علاقائی

کسی کو کراچی بند نہیں کرنے دیں گے ، وزیر داخلہ سندھ

ضیالنجارنے کہا کہ پرامن ہیں تو9 موٹرسائیکل جلائی گئیں یہ پرامن احتجاج تونہیں، مذاکرات کے لیے تیارہیں مگرراستے بند کرنےنہیں دیں گے

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 دن قبل پر جنوری 1 2025، 9:54 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
کسی کو کراچی بند نہیں کرنے دیں گے ، وزیر داخلہ سندھ

وزیرداخلہ سندھ نےکہا ہے کہ پاراچنارمسئلے کاحل یہ نہیں کراچی کے راستے بند کردیے جائیں، کسی کوشہربندکرنےکی اجازت نہیں دے سکتے۔

کراچی میں وزیرداخلہ سندھ ضیالنجارنے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی مختلف شاہراہیں بلاک ہیں، 25 دسمبرسےجوصورتحال ہے سب واقف ہیں، لوگوں کی شکایات مل رہی تھیں روڈبلاک ہیں۔

ضیالنجارنے کہا کہ پاراچنارمسئلے کاحل یہ نہیں کراچی کے راستے بند کردیے جائیں، کسی کوشہربندکرنےکی اجازت نہیں دے سکتے، آخری میٹنگ میں انہیں احتجاج کے لیے جگہ فراہم کرنےکی پیشکش کی۔

وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ لوگ اسپتال، ایئرپورٹ تک نہیں جا پا رہے تھے، پارا چنارکے واقعے پرہم سب کوافسوس ہے، ہم سمجھتے ہیں کے پی حکومت کوصورتحال کوٹھیک کرناچاہیے، پاراچنارواقعے کا یہ مطلب نہیں پرامن شہرکوبلاک کردیاجائے۔

وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ 3 دن احتجاج جاری رہا توسینئروزیر، آئی جی نے میٹنگ کی، افسوس ہے سعیدغنی، مرتضیٰ وہاب نےجوپیشکش کی اسے ٹھکرادیا گیا، پیشکش ٹھکرانے کے بعد بھی ناصرشاہ علماسے بات چیت کرتےرہے۔

انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت پربھی تنقید ہورہی ہے کہ کراچی محصورہے، پولیس کی ذمہ داری ہے پرامن ماحول فراہم کرے، غیرقانونی اقدام پر حکومت کارروائی کرے گی، مظاہرین کی جانب سے کہاجارہاہےکہ ہم پرامن ہیں۔

ضیالنجارنے کہا کہ پرامن ہیں تو9 موٹرسائیکل جلائی گئیں یہ پرامن احتجاج تونہیں، مذاکرات کے لیے تیارہیں مگرراستے بند کرنےنہیں دیں گے، پولیس کے8 اہلکارزخمی ہوئے جن میں3کی حالت تشویشناک ہے، وہ کون لوگ ہیں جنہوں نےپولیس پرفائرنگ کی۔

وزیرداخلہ سندھ نے نیوزکانفرنس میں کہا کہ پولیس پرامن طریقے سے لوگوں کوہٹانےکی کوشش کررہی ہے، سندھ حکومت کواپنی رٹ قائم کرنے کے لیے کام کرنا پڑتا ہے، سڑکیں بلاک کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، ہمیں کہا گیا ہم سڑک پرنہیں بلکہ سائیڈ پراحتجاج کریں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ شارع قائدین، شارع فیصل پرسڑک بند کرکے احتجاج کیاجارہاہے، حکومت کاکسی سے کوئی جھگڑا نہیں مگراپنی رٹ قائم کرے گی، یہ نہیں ہوسکتا پرتشدد واقعات ہونے دیں، ہاتھ پرہاتھ رکھ کربیٹھے رہیں۔