صحت

ضلع کرم: راستوں کی بندش اور ادویات کی قلت ہونے سے 2 ماہ میں 29 بچے انتقال کرگئے

راستوں کی بندش کے باعث ضلع میں اشیائے خورونوش، پیٹرول،گیس اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 دن قبل پر دسمبر 17 2024، 3:07 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
ضلع کرم: راستوں کی بندش اور ادویات کی قلت ہونے سے 2 ماہ میں 29 بچے انتقال کرگئے

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے پاراچنار میںراستوں کی بندش اور بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے دو ماہ  میں 29 بچے انتقال کر گئے 

کرم کے ڈپٹی کمشنر جاویداللہ کے مطابق ضلع میں امن ومان کی صورتحال سے متعلق قائم کیے جانے والا گرینڈ جرگہ آج دوبارہ شروع ہوگا۔ 

دوسری جانب ضلع کرم کی مرکزی شاہراہ پشاور پاراچنار سمیت آمدورفت کے راستے گزشتہ 70 دنوں سے بند ہیں، راستوں کی بندش کے باعث ضلع میں اشیائے خورونوش، پیٹرول،گیس اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

دوسری جانب ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پاراچنار ڈاکٹر سید میر حسن جان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یکم اکتوبر سے اب تک پاراچنار اسپتال میں علاج نہ ملنے اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے 29 بچے دم توڑ گئے ہیں، انہوں نے ادویات اور آپریشن کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے دیگر اموات کی تعداد نہیں بتائی۔

 تاہم ایم ایس سید میر حسن جان کا کہنا تھاکہ ادویات اور علاج معالجے سمیت آپریشن کی سہولیات نہ ہونے سے 29 بچوں کے علاوہ دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ہنگامی بنیادوں پر اسپتال کے لیے ادویات اور دیگر سہولیات فراہم نہ کی گئیں  تو بحرانی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔ 

واضح رہے کہ 21 نومبر کو ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پرہونے والی  فائرنگ کے بعد قبائل کے درمیان  تصادم کی جھڑپیں شروع ہو گئیں تھی جس کے نتیجے میں 133 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے اور 200 سے کے قریب زخمی ہوئے تھے جس کے بعد تاحال راستے بند ہیں جب کہ امن و امان کے حوالے سے قائم کیا گیا جرگہ گزشتہ بیٹھک میں کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا تھا۔