جی این این سوشل

پاکستان

عمران خان کشمیر آکر اپنا وقت ضائع نہ کریں : مریم نواز

لیپا ویلی : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ کشمیر نے آج اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، عمران خان کشمیر آکر اپنا وقت ضائع نہ کریں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران خان کشمیر آکر اپنا وقت ضائع نہ کریں : مریم نواز
عمران خان کشمیر آکر اپنا وقت ضائع نہ کریں : مریم نواز

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وادی لیپہ کے عوام کو کشمیر کے بیٹے نواز شریف، شہباز شریف کا سلام۔آپ کا جذبہ بتا رہا ہے کشمیر میں پھر شیر آ رہا ہے، میں راجہ فاروق سے کہہ رہی تھی کہ  میں آپ کا اور کشمیر کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔

انہوں نے کہاکہ  میں یہاں ووٹ مانگنے نہیں آئی بلکہ میں اس بات پر خوش ہوں کہ اس کمپین نے مجھے کشمیر کے چپے چپے کی سیر کروادی ۔ وفاق سے ملنے والا بجٹ کشمیریوں کا حق ہے۔ کشمیریوں کا حق کوئی چھین لے ، نواز شریف اور مریم نواز یہ برداشت نہیں کر سکتے۔

مریم نواز نے مزید کہاکہ سنا ہے عمران خان یہاں ووٹ مانگنے آ رہے ہیں، کیا کشمیر کی ترقی روکنے، آٹا، چینی چوری کرنے آ رہے ہیں، عمران خان نے تین سال میں پاکستان کی ترقی کو ریورس گیئر لگا دیا، عمران خان آئیں تو ان سے پوچھنا کیا کشمیر کو بھی ریورس گیئر لگانے آئے ہیں، روزہ داروں کو ایک کلو چینی کیلئے قطاروں میں لگایا گیا، عمران خان کی نالائقی، نااہلی سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے ، پی ٹی آئی حکومت کے دورمیں ادویات کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئیں۔  

انہوں نے کہاکہ ایک جماعت ایسی بھی ہے جو عوام کی خدمت کےبجائے ووٹ چوری کرنے کی ماہر ہے، وہ جماعت آر ٹی ایس کا بٹن نہیں دباتی، الیکشن کمیشن کا عملہ اٹھا کر لےجاتی ہے۔

مریم نواز نے کہاکہ عمران خان کے وزرا کھلے عام پیسے بانٹتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں، عمران خان کو سادہ اکثریت کے لالے پڑے ہوئے ہیں،یہ نواز شریف کا میدان میں مقابلہ نہیں کرسکتا، بزدل آدمی ہے۔

 لیگی نائب صدر نے مزید  کہاکہ عدالت کہتی ہے نواز شریف ، شہباز شریف، شاہد خاقان، حمزہ شہباز پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، کرپشن کا بیانیہ منہ کے بل زمین پر پڑا ہے، تمہیں تین سال بعد بھی نواز شریف کو ہرانے کیلئے الیکشن چوری کرنا پڑتا ہے۔

کھیل

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ،  بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔


یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں،  یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔


بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔


بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔


 یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔


 پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے،  یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔


 ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔


واضح رہے کہ  یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ

وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق نوٹفکیشن جاری کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق نوٹفکیشن جاری کر دیا،یاد رہے اس وقت پٹرول کی فی لٹر قیمت 248 روپے 38 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 255 روپے 14 پیسے فی لٹر ہے ، لائٹ ڈیزل آئل 147 روپے 51 پیسے ،مٹی کا تیل 161 روپے 54 پیسے  فی لٹر میں دستیاب ہے،دوسری جانب ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 4ماہ میں سالانہ بنیاد پردوفیصد نموریکارڈکی گئی ۔

اوسی اے سی اورانڈسٹری کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے اکتوبرتک کی مدت میں ملک میں 5.18ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈکی گئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 2فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں 5.08ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

رواں سال کا  آخری سپر مون کب دیکھا جا سکے گا؟

سپر مون پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 28 منٹ پر دیکھا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رواں سال کا  آخری سپر مون کب دیکھا جا سکے گا؟

سال 2024 اختتام کی جانب گامزن ہے اور اس گزرتے سال کا چوتھا اور آخری سپر مون جمعہ 15 نومبر کو اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ نظر آئے گا۔

ماہرین فلکیات کے مطابق یہ سپر مون پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، ایران، افغانستان، سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک اور دیگر خطوں میں بھی دیکھا جا سکے گا،سپر مون پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 28 منٹ پر دیکھا جائے گا۔

اس حوالے سے ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال نے بتایا ہے کہ سپرمون اس وقت ہوتا ہےجب چاند اپنے بیزوی مدار میں زمین کے قریب ترین ہوتا ہے، سپر مون کےدوران چاند 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن نظر آتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپر مون کے دوران زمین اور چاند کا مجموعی فاصلہ 3 لاکھ 60 ہزار 378 کلومیٹر رہ جاتاہے، مدار میں چاند اور زمین کا عمومی فاصلہ 3 لاکھ 84 ہزار 400 کلومیٹر ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال 2024ء میں بالترتیب 3 سپر مون دیکھے جا چکے ہیں جبکہ چوتھے سپر مون کا نظارہ آج کیا جا سکے گا۔

رواں سال کا پہلا سُپر مون 19 اگست کی شب دیکھا گیا، 18 ستمبر کو دوسرا سُپر مون جزوی چاند گرہن کے ساتھ دکھائی دیا جبکہ 17 اکتوبر کو تیسرا سپر مون پاکستان میں بھی دیکھا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll