پروین شاکر کو 1990 میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سےبھی نوازا گیا


خوشبوؤں کی شاعرہ کہلائی جانے والی پروین شاکر کو مداحوں سے بچھڑے 30 سال کا بیت گیا، مگر ان کی شاعری آج بھی انہیں زندہ رکھے ہوئے ہے۔
پروین شاکر 24نومبر1952 کو کراچی کے ایک ادبی گھرانے میں پیدا ہوئیں،انہوں نے نوعمری میں ہی ادبی سفر کا آغاز کر دیا تھا،نثرنگاری بھی کی مگرشاعری نے انہیں پہچان دی،غزلیں اور نظمیں لکھنے سے خاص شہرت پائی۔
پروین شاکر کا ابتدائی قلمی نام بینا تھا،ان کا پہلا مجموعہ خوشبو 1976ء میں منظرعام پر آیاجس نے ادبی حلقوں میں تہلکہ مچادیااور انہیں خوشبو کی شاعرہ کا خطاب دیاگیا۔
خوشبوکے علاوہ ان کی دیگر تصانیف میں صد برگ، خود کلامی، انکار، ماہ تمام، کف آئینہ اور گوشہ چشم شامل ہیں۔
پروین شاکر کی شاعری کو آج بھی ادبی ذوق رکھنے والے افراد بے پناہ پسند کرتے ہیں اور ان کوخوب داد تحسین پیش کرتے ہیں،اردو ادب میں شاندار خدمات کے اعتراف میں پروین شاکر کو 1990 میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سےبھی نوازا گیا تھا۔
پروین شاکر 26 دسمبر 1994 کو 42 برس کی عمر میں اسلام آباد میں ایک کار حادثے میں وفات پاگئیں مگر اپنے خوبصورت اشعار کے ذریعے وہ چمن اردو میں ہمیشہ مہکتی رہیں گی۔

آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی دورہ پاکستان کی تصدیق
- 11 hours ago

بجٹ پیش کرنےکیلئےقومی اسمبلی کااجلاس10جون کوطلب کر لیا گیا
- 9 hours ago

ایران کے شہر سرباز میں 2 پاکستانیوں کو قتل کر دیا گیا
- 9 hours ago

مقتول ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے والد یوسف حسن کا بیٹی کے قتل سے متعلق بیان
- 11 hours ago
غزہ، امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید
- 8 hours ago

قیدی فرار : انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات سمیت متعدد افسران کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
- 15 hours ago

دہشتگردی کو روکنے کیلئے خیبرپختونخو اکے عوام نے قربانیاں دیں،وزیراعظم
- 14 hours ago

بھارت سن لے،امن کا حصول مذاکرات سے ہی ممکن ہے: بلاول بھٹو
- 9 hours ago

ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدی کی ماں بیٹے کو لے کر واپس جیل پہنچ گئی
- 8 hours ago

ترکیہ میں 5.8 شدت کا شدید زلزلہ
- 15 hours ago

پنجاب کابینہ نے بجلی کے بلوں میں کمی کیلئے پاور ٹیرف کم کرنےکااعلان کر دیا
- 11 hours ago

پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر بند
- 15 hours ago