Advertisement

مصطفیٰ عامر قتل کیس، مرکزی ملزم ارمغان مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

سماعت کے دوران پولیس اہلکاروں نے صحافیوں کو احاطۂ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا

GNN Web Desk
شائع شدہ 20 گھنٹے قبل پر مارچ 11 2025، 1:26 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
مصطفیٰ عامر قتل کیس، مرکزی ملزم ارمغان مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل کئے گئے مصطفیٰ عامر کے کیس میں مرکزی ملزم ارمغان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی درخواست کی۔

سماعت کے دوران پولیس اہلکاروں نے صحافیوں کو احاطۂ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا۔ پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کو کہاں رکھا گیا ہے، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کو پیش کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے مزید پوچھا کہ کیس کی پیشرفت کیا ہے، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ آلۂ قتل اور ڈی وی آر برآمد کر لی گئی ہے۔

تاہم، وکیل صفائی عابد زمان نے مؤقف اختیار کیا کہ آلۂ قتل (ڈنڈا) اور ڈی وی آر پہلے ہی برآمد ہو چکی ہے اور میڈیا پر بھی یہ تمام شواہد دکھائے جا چکے ہیں۔

فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ میرے علم میں یہ چیزیں نہیں ہیں اور نہ ہی میں میڈیا دیکھتا ہوں۔ انہوں نے مزید پوچھا کہ جو چیزیں برآمد کی گئی ہیں، کیا انہیں سیل کیا گیا ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ تمام برآمد شدہ اشیا کو سیل کر دیا گیا ہے۔

عدالت نے ملزم ارمغان سے استفسار کیا کہ کیا پولیس نے اسے تشدد کا نشانہ تو نہیں بنایا؟ جس پر ملزم نے جواب دیا کہ وہ مزید پولیس حراست میں نہیں رہنا چاہتا۔

پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ لیپ ٹاپ اور موبائل فون کا ڈیٹا ریکور کرنا باقی ہے، اس لیے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ وکلا صفائی نے اعتراض کیا کہ پولیس کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے اور مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی اور پولیس کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر کیس کی پیشرفت رپورٹ پیش کی جائے۔

علاوہ ازیں، عدالت نے وکیل عابد زمان اور سارہ عاصم خان کی جانب سے مقدمے کا عبوری چالان پیش کرنے کی درخواست پر نوٹس جاری کر دیے

Advertisement
Advertisement