جی این این سوشل

صحت

کورونا وائرس کی بیشتر افراد میں علامات معمولی کیوں ہوتی ہیں؟

کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے حوالے سے ایک پہلو وبا کے آغاز سے ماہرین کے لیے معمہ بنا ہوا ہے کہ آخر کچھ افراد میں اس کی شدت زیادہ کیوں ہوتی ہے جبکہ بیشتر میں علامات معمولی یا ظاہر ہی نہیں ہوتیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کورونا وائرس  کی بیشتر افراد میں علامات معمولی کیوں ہوتی ہیں؟
کورونا وائرس کی بیشتر افراد میں علامات معمولی کیوں ہوتی ہیں؟

تفصیلات کے مطابق  نئی تحقیق میں اس معمے کا ممکنہ جواب سامنے آیا ہے۔امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد میں کووڈ کی شدت معمولی ہوتی ہے، اس کی وجہ ماضی میں دیگر اقسام کے سیزنل کورونا وائرسز کا سامنا ہے۔

یعنی وہ کورونا وائرسز جو زیادہ تر بچوں میں عام نزلہ زکام کا باعث بنتے ہیں اور مدافعتی نظام کے مخصوص خلیات ان کو 'یاد' رکھتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مدافعتی خلیات بہت تیزی سے سارس کووو 2 (کووڈ کا باعث بننے والا وائرس) کے خلاف اس وقت حرکت میں آتے ہیں جب ان کا سامنا دیگر کورونا وائرسز سے ہوچکا ہو۔

اس دریافت سے ممکنہ وضاحت ہوتی ہے کہ کچھ افراد بالخصوص بچوں میں اس وائرس سے متاثر ہونے پر علامات معمولی کیوں ہوتی ہیں۔

یہ مدافعتی خلیات جن کو ٹی سیلز کہا جاتا ہے، خون اور لمفی نظام میں گھومتے ہیں اور جراثیم کے میزبان بننے والے خلیات کے خلاف آپریشن کرتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کے خلاف مدافعت کے لیے اکثر اینٹی باڈیز پروٹینز کی بات کی جاتی ہے جو وائرس کو کمزور خلیات کو متاثر کرنے سے قبل روکتے ہیں، مگر اینٹی باڈیز کو آسانی سے بیوقوف بنایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جراثیم تیزی سے ارتقائی مراحل سے گزر کر اینٹی باڈیز کے انتہائی اہم خصوصیات سے بچنا سیکھتے ہیں، مگر ٹی سیلز جراثیموں کو مختلف طریقے سے شناخت کرتے ہیں اور انہیں دھوکا دینا بہت مشکل ہوتا ہے۔

ہمارے خلیات رئیل ٹائم میں رپورٹس جاری کرتے ہوئے اندرونی حالت کے بارے میں آگاہ کرتے ہیں اور ہر پروٹین کے نمونے ایک دوسرے سے بدلتے ہیں جبکہ ٹی سیلز ان کی سطھ پر موجود اجزا کا معائنہ کرتے ہیں۔

جب ٹی سیلز ریسیپٹر کسی ایسے جز کو دیکھتا ہے جس کا وہاں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا تو وہ جنگ کا اعلان کرتے ہیں اور بہت تیزی سے اپنی تعداد کو بڑھا کر اس جز پر حملہ آور ہوکر ان اجزا والے خلیات کو تاہ کردیتےہ یں۔

یہ میموری ٹی سیلز بہت زیادہ حساس اور ان کی عمر متاثرکن حد تک طویل ہوتی ہے جو مسلسل خون اور لمفی نظام میں دہائیوں تک موجود رہ سکتے ہیں۔

محققین نے بتایا کورونا کی وبا کے آگے بڑھنے کے ساتھ متعدد افراد کووڈ سے بہت زیادہ بیمار یا ہلاک ہوگئے جبکہ دیگر کو بیماری کا علم بھی نہیں ہوا، اس کی وجہ کیا ہے؟

اسی سوال کو جاننے کے لیے تحقیق کی گئی جس میں دریافت کیا گیا کہ نئے کورونا وائرس کا جینیاتی سیکونس نزلہ زکام کا باعث بننے والے 4 کورونا وائرس اقسام سے حیران کن حد تک مماثلت رکھتا ہے۔

انہوں نے 24 مختلف سیکونسز کے نمونے کو اکٹھا کیا جو کورونا وائرس یا اس سے ملتے جلتے دیگر کورونا وائرسز کا تھا۔

محققین مے کورونا کی وبا سے قبل حاصل کیے گئے صحت مند افراد کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا جو دیگر کورونا وائرسز کا سامنا تو کرچکے تھے مگر نئے کورونا وائرس سے اس وقت تک محفوظ تھے۔

ان نمونوں میں ٹی سیلز کی تعداد کا تعین کیا گیا اور دریافت ہوا کہ ان افراد میں موجود ٹی سیلز کورونا وائرس کے زرات کو ہدف بنارہےہ یں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے بیشتر ٹی سیلز کا میموری موڈ متحرک تھا اور ایسے خلیات وبائی مرض کے خلاف زیادہ سرگرم اور دفاع کرتے ہیں۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جن افراد میں سابقہ کورونا وائرسز کے خلاف ٹی سیلز متحرک تھے ان میں کووڈ کی شدت بھی معمولی تھی جبکہ زیادہ بیمار ہونے والے افراد کے ٹی سیلز کے لیے کورونا وائرس ایک منفرد جراثیم تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے عندیہ ملتا ہے کہ کووڈ سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے افراد میں دیگر کورونا وائرسز سے متاثر نہیں ہوئے یا کم از کم حال ہی میں ان سے بیمار نہیں ہوئے، جس کی وجہ سے ان میں نئے کورونا وائرس کے خلاف تحفظ فراہم کرنےوالے ٹی سیلز موجود نہیں تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ بچے زندگی کے ابتدائی برسوں میں مختلف وائرسز کی زد میں آتے ہیں اور اسی وجہ سے ان میں کورونا کی شدت عام طور پر بہت کم ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے سائنس امیونولوجی کے آن لائن ایڈیشن میں شائع ہوئے۔

جرم

بلوچستان : سکیورٹی فورسز کی کارروائی بلوچستان لبریشن آرمی کے 6 دہشت گرد ہلاک

یہ دہشت گرد سکیورٹی فورسز اور بے گناہ افراد پر برا ہ راست حملوں میں ملوث تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلوچستان : سکیورٹی فورسز کی کارروائی  بلوچستان لبریشن آرمی کے 6 دہشت گرد ہلاک

بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں بلوچستان لبریشن آرمی کے 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

یہ دہشت گرد سکیورٹی فورسز اور بے گناہ افراد پر برا ہ راست حملوں میں ملوث تھے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق ان دہشت گردوں کی ہلاکت بی ایل اے کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کیخلاف سکیورٹی فورسز کی کامیابی نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان کا مشرق وسطیٰ میں بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ فلسطین، لبنان اور وسیع تر خطے کے عوام کو خوف اور تشدد سے آزاد زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان  کا  مشرق وسطیٰ میں بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہری تشویش    کا اظہار

پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جنگی صورت حال ختم کرنے اور تنازعات کے حل پر زور دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی جنگی صورت حال پر گہری تشویش ہے اور زور دیا کہ تمام فریقین امن کو ترجیح دیں۔ حالیہ مہینوں میں اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سنگین انسانی بحران کو جنم دیا ہے، غزہ میں جاری نسل کشی نے خطے کے امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ لبنان پر حالیہ حملوں سے پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے، جس سے بے گناہ شہریوں کی زندگیوں پر اثر پڑا ہے۔


ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ فلسطین، لبنان اور وسیع تر خطے کے عوام کو خوف اور تشدد سے آزاد زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے اور یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ تمام فریقین پیچھے ہٹیں اور عالمی برادری فوری طور پر اقدامات کرے تاکہ صورت حال کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور سزا سے استثنیٰ کے کلچر کا فوری خاتمہ ضروری ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے دوبارہ اپیل کرتا ہے کہ وہ خطے میں امن اور سلامتی برقرار رکھے، لبنان کی خودمختاری کا تحفظ کرے اور غزہ میں جاری انسانی بحران کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے اضافہ

صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی ہوئی تھی، سونے کی فی تولہ قیمت میں 600 روپے کی کمی ہوئی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونے کی قیمت میں سینکڑوں  روپے اضافہ

 سونے کی قیمت میں اضافہ ہو گیا،600روپےکے اضافے سے فی تولہ سونا2لاکھ 75ہز ا ر 500 روپے پرپہنچ گیا ۔


10گرام سونے کی قیمت 515 روپےکے اضافے سے2لاکھ 36 ہزار197روپے ہوگئی،عالمی مارکیٹ میں6ڈالر کے اضافے سےفی اونس سونا 2653ڈالر پرپہنچ گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز  صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی ہوئی تھی، سونے کی فی تولہ قیمت میں 600 روپے کی کمی ہوئی تھی۔


  سونا 2 لاکھ 74 ہزار 900 روپے فی تولہ ہوگیا  تھا،10گرام سونے کی قیمت میں 515 روپے کی کمی ہوئی تھی،10 گرام سونا 2 لاکھ 35 ہزار 682 روپے کا ہوگیا تھا، عالمی مارکیٹ میں سونا 6 ڈالر کی کمی سے 2647 ڈالر فی اونس کا ہوگیا  تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll