جی این این سوشل

تفریح

دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو کی طبیعیت ناساز،ہسپتال داخل

ممبئی: بھارتی اداکارہ اور دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو کی طبعیت ناساز ہوگئی ، آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو کی طبیعیت ناساز،ہسپتال داخل
دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو کی طبیعیت ناساز،ہسپتال داخل

بھارتی میڈیا کے مطابق دلیپ کمار کی اہلیہ اداکارہ سائرہ  بانو   ہندوجا اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں۔خاندانی ذرائع کے مطابق سائرہ بانو کو بلڈپریشرہائی ہونے  کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ 77 سالہ سائرہ بانو کو اسی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جہاں ان کے شوہر دلیپ کمار کو داخل کیا گیا تھا۔

بھارتی اداکارہ سائرہ بانو نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1961 میں جنگلی فلم سے کیا تھا۔ 1961 میں فلم جنگلی میں اداکاری کے لیے ان کو فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ 1967 میں فلم شاگرد اور دیوانہ میں اداکاری کے لیے ان کو فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ 1974 میں فلم سگینہ میں اداکاری کے لیے ان کو فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتی اداکار دلیپ کمار رواں  برس  7 جولائی کو دنیائے فانی سے کوچ کرگئے تھے ۔

پاکستان

امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان

پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امیر جماعت اسلامی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی نعیم الرحمان کاکہنا ہے کہ پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو دن پہلے باجوڑ میں اندوہناک واقعہ ہوا جہاں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کو شہید کردیا گیا، باجوڑ میں سب سے بڑی جماعت ، جماعت اسلامی ہے، باجوڑ میں زیادہ تر سیاسی لوگوں کو ہدف بنایا جاتا ہے،  سکیورٹی کو یقینی بنانا وفاقی ،صوبائی اور قانون نافذ کرنے والوں کی ذمہ داری ہے۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی خاموش نہیں رہ سکتی، پاکستان کا ہر فرد قیمتی ہے،ہم فوج کے جوان کیلئے بھی بات کرتے ہیں کسی جماعت کا سیاسی ورکر بھی بہت قیمتی ہوتا ہے۔ بلوچستان اور کے پی میں مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، امن وامان کی براہ راست ذمہ داری حکومت کی ہے، ہمارا ایک بیس بائیس سال کا ریکارڈ چلتا آرہا ہے، جب تک امریکا کی مدد نہیں کی تھی ہمارا پورا بارڈر محفوظ تھا، ہمارا افغانستان،بلوچستا ن اور کے پی کا بارڈر محفوظ تھا، امریکی محبت میں انہوں نے ہمیں کمزور کردیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ افغان حکومت کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا،پاکستان بھی بات چیت سے مسائل حل کرے، ہم کیوں اپنے خطے پر کسی کی پراکسی لڑیں۔ مجموعی طور پر بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، حکومت بیٹھ کر مسائل حل کرنے کیلئے تیار نہیں، آپ کے بہت سی جماعتوں سے اختلافات ہوں گے،سب کو آن بورڈ لینا ہوگا،باجوڑ واقعے میں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کی شہادت کی مذمت کرتا ہوں، تمام ادارے موجود ہیں پھر دہشتگرد کہاں سے آتے ہیں اور کہاں جاتے ہیں؟ ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آپ کبھی کبھی رائی کا پہاڑ فراہم کرتے ہیں،کبھی کبھی خود ہی پہاڑ بن جاتے ہیں، پاکستان اس بدامنی کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا، امن وامان کے براہ راست اثرات معیشت پر پڑتے ہیں، یہ تو ملک میں سکول ہی بیچے چلے جارہے ہیں، تعلیم اور صحت کا حال برا ہے، جب یہ کہتے ہیں مہنگائی کم ہورہی ہے تو یہ جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، مسئلے کیسے حل ہونگے جب انڈسٹری بند پڑی ہے، عالمی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے چلی گئیں، ہمارے ہاں پٹرول کی قیمت برقرار نہیں بلکہ بڑھائی گئی، ونٹر پیکج میں بھی لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ کرکے لوگوں کو بے وقوف بنانے کا عمل ختم ہونا چاہیے، انہوں نے جھوٹ اور دھوکے کا سامان کیا ہوا ہے، آئی ایم ایف کا وفد تین دن آپ کے ساتھ بیٹھا ہے، حکومت کا سارا انحصار ٹیکس بڑھا کرپیسے لینے پر ہے، ایف بی آر کے 25ہزار لوگ تو کام کرتے نہیں، جاگیر دار پر اب تک کوئی ٹیکس پالیسی نافذ نہیں ہوئی۔

ان کامزید کہنا تھا کہ سولر پالیسی کسی صورت تبدیل نہیں ہونی چاہیے ، آئی پی پیز سے غلط معاہدے ختم کیے جائیں، پہلے انہوں نے واضح کہا تھا منی بجٹ نہیں لائیں گے، اب شارٹ فال پر ہر نئے دن کہتے ہیں منی بجٹ لائیں اور کبھی کہتے ہیں نہیں لائیں گے ، چیزیں مہنگی ہونے سےغریب آدمی کیلئے ہر روز ایک نیا منی بجٹ ہی ہوتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومتی اقدمات سے ملک کی معاشی سمت میں بہتری آ رہی ہے، وزیر خزانہ

آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14ماہ میں کیسے سنبھل گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومتی اقدمات سے ملک کی معاشی سمت میں بہتری آ رہی ہے، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت پر گامزن ہےاور ملکی معیشت میں استحکام آرہا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہ حکومتی اقدامات سے ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری ہو رہی ہے، ملک میں  مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوئی اور یہ 38 فیصد سے 7 فیصد پر آگئی ہے، جبکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) اور دیگر مالیاتی اداروں سے رابطہ رہتا ہے، ورلڈ بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک، اور آئی ایم ایف سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر خزانہ  نے پریس کانفرنس میں کہا کہ  چین، یو اے ای سعودی عرب،برطانیہ اور ترکیہ کے وزرائے خزانہ کے ساتھ مفصل گفتگو ہوئی, جب کہ امریکا میں موڈیز ، فچ اور دیگر ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ گفتگو مثبت رہی، ان کا مزید کہنا تھا کہ  ملاقاتوں میں گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری خزانہ بھی موجود تھے۔

محمد اورنگزیب  نے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کا نہیں پاکستان کا اپنا پروگرام ہے، عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے،آئی ایم ایف وفد سے کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہوئی،آئی ایم ایف  صرف ہماری  مدد کررہا ہے، آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14ماہ میں کیسے سنبھل گئی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت  ٹیکس کے معاملے پر بہت سنجیدہ ہیں، چاہے مینوفیکچرنگ سیکٹر ہو یا سیلری کلاس سب سے حصہ لینا ہے، یہ درخواست نہیں ہے بلکہ یہ ہم نے کرنا ہے، اس معاملے پر واپسی نہیں، میں بالکل کلیئر ہوں، ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے اور اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ  نے مزید کہا کہ چاروں وزرائےاعلیٰ نے  ملکی معیشت کی بہتری کیلئے تعاون کا یقین دلایا ہے، معیشت کی بہتری کیلئے تمام شعبوں نے اپنا کردارادا کرنا ہے، اس حوالے سے وزیراعظم جلد معاشی  روڈ میپ  پیش کریں گے، ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے،  جبکہ ہمیں موسمیاتی تبدیلی کا چیلنج  بھی درپیش ہے، موسمیاتی تبدیلی کےمنفی اثرات سے نمٹنے کے لیے ملکرکام کرنا ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

مس یونیورس 2024 کا تاج ڈنمارک کی حسینہ نے جیت لیا

فائنل امیدواروں میں سے ڈنمارک کی 21 سالہ ’وکٹوریہ کجر تھیل ویگ‘ کو مس یونیورس 2024 قرار دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مس یونیورس 2024 کا تاج ڈنمارک کی حسینہ نے جیت لیا

مس یونیورس 2024 کا تاج ڈنمارک کی حسینہ نے جیت لیا۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Miss Universe (@missuniverse)

ہفتہ کی شب میکسیکو سٹی میں سالانہ مقابلہ حسن کے فائنل مقابلوں کا انعقاد ہوا جس میں مختلف ممالک کی حسیناؤں نے شرکت کی، مقابلے کا آغاز جمعرات کو ہوا تھا جس کے بعد 120 حسیناؤں میں سے 30 کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔ بعد ازاں پانچ فائنل امیدواروں میں سے ڈنمارک کی 21 سالہ ’وکٹوریہ کجر تھیل ویگ‘ کو مس یونیورس 2024 قرار دیا گیا، وہ یہ مقابلہ جیتنے والی پہلی ڈینش حسینہ ہیں۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Miss Universe (@missuniverse)

نائیجیریا کی چیڈیما ایڈیٹشینا دوسرے، میکسیکو کی ماریا فرنینڈا تیسرے اور تھائی لینڈ کی سچتا چوانگسری چوتھے نمبر پر رہیں۔وینزویلا کی 28 سالہ الیانا مارکیز پیڈروزا (جو ایک ماں بھی ہیں) نے پانچویں پوزیشن حاصل کرکے تاریخ رقم کی، جبکہ مالٹا کی بیٹریس نجویا پہلی خاتون بن گئیں جو چالیس سال سے زائد عمر میں گرینڈ فائنل تک پہنچیں۔

یاد رہے کہ اس سال مس یونیورس کی 72 سالہ تاریخ میں پہلی بار 28 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو بھی مقابلے میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی۔ مس یونیورس آرگنائزیشن نے مقابلہ حسن کیلئے عمر کی حد، حاملہ خواتین یا ماؤں اور یا شادی شدہ خواتین پر پابندی کو گزشتہ سال ختم کردیا تھا۔

مقابلے میں بیلاروس، اریٹیریا اور متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک نے پہلی بار شرکت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll