی ایوان کا حصہ ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے پاس ہوئی تھی، کوشش یہ ہے کہ تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں، سیاست میں مذاکرات ہوتے ہیں، دونوں فریق ایک دوسرے کو سمجھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ راز تو آج کھلا ہے کہ ہماری قانون سازی آئی ایم ایف کی مرضی سے ہو رہی ہے، ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمہ داریاں بھی یہ ایوان نبھار ہا ہے، ہم بھی اسی ایوان کا حصہ ہیں۔
مدارس بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 2004 میں مدارس کے حوالے سوالات اٹھائے گئے، پہلا سوال یہ تھا کہ دینی مدارس کا مالیانی نظام کیا ہے؟ دوسرا سوال تھا کہ مدارس کا نظام تعلیم کیا ہے؟ تیسرا سوال تھا کہ دینی مدارس کا تنظیمی ڈھانچہ کیا ہوتا ہے؟
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب ان سوالات پر مذاکرات ہونے کے بعد جب حکومت مطمئن ہو گئی تو اس وقت ایک قانون سازی ہوئی اور اس میں کہا گیا کہ دینی مدارس محتاط رہیں گے کہ ان میں کسی طرح بھی فرقہ وارانہ تعلیم نہ ہو، شدت پر آمادہ کرنے والا کوئی مواد پیش نہ کیا جائے، البتہ تقابل ادیان کے حوالے سے استاد کی علمی بحث کو استثنیٰ دیا گیا تھا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بعد میں کچھ مشکلات آتی رہی جس پر سنجیدہ شکایت اٹھی جس کے بعد 2010 میں دوبارہ معاہدہ ہوا ، ہمارے نزدیک تو معاملات طے تھے لیکن اس کے بعد اٹھارہویں ترمیم پاس ہوئی ۔ حکومت نے کہا کہ مدارس سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوتے ہیں ۔ پھر وزرات تعلیم کی بات آئی اور بات چیت ہوتی رہی۔ وہ ایکٹ نہیں بنا لیکن محض معاہدہ تھا ۔
سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ پہلی بات کہ جن کی رجسٹریشن ہو چکی ہے وہ برقرار رکھی جائے گی، دوسری بات مدارس کے بینک اکاؤنٹس کھول دیئے جائیں گے، تیسری بات غیرملکی طلبا کو مدارس میں تعلیم کے لیے 9 سال کا ویزا دیا جائے گا۔
علاقائی
سندھ:صوبائی محکمہ تعلیم نے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا
سندھ بھرکے تعلیمی اداروں میں 21 دسمبر سے 31 دسمبر تک تعطیلات ہوں گی،نوٹفیکیشن
کراچی:محکمہ تعلیم سندھ نےموسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا۔
اس حوالے سے محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن بھی جار ی کر دیا گیا جس کے مطابق سندھ بھرکے تعلیمی اداروں میں 21 دسمبر سے 31 دسمبر تک تعطیلات ہوں گی۔
نوٹی فکیشن کا اطلاق تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں پر ہوگا۔
اس سے خیبرپختونخوا حکومت نے بھی تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیوں کا اعلان کردیا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹفیکیشن کے مطابق تعلیمی ادارے 22 دسمبر سے سے لے کر31 دسمبر تک بند رہے گے۔
جبکہ بلوچستان حکومت نے بھی موسم سرما کی چھٹیوںں کا اعلان کر دیا جس کے مطابق کوئٹہ سمیت 20 اضلاع کے سکول، کالج اور جامعات 16 دسمبر سے بند ہو گئی ہیں،نوٹیفکیشن کے مطابق کوئٹہ کے سرد علاقوں میں تعطیلات 28 فروری تک جاری رہیں گی۔
بلوچستان کے گرم علاقوں میں موسم سرما کی 10 روزہ تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے، گرم علاقوں میں تعطیلات یکم جنوری سے 10 جنوری تک ہوں گی۔
-
علاقائی ایک دن پہلے
بلوچستان: منفی درجہ حرارت ہونے کے باعث گیس پائپ لائن جم گئی،سپلائی متاثر
-
کھیل 2 دن پہلے
محمد عامر اور عماد وسیم کے بعد ایک او ر کرکٹر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا
-
پاکستان ایک دن پہلے
وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی ہم منصب سے ملاقات،سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال
-
علاقائی ایک دن پہلے
ژوب میں زلزلے کے جھٹکے، لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
پاک فوج کے خلاف کیا گیا ایک اور جھوٹا پراپیگنڈہ بے نقاب
-
تجارت ایک دن پہلے
عالمی ومقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں مزید کمی
-
تجارت ایک دن پہلے
پاکستان اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 2 فیصد کمی کر دی
-
تفریح 2 دن پہلے
معروف ٹک ٹاکر رجب بٹ کوگرفتار کرلیا گیا، مگر کیوں؟