Advertisement
پاکستان

مودی سرکار کی آبی جارحیت اور ناپاک عزائم بے نقاب کرنے پاکستانی وفد کی آج امریکا میں اہم ملاقاتیں

اقوام متحدہ میں چین اور روس کے مندوبین سے ملاقاتوں کے علاوہ پاکستانی وفد او آئی سی کے سفیروں سے بھی ملاقات کرےگا

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 days ago پر Jun 2nd 2025, 10:43 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
مودی سرکار کی آبی جارحیت  اور ناپاک عزائم بے نقاب کرنے  پاکستانی وفد کی  آج امریکا میں اہم ملاقاتیں

مودی سرکار کی آبی جارحیت اور ناپاک عزائم سے امریکا اور اقوام متحدہ کو آگاہ کرنے کے لیے پاکستان کا 9  رکنی وفد آج سے اہم ملاقاتوں کا آغاز کرے گا۔

9 رکنی وفد کی قیادت پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کر رہے ہیں جو پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کے ساتھ ہفتے کو نیویارک پہنچے تھے جبکہ وفد کے دیگر 7 اراکین حنا ربانی کھر، جلیل عباس جیلانی، مصدق ملک، خرم دستگیر خان، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ اور تہمینہ جنجوعہ اتوار کو نیویارک پہنچ گئے ہیں۔

وفد پیر کی صبح اہم ملاقاتوں کا آغاز کرےگا۔ سب سے پہلے اس وفد کی ملاقات اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کونگ سے ہوگی۔ یہ ملاقات پاکستان مشن نیویارک میں ہوگی۔ پاکستانی سفارتی وفد سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، صدر جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کے ارکان کو آگاہ کرے گا، او آئی سی کو بھی بھارتی اشتعال انگیزی پر بریفنگ دی جائے گی۔

بلاول بھٹو زرداری 5 جون کو امریکی تھنک ٹینک مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت اور خطاب کریں گے۔ اقوام متحدہ میں چین اور روس کے مندوبین سے ملاقاتوں کے علاوہ پاکستانی وفد او آئی سی یعنی تنظیم تعاون اسلامی کے سفیروں سے اقوام متحدہ کے نیویارک ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کرےگا۔

او آئی سی وفد سے ملاقات کی اہمیت اس لیے بھی ہے کیونکہ پہلگام میں سیاحوں کے قتل کے بعد بھارت کی جانب سے اس واقعہ میں پاکستان کو بغیر ثبوت مورد الزام ٹہرایا گیا تھا۔جس پر او آئی سی نے شدید تشویش ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات خطے میں کشیدگی پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔

گروپ نے کسی ایک ملک، نسل، مذہب، ثقافت یا قومیت کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوششوں کو سختی سے رد کیا تھا اورساتھ ہی واضح کیا تھا کہ اصل حل طلب مسئلہ جموں وکشمیر کا ہے۔سلامتی کونسل کی قراردادوں کے باوجود کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا جارہا ہے۔

او آئی سی نے بھارت اور پاکستان سے کشیدگی ختم کرنے اور تمام تنازعات پرامن اور سفارتی انداز سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔تاریخی لحاظ سے او آئی سی مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیتی رہی ہے۔ کشمیر کے معاملے پر او آئی سی کا کنٹیکٹ گروپ بھی موجود ہے۔

او آئی سی نے اس بات کو بھی سراہا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مسئلہ حل کرنے کیلئے اپنی خدمات پیش کی ہیں۔

Advertisement