Advertisement

طالبان کمانڈر کا تاجکستان پر قبضہ کرنے کی تیاری کا دعویٰ

مولوی امان الدین منصور کا یہ بیان نہ صرف علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے بلکہ ان کے عدم مداخلت کے دعووں کی بھی نفی کرتا ہے

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 months ago پر Mar 14th 2025, 4:19 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
طالبان کمانڈر کا  تاجکستان پر قبضہ کرنے کی تیاری کا دعویٰ

طالبان کمانڈر نے تاجکستان پر قبضہ کرنے کی تیاری کا دعویٰ کردیا ہے جو کہ علاقائی استحکام کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔

بدخشاں کے ضلع اشکاشم میں ایک اجتماع کے دوران طالبان کی 217 عمری کور کے کمانڈر مولوی امان الدین منصور نے دعویٰ کیا کہ اگر انہیں اجازت دی جائے تو وہ تاجکستان پر قبضہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے تاجک عوام کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ روس اس وقت یوکرین کے تنازع میں الجھا ہوا ہے، اس لیے وہ اس مداخلت میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکتا۔

تاجکستان کو کمزور سمجھنا اور روس کے ممکنہ ردعمل کو نظر انداز کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ طالبان کسی بھی سفارتی راستے کو اپنانے کے بجائے جارحانہ عزائم رکھتے ہیں۔ ان کا اعتماد اس حقیقت سے پیدا ہوتا ہے کہ دوحہ معاہدے کے ذریعے انہیں عالمی سطح پر ایک حد تک قانونی حیثیت حاصل ہوئی، لیکن اس کے باوجود وہ بین الاقوامی ذمہ داریوں سے بچتے رہے ہیں۔

یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ اگر طالبان اپنی صفوں میں موجود جنگجوؤں کو قابو میں نہیں رکھ سکتے تو عالمی برادری انہیں ایک ذمہ دار حکومت کے طور پر کیسے قبول کرے؟ جب ایک حکومت معاشی ترقی اور بہتر حکمرانی پر توجہ دینے کے بجائے فوجی فتوحات کے خواب دیکھ رہی ہو، تو وہ پورے خطے کے لیے خطرہ بن جاتی ہے

مولوی امان الدین منصور کا یہ بیان نہ صرف علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے بلکہ ان کے عدم مداخلت کے دعووں کی بھی نفی کرتا ہے۔ یہ وہی طالبان ہیں جو عالمی برادری کو یقین دلاتے رہے ہیں کہ وہ افغانستان کی سرحدوں سے باہر کسی تنازع میں ملوث نہیں ہوں گے، لیکن اب ان کے کمانڈر کھلے عام اپنے پڑوسی ملک کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

 

 

Advertisement