Advertisement
پاکستان

سپریم کورٹ کے 4 ججز کا چیف جسٹس کو خط، جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخر کرنے کا مطالبہ

خط لکھنے والوں میں جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ کا نام شامل ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 ماہ قبل پر فروری 8 2025، 12:09 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
سپریم کورٹ کے 4 ججز کا چیف جسٹس کو خط، جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخر کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان کے 4 ججز نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا،خط میں چاروں ججز نےجوڈیشل کمیشن کا اجلاس موخر کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ججز تعیناتی کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، سپریم کورٹ کے 4 ججوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا ہے۔
خط لکھنے والوں میں جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ کا نام شامل ہیں، اپنے خط میںانہوں نے 10 فروری کو جوڈیشل کمیشن کو ہونے والا اجلاس مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیاہے کہ 26ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ کی تشکیل تک ججز کی تقرری روک دی جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلوں اور سینیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک نئے ججز نہ لگائے جائیں۔
خط میںمزید کہا گیا ہے کہ 8 نئے ججز کیلئے 10 فروری کو ہونے والا جوڈیشل کمیشن اجلاس موخر کیا جائے،26ویں ترمیم کیس میں آئینی بنچ فل کورٹ کا کہہ سکتا ہے،نئے ججز سپریم کورٹ آئے تو فل کورٹ کا تنازعہ بنے گا۔
متن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں تین ججز ٹرانسفر ہوئے ہیں، آئین کے مطابق نئے ججوں کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں دوبارہ حلف لازم تھا،خط کے مطابق حلف کے بغیر ان ججز کا جج ہونا مشکوک ہوجاتا ہے، اس کے باوجود اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنیارٹی لسٹ بدلی جا چکی ہے۔
خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ججز کا کہناہے کہ موجودہ حالات میں ججز لانے سے کورٹ پیکنگ کا تاثر ملے گا، پوچھنا چاہتے ہیں عدالت کو اس صورتحال میں کیوں ڈالا جا رہا ہے؟کس کے ایجنڈے اور مفاد پر عدالت کو اس صورتحال سے دوچار کیا جا رہا ہے؟آئینی بنچ سے فل کورٹ کی درخواست پر فیصلے تک ججز تقرری موخر کی جائے۔ 
ججز نے خط میں کہا ہے کہ آئینی بنچ نے 26ویں ترمیم کے مقدمے کو تاخیر سے ٹیک اپ کرکے ایک لمبی تاریخ دی،حیران کن طور پر اسی دوران جلد بازی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کر لیا گیا۔
خط کے متن کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئینی نکات بالائے طاق رکھتے ہوئے ازخود سینیارٹی کا تعین کر لیا، لاہور ہائی کورٹ کا سینیارٹی میں 15ویں نمبر کا جج اسلام آباد میں سینیئر ترین جج بنا دیا گیا۔

Advertisement