ڈیجیٹل کرنسی اور کرپٹو ریگولیشن کی طرف پاکستان کا بڑا قدم: ورچوئل اثاثہ جات ایکٹ 2025 منظور
پی سی سی اضافی توانائی کے استعمال کے ذریعے بٹ کوائن مائننگ پر بھی غور کر رہی ہے، جبکہ بائنانس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ کو اسٹریٹجک ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے


اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے گورنر جمیل احمد نے اعلان کیا ہے کہ مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے ایک پائلٹ منصوبہ شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے، جبکہ ورچوئل اثاثہ جات کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون سازی کا عمل مکمل ہونے کے قریب ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، دنیا بھر کے مرکزی بینک بلاک چین پر مبنی ادائیگیوں میں دلچسپی کے پیش نظر ڈیجیٹل کرنسیوں کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ پاکستان کا یہ اقدام چین، بھارت، نائیجیریا اور متعدد خلیجی ممالک کی جانب سے کیے گئے تجرباتی اقدامات کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اپنے اپنے پائلٹ پروگرامز کے ذریعے ڈیجیٹل کرنسیوں کا عملی تجربہ کیا۔
سنگاپور میں منعقدہ رائٹرز نیکسٹ ایشیا سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد نے بتایا کہ پاکستان سنٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (CBDC) کی صلاحیت بڑھا رہا ہے، اور جلد ایک تجرباتی منصوبے کا آغاز کیا جائے گا۔ یہ گفتگو انہوں نے سری لنکن مرکزی بینک کے گورنر کے ساتھ ایک پینل سیشن کے دوران کی، جہاں جنوبی ایشیائی ممالک کو درپیش مالیاتی چیلنجز زیر بحث آئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک نیا قانون "ورچوئل اثاثہ جات کے لائسنسنگ اور ریگولیشن" کے لیے فریم ورک فراہم کرے گا، اور اسٹیٹ بینک اس مقصد کے لیے مختلف ٹیکنالوجی پارٹنرز سے رابطے میں ہے۔
یہ پیش رفت حکومت پاکستان کے اس اقدام سے جڑی ہے جس کے تحت پاکستان کرپٹو کونسل (PCC) تشکیل دی گئی تھی۔ کونسل کے سی ای او اور ریاستی وزیر برائے بلاک چین و کرپٹو، بلال بن ثاقب کے مطابق، حکومت نے ورچوئل اثاثہ جات ایکٹ 2025 کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔ اس قانون کے تحت ایک خودمختار ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی، جو کرپٹو سیکٹر کے لیے لائسنسنگ اور نگرانی کے اختیارات رکھے گی۔
پی سی سی اضافی توانائی کے استعمال کے ذریعے بٹ کوائن مائننگ پر بھی غور کر رہی ہے، جبکہ بائنانس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ کو اسٹریٹجک ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان میں اسٹریٹجک سطح پر بٹ کوائن ریزرو قائم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
کونسل نے امریکہ کی بڑی کرپٹو کمپنیوں کے ساتھ بھی روابط استوار کیے ہیں، جن میں ورلڈ لبرٹی فنانشل شامل ہے، جو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے منسلک سمجھی جاتی ہے۔

انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف: الیکشن کمیشن نے وزیر اعلی سہیل آفریدی کیخلاف فیصلہ محفوظ کر لیا
- 15 گھنٹے قبل

عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
- 15 گھنٹے قبل

سیکیورٹی خدشات کے باعث اسرائیلی وزیراعظم نے بھارت کا دورہ منسوخ کردیا
- 14 گھنٹے قبل

ملک بھر میں خسرہ،روبیلا اور پولیو سے بچاؤ کی قومی ویکسی نیشن مہم جاری
- 13 گھنٹے قبل

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جی ایچ کیو آمد، فیلڈ مارشل سے الوداعی ملاقات
- 13 گھنٹے قبل

فیض حمید کا کورٹ ماشل قانونی اور عدالتی عمل ہے،اس پر قیاس آرائیاں نہیں ہونی چاہئیں،آئی ایس پی آر
- 14 گھنٹے قبل

آئی سی سی نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان کر دیا، پاک بھارت ٹاکرا کب ہو گا؟
- 11 گھنٹے قبل

27 ویں ترمیم میں ہمیں نظر انداز کیا گیااسے مسترد کرتے ہیں،مولانا فضل الرحمان
- 14 گھنٹے قبل

9 مئی مقدمات: بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ اور بشریٰ بی بی کی ضمانتوں میں توسیع
- 15 گھنٹے قبل

پہلگام واقعہ کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش
- 15 گھنٹے قبل

کون سا صارف کس ملک سے اکاؤنٹ چلا رہا ہےِ؟ ایکس کے نئے فیچر سےمعلوم کرنا آسان ہوگیا
- 15 گھنٹے قبل

پاک بحریہ کا اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ، صدر، وزیراعظم کی مبارکباد
- 10 گھنٹے قبل












