- Home
- News
ٹیکسز کی وصولی کو بہتر بنانے کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا آغاز کر چکے ، وفاقی وزیر خزانہ
وزیر اعظم کی قیادت میں گورننس کے ذریعے بہتری لائی گئی، حکومت کی کوششوں سے مہنگائی 40 سے سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے،علی پرویز ملک
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہٹیکسز کی وصولی کو بہتر بنانے کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا آغاز کر چکے ہیں، ہماری حکومت مالیاتی استحکام کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے۔
اسلام آباد میں وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ مالیاتی استحکام میں ٹیکس اصلاحات کا کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کے لحاظ سے 9 سے 10 فیصد کے درمیان گرا ہوا ہے لیکن ہم نے اس پوزیشن کو بہتر کرنے کے لیے اگلے تین سالوں کے لیے 13.5 فیصد کا ہدف مقرر کیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کا مقصد شفافیت کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے ڈیزائن فیز کی منظوری اس سال ستمبر میں وزیراعظم شہباز شریف نے دی تھی اور اب ہم اس عمل پر عملدرآمد کے مرحلے میں ہیں۔انہوں نےمزید کہا کہ ٹیکس کے فرق کو کم کرتے ہوئے اور ٹیکس کے رساو کو کنٹرول کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی کہ عام آدمی کو تکلیف نہ ہو۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سے 4 ماہ میں ہم اس کے مختلف مرحلوں پر پہنچے، ٹیکس گیپ اور لیکیجز کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ معاشی ترقی کا سفر جاری رکھا جاسکے،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا ایماندار ٹیکس دہندگان پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، ٹیکس گیپ کو ڈیٹا انالسز کے ذریعے پر کریں گے، گورننس ماڈل متعارف کرایا جا رہا ہے، جس سے سسٹم بہتر ہو گا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی ضابطوں کی مکمل پاسداری کر رہا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام میں ایسی کوئی چیز نہیں جو بین الاقوامی معاہدوں کے خلاف ہو۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں منصفانہ ٹرائل کے حق کو مکمل طور پر یقینی بنایا گیا ہے اور آئین میں اس کی واضح طور پر تذکرہ کی گئی ہے
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں اور قانون کے مناسب عمل کے ساتھ ہماری تعمیل میں کوئی شک نہیں ہے۔
اس سےقبل وزیر مملکت برائے خزانہ اور محصولات علی پرویز ملک نے کہا کہ موجودہ حکومت کے آخری چند ماہ کے دوران بہتر طرز حکمرانی اور معاشی انتظام کے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسوں کی وجہ سے مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور ہماری معاشی اصلاحات کے ثمرات عام آدمی تک پہنچ چکے ہیں۔
علی پرویز ملک کے مطابق عام آدمی کے لیے سب سے بڑا ٹیکس مہنگائی کی صورت میں لاگو ہوتا ہے، وزیر اعظم کی قیادت میں گورنس کے زریعے بہتری لائی گئی، ملک میں مہنگائی 40 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد پر آگئی ہے،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک غریب ملک ہے، 27 لاکھ افراد ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرا رہے، ایف بی آر کی استعداد کار میں اضافہ کیا جا رہا ہے، ہم نے ایک لاکھ 90 ہزار افراد کو نوٹس دیئے، نوٹس پر 38 ہزار افراد نے ریٹرن فائل کر دیئے۔
وزیر مملکت نے ٹیکس کے عمل کو منصفانہ بنانے کے ساتھ ساتھ محصولات اور ٹیکس کے ذرائع میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ معاشرے کے ایک خاص طبقے بالخصوص عام آدمی پر بوجھ نہ پڑے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف پیسے والے افراد پر ہی بوجھ ہی ڈالیں گے۔
سکیورٹی فورسز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 13 خوارج ہلاک
- 7 گھنٹے قبل
بھارت کے سابق وزیراعظم من موہن سنگھ طویل عدالت کے بعد 92سال کی عمر میں چل بسے
- 6 گھنٹے قبل
وزیراعظم نے سینیٹر عرفان صدیقی کو حکومتی اتحادی کمیٹی کا ترجمان مقرر کردیا
- 6 گھنٹے قبل
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر میں 22 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ
- 6 گھنٹے قبل
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی
- 6 گھنٹے قبل
فوجی عدالتوں کے سزا یافتہ مزید 5 مجرموں کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا
- 6 گھنٹے قبل