پاکستان

پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بن گیا

پاکستان آٹھویں بار 15 رکنی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا ہے

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 days ago پر Jan 1st 2025, 11:50 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
پاکستان  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بن گیا

نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان 2 سال کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے ذمے داریاں سنبھالے گا۔

سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت سے پاکستان کو اہم بین الاقوامی امور پر بات چیت کا موقع میسر آئے گا تاہم اسے اہم مشکلات بھی درپیش ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان آٹھویں بار 15 رکنی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا ہے، جون میں پاکستان سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر بھاری اکثریت کے ساتھ منتخب ہوا تھا، جنرل اسمبلی کے 193 رکن ممالک میں سے 182 ممالک نے پاکستان کو ووٹ دیے تھے جو دو تہائی اکثریت کے لیے مطلوب 124 ووٹوں سے کہیں زیادہ تھے۔

پاکستان اب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایشیا بحرالکاہل کی دو نشستوں میں سے ایک پر براجمان ہے، پاکستان جولائی میں سلامتی کونسل کی صدارت کرے گا، جو ایجنڈا سازی اور بات چیت کو فروغ دینے کا ایک اہم موقع ہے۔

پاکستان دولت اسلامیہ اور القاعدہ کی پابندیوں کی کمیٹی میں بھی ایک نشست حاصل کرے گا جو ان تنظیموں سے وابستہ افراد اور گروہوں کو دہشت گرد قرار دینے اور پابندیاں عائد کرنے کی ذمہ دار ہے۔

یہ پاکستان کے لیے سرحد پار افغانستان سے حملہ آور القاعدہ اور داعش سے طویل عرصے سے منسلک سے گروپوں کو اجاگر کرنے کا بھی نادر موقع ہے۔

اگرچہ سلامتی کونسل میں ویٹو کا اختیار صرف مستقل ارکان کے پاس ہے تاہم غیر مستقل ارکان دہشت گردی سے متعلق پابندیوں کی کمیٹیوں میں نمایاں اثر و رسوخ رکھتے ہیں کیونکہ فیصلے طے شدہ اصولوں کے تحت اتفاق رائے سے کیے جاتے ہیں۔

تاہم، عالمی سیاست کی ٹوٹی پھوٹی صورتحال اور کونسل کے اندر بڑھتی ہوئی تقسیم سے اسلام آباد کی اپنی سفارتی ترجیحات کو آگے بڑھانے کی صلاحیت کا امتحان ہو سکتا ہے۔