جی این این سوشل

تجارت

خلیجی ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کے لیے خوشخبری

اسلام آباد: قومی ائیر لائن ( پی آئی اے ) نے خلیجی ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کے لیے فوری پروازیں بھیجنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سول ایوی ایشن اتھارٹی ( سی اے اے ) نے  قطر ایئر ویز ، ترکش ایئر لائن،امارات ایئر لائن ، اتحاد ایئر ویز ، فلائی دبئی کو نوٹس جاری کیے ہیں
سول ایوی ایشن اتھارٹی ( سی اے اے ) نے قطر ایئر ویز ، ترکش ایئر لائن،امارات ایئر لائن ، اتحاد ایئر ویز ، فلائی دبئی کو نوٹس جاری کیے ہیں

 

نجی ٹی وی کے مطابق پی آئی اے کے ترجمان  کاکہناہے کہ دوحا سے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے چار پروازیں لگادی گئی ہیں جب کہ مزید دو پروازیں بھیجنے ک ابھی پلان بنایا جارہاہے ۔بتایا گیا ہے کہ بحرین کے لیے اضافی گنجائش والے طیارے استعمال کیے جائیں گے ۔ دوسری جانب  سی اے اے نے پاکستان آنیوالی  غیر ملکی ایئرلائنز کی  پروازوں منسوخی کا نوٹس لے کر 5غیر ملکی ایئرلائنز کو نوٹسز جاری کردیے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : اس بار ہوائی اڈے نہیں دیں گے ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ

 

 سول ایوی ایشن اتھارٹی ( سی اے اے ) نے  قطر ایئر ویز ، ترکش ایئر لائن،امارات ایئر لائن ، اتحاد ایئر ویز ، فلائی دبئی کو نوٹس جاری کیے ہیں ۔ سی اے اے کے ترجمان کا کہناہے کہ مسافروں کو رہائش، مالی نقصان  کی صورت میں   ذہنی تناؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایئر لائنز مسافروں کے لیے جلد از جلد پرواز اور رہائش کی سہولت کو یقینی بنائیں ۔ مسافروں کوٹکٹوں کی رقوم کی واپسی، نقصان  کے ازالے کو معاوضے کی صورت میں یقینی بنایا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں :موٹر وے پر سفر کرنے والوں کیلئے نہایت بری خبر

ترجمان کا مزید کہناتھاکہ غیر ملکی ایئر لائنز کو 8 جولائی تک مسافروں کے تمام مسائل حل کرنے کی مہلت دی ہے ۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی ان ایئر لائنز کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کا حق رکھتی ہے۔

علاقائی

پنجاب حکومت نے کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 7 لاکھ کردی

صوبے میں 3 لاکھ 61 ہزار سے زائد  کسانوں نے کارڈ وصول کر لیے ہیں ,ترجمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب حکومت نے کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 7 لاکھ کردی

لاہور:صوبائی حکومت نے پنجاب میں کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 7 لاکھ کر دی ہے۔

 ترجمان پنجاب  محکمہ زراعت  کے مطابق صوبے میں 3 لاکھ 61 ہزار سے زائد  کسانوں نے کارڈ وصول کر لیے ہیں ،جبکہ کسان کارڈ کے لیے پورٹل کے ذریعے 12لاکھ 89 ہزار درخواستیں وصول ہوئیں۔

ترجمان نے مزید  بتایا کہ پنجاب میں کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر 7 لاکھ 50 ہزار کر دی گئی ہے۔

ترجمان محکمہ زراعت  کے مطابق کاشتکاروں نے کسان کارڈ کے ذریعے اب تک 18ارب روپے کی خریداری کی ہے، کاشتکار کسان کارڈ کے ذریعے بیج،کھاد اور زرعی ادویات کی خریداری کر سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

"ڈی ٹاکس پنجاب مہم" سے اسموگ میں کمی ہوئی ہے، مریم اورنگزیب

مشرقی ہواؤں کے رخ میں  تبدیلی اور مصنوعی بارش سے لاہور اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سموگ کی شرع میں کمی واقع ہوئی ہے ،مریم اورنگزیب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

"ڈی ٹاکس پنجاب مہم" سے اسموگ میں کمی ہوئی ہے، مریم اورنگزیب

پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کاکہنا ہے کہ مشرقی ہواؤں کے رخ میں  تبدیلی اور مصنوعی بارش سے لاہور اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سموگ کی شرع میں کمی واقع ہوئی ہے ۔

پنجاب میں سموگ کے حوالے سے سینئر صوبائی وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ جمعہ کو کئے جانے والے اقدامات اور تمام اداروں کے کردار سے پنجاب کو سموگ سے نجات دلانے میں مدد ملے گی،

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب میں "ڈی ٹاکس پنجاب مہم" سے راولپنڈی سمیت تمام علاقوں میں اسموگ کی صورتحال میں بہتری ہو گی، ان کا مزید کہنا تھا صوبائی دارالحکومت لاہور میں اسموگ سے بچاؤ کیلئے آپریشن پوری قوت سے جاری ہے، جبکہ لاہور میں دھواں پھیلانے والی بڑی گاڑیوں، ٹرکوں کے داخلے پربدستور پابندی عائد ہے ۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ  اسموگ پھیلانےوالے ذرائع کے تدارک کی بھرپور کوششیں جاری رہیں گی،اسموگ سے بچاؤ کے لیے ہر شہری کاتعاون لازمی ہے،اسموگ خاتمے کیلئے کردار ادا کرنیوالا ہر ادارے کاافسر اورعملے کا فرد ہیرو ہے،مشکل فیصلے عوام کی زندگیوں اور صحت کے تحفظ کیلئے کررہے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ غیرضروری گھروں سے نہ نکلیں اور ماسک پہنیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان

پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امیر جماعت اسلامی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی نعیم الرحمان کاکہنا ہے کہ پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو دن پہلے باجوڑ میں اندوہناک واقعہ ہوا جہاں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کو شہید کردیا گیا، باجوڑ میں سب سے بڑی جماعت ، جماعت اسلامی ہے، باجوڑ میں زیادہ تر سیاسی لوگوں کو ہدف بنایا جاتا ہے،  سکیورٹی کو یقینی بنانا وفاقی ،صوبائی اور قانون نافذ کرنے والوں کی ذمہ داری ہے۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی خاموش نہیں رہ سکتی، پاکستان کا ہر فرد قیمتی ہے،ہم فوج کے جوان کیلئے بھی بات کرتے ہیں کسی جماعت کا سیاسی ورکر بھی بہت قیمتی ہوتا ہے۔ بلوچستان اور کے پی میں مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، امن وامان کی براہ راست ذمہ داری حکومت کی ہے، ہمارا ایک بیس بائیس سال کا ریکارڈ چلتا آرہا ہے، جب تک امریکا کی مدد نہیں کی تھی ہمارا پورا بارڈر محفوظ تھا، ہمارا افغانستان،بلوچستا ن اور کے پی کا بارڈر محفوظ تھا، امریکی محبت میں انہوں نے ہمیں کمزور کردیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ افغان حکومت کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا،پاکستان بھی بات چیت سے مسائل حل کرے، ہم کیوں اپنے خطے پر کسی کی پراکسی لڑیں۔ مجموعی طور پر بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، حکومت بیٹھ کر مسائل حل کرنے کیلئے تیار نہیں، آپ کے بہت سی جماعتوں سے اختلافات ہوں گے،سب کو آن بورڈ لینا ہوگا،باجوڑ واقعے میں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کی شہادت کی مذمت کرتا ہوں، تمام ادارے موجود ہیں پھر دہشتگرد کہاں سے آتے ہیں اور کہاں جاتے ہیں؟ ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آپ کبھی کبھی رائی کا پہاڑ فراہم کرتے ہیں،کبھی کبھی خود ہی پہاڑ بن جاتے ہیں، پاکستان اس بدامنی کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا، امن وامان کے براہ راست اثرات معیشت پر پڑتے ہیں، یہ تو ملک میں سکول ہی بیچے چلے جارہے ہیں، تعلیم اور صحت کا حال برا ہے، جب یہ کہتے ہیں مہنگائی کم ہورہی ہے تو یہ جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، مسئلے کیسے حل ہونگے جب انڈسٹری بند پڑی ہے، عالمی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے چلی گئیں، ہمارے ہاں پٹرول کی قیمت برقرار نہیں بلکہ بڑھائی گئی، ونٹر پیکج میں بھی لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ کرکے لوگوں کو بے وقوف بنانے کا عمل ختم ہونا چاہیے، انہوں نے جھوٹ اور دھوکے کا سامان کیا ہوا ہے، آئی ایم ایف کا وفد تین دن آپ کے ساتھ بیٹھا ہے، حکومت کا سارا انحصار ٹیکس بڑھا کرپیسے لینے پر ہے، ایف بی آر کے 25ہزار لوگ تو کام کرتے نہیں، جاگیر دار پر اب تک کوئی ٹیکس پالیسی نافذ نہیں ہوئی۔

ان کامزید کہنا تھا کہ سولر پالیسی کسی صورت تبدیل نہیں ہونی چاہیے ، آئی پی پیز سے غلط معاہدے ختم کیے جائیں، پہلے انہوں نے واضح کہا تھا منی بجٹ نہیں لائیں گے، اب شارٹ فال پر ہر نئے دن کہتے ہیں منی بجٹ لائیں اور کبھی کہتے ہیں نہیں لائیں گے ، چیزیں مہنگی ہونے سےغریب آدمی کیلئے ہر روز ایک نیا منی بجٹ ہی ہوتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll