جی این این سوشل

علاقائی

بٹگرام میں خاتون کےہاں 7بچوں کی پیدائش

بٹگرام : 34سالہ خاتون نے سات بچوں کوجنم دے دیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بٹگرام میں خاتون کےہاں 7بچوں کی پیدائش
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹرکرنل (ر)ڈاکٹرحامدسعیدالحق کے مطابق پٹھان قبیلے سے تعلق رکھنے والی 34سالہ خاتون نے ایک ساتھ سات بچوں کوجنم دیاہے۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ  تمام بچےنارمل ،قبل ازوقت پیدائش کےباعث آئی سی یومیں ہیں، بچوں میں4لڑکےاور3لڑکیاں شامل ہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ   نارمل بچے کی پیدائش 36ہفتوں میں ہوتی ہے لیکن ان کی پیدائش 32ہفتے بعدہوئی ہے،  رخسانہ نامی خاتون نے چارلڑکوں  اورتین لڑکیوں  کوجنم دیاہے،  ماں سمیت تمام بچے نارمل ہیں۔

خیال رہے کہ 

واضح رہے کہ رواں سال جون میں راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں خاتون کے ہاں بیک وقت چار بچوں کی پیدائش ہوئی تھی جس میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل تھا۔

پاکستان

پنجاب حکومت نےاچانک تعطیل کا اعلان کر دیا

پنجاب حکومت نے مسیحی برادری کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقع پر یکم اپریل بروز پیر چھٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب حکومت نےاچانک تعطیل کا اعلان کر دیا

لاہور : پنجاب حکومت نے مسیحی برادری کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقع پر یکم اپریل بروز پیر چھٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری ایسٹر کا تہوار 31 مارچ بروز اتوار کو ملک بھر میں جوش و جذبے سے منائے گی اور انکی خوشیوں کو چار چاند لگانے کیلئے  پنجاب حکومت نے چھٹی کا اعلان کر دیا  ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان معاشی،سیاسی،دفاعی تعاون بڑھے گا ،وزیر تجارت

اس موقع پر وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ ترکیہ ہمارا برادر ملک ہے اور ہمارےاپس میں تاریخی اور اچھے  تعلقات ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان معاشی،سیاسی،دفاعی تعاون بڑھے گا ،وزیر تجارت

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان معاشی،سیاسی،دفاعی اور ثقافتی میدان میں تعاون بڑھانے سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ جمعرات کو وزارت تجارت کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر تجارت نے ان خیالات کا اظہار ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر مہمت پیکاسی سے ملاقات میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارت کو 5 ارب امریکی ڈالر تک بڑھانا کا ہدف دونوں ممالک کے رہنماؤں نے طے کیا ہوا ہے ۔

ترکیہ کے سفیر نے جام کمال خان کو وفاقی وزیر منتخب ہونے پر مبارکباد بھی دی ۔ملاقات میں دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں ڈاکٹر پیکاسی نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اقتصادی اہداف حاصل کرنے کے لیے روابط بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

اس موقع پر وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ ترکیہ ہمارا برادر ملک ہے اور ہمارےاپس میں تاریخی اور اچھے  تعلقات ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ اعلامیہ

ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، اعلامیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ اعلامیہ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس بلایا۔ چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز نے شرکت کی۔

فل کورٹ سیشن کے اعلامیے کے مطابق 26 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کا خط موصول ہوا، معاملے کی سنگینی کے باعث چیف جسٹس نے اسی روز اسلام آباد کے 6 ججز کا اجلاس بلایا جس میں ہر جج کو انفرادی طور پر سنا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد فل کورٹ اجلاس دوبارہ بلایا گیا۔ اجلاس میں ججز کو وزیراعظم سے ملاقات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ فل کورٹ اجلاس میں چھ ججوں کے خط میں اٹھائے گئے مسائل پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم سے ملاقات میں واضح کیا گیا کہ عدلیہ کی آزادی پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کام میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر گزشتہ روز بھی چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس ہوا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ IHC کے چھ ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل (SJC) کو خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ ہم تحقیقات کے حوالے سے جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کے موقف کی مکمل حمایت کریں۔ اگر عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی جا رہی تھی تو آزادی سلب کرنے والے کون تھے؟ ان کی حمایت کس نے کی؟ سب کا احتساب ہونا چاہیے تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو، ججز کے لیے ضابطہ اخلاق میں کوئی رہنمائی نہیں ہے کہ ایسی صورت حال کو کیسے رپورٹ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll