جی این این سوشل

تجارت

ایل پی جی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ

اسلام آباد: حکومت نے ایل پی جی کی قیمتوں میں 19 روپے فی کلو گرام کا اضافہ کردیا ۔ اس حوالے سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایل پی جی  کی قیمت میں   ایک بار پھر اضافہ
ایل پی جی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ

تفصیلات کے مطابقحکومت نے پٹرول کے بعد عوا م پر ایک اوربم گر ادیا , پٹرول کے بعد ایل پی جی  کی قیمت  میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے ۔ جس کے بعد ایل پی جی کا    گھریلو سلنڈر 222 روپے مہنگا ہو گیا ہے اور   گھریلو سلنڈر کی قیمت 1889 روپے ہو گئی ہے ۔   قیمت بڑھنے کے بعد ایل پی جی کی   فی کلو قیمت  160 روپے  مقرر ،آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

خیال رہے کہ  جون میں ایل پی جی کی فی کلو قیمت 141 روپے 28 پیسے تھی۔

واضح رہے کہ وزارت خزانہ کی جانب سے آئندہ 15دن کے لئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ جس کے مطابق پیٹرول 2 روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 1 روپیہ 44 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے۔

تجارت

ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سالانہ آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم

رواں سال ملکی تاریخ میں پہلی بار 35 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروائے گئے۔ 

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سالانہ آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ گئی ہے، ان گوشواروں کے ساتھ ٹیکس گزاروں نے 55 ارب روپے سے زیادہ کا ٹیکس بھی جمع کرایا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق  گزشتہ سال 30 ستمبر تک 16لاکھ ٹیکس گوشوارے ایف بی آر کو موصول ہوئے تھے، اس طرح سال 2024-23 کے سالانہ ٹیکس گوشوارے پچھلے سال کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زیادہ جمع کرا ئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ  میں گزشتہ روز کی گئی 14 دن کی توسیع کرنے کی وجہ ایف بی آر کے سسٹم میں دشواریاں بھی تھیں جس کے باعث تاجر تنظیموں اور عوام کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ 

ان دشواریوں کے ازالے کے لیے چیئرمین ایف بی آر  نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ساتھ مشاورت کی اور ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 14دن کی توسیع کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

بالی ووڈ اداکار گووندا نے اپنے ہی ریوالور سے غلطی سے ٹانگ میں گولی مار لی

ڈاکٹر نے گولی نکال دی ہے اور ان کی حالت ٹھیک ہے، منیجر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بالی ووڈ اداکار گووندا نے اپنے ہی  ریوالور سے غلطی سے ٹانگ میں گولی مار لی

بالی ووڈ اداکار گووندا نے اپنے ریوالور سے غلطی سے ٹانگ میں گولی مار لی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ اداکار اور شیوسینا کے رہنما گووندا کو اپنے ہی لائسنس یافتہ ریوالور سے غلطی سے ٹانگ میں گولی لگنے کے بعد آج علی الصبح اسپتال لے جایا گیا۔

یہ واقعہ صبح تقریبا ساڑھے چار بجے اس وقت پیش آیا جب وہ باہر جانے سے پہلے ہتھیار رکھ رہے تھے۔ اسپتال کے ذرائع کے مطابق گووندا کو صبح ساڑھے پانچ بجے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

بھارتی رپورٹس کے مطابق ابتدائی اطلاعات سےمعلوم ہوا ہے کہ گولی ان کے گھٹنے میں لگی، جس کے بعد انہیں ممبئی کے ایک اسپتال میں فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی۔

گووندا کے منیجر کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نے گولی نکال دی ہے اور ان کی حالت ٹھیک ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

سپریم کورٹ پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے جسٹس نعیم اختر افغان کو آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کے سماعت کرنے والے بینچ میں شامل کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس صبح 9 بجے سپریم کورٹ میں ہوا، چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان جسٹس منصور علی شاہ کا انتظار کرتے رہے تاہم جسٹس منصور علی شاہ کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے اور نہ کوئی پیغام بھیجا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جسٹس منصورعلی شاہ کا نام تجویزکیا تاہم جسٹس منصور کے کمیٹی اجلاس میں نہ آنے پر جسٹس نعیم اختر بینچ میں شامل کرلیا گیا۔

جسٹس نعیم اختر افغان کی شمولیت سے سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ مکمل ہوگیا، لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کیس کے سماعت کے دوران آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سماعت کی جبکہ لارجر بینج کے رکن جسٹس منیب اختر نے موجودہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے بنائے بینچ میں بیٹھنے سے انکار کردیا تھا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر دوران سماعت اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام سائلین کے مقدمات ایک شخص کی صوابدید پر نہیں چھوڑے جاسکتے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آرٹیکل 63 اے کی نظرِ ثانی درخواستوں کی سماعت میں جسٹس منیب اختر کے بینچ میں نہ بیٹھنے کے خط کے بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا۔

یار رہے کہ گزشتہ روز جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار کو لکھے اپنے دوسرے خط میں آج کی سماعت کے حکم نامے کوغیرقانونی قرار دے دیا، جسٹس منیب نے خط میں کہا کہ پانچ رکنی لارجربینچ نے کیس کی سماعت کرنی تھی، چار رکنی بینچ عدالت میں بیٹھ کرآرٹیکل63 اے سے متعلق نظرثانی کیس نہیں سن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آج کی سماعت کا حکم نامہ مجھے بھیجا گیا، حکم نامے میں میرا نام لکھا ہوا ہے مگر آگے دستخط نہیں، بینچ میں بیٹھنے والے4 ججز قابل احترام ہیں، مگر آج کی سماعت قانون اور رولز کے مطابق نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll