جی این این سوشل

دنیا

کویت نے معمولات زندگی بحال کرنے کا اعلان کردیا

کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے کو اتوار سے مکمل صلاحیت کے ساتھ چلانے کے منصوبے کے تیسرے مرحلے پر عمل درآمد کے لیے تفویض کرنے کا فیصلہ کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

کویت سٹی : کورونا وبا سے نمٹنے کی کامیاب حکمت عملی ، کویت نے سرکاری طور پر ملکی اور غیر ملکی شہریوں کے لیے اہم ترین اعلان کردیا ہے ۔ 

تفصیلات کے مطابق تقریباََ دو سال کے لمبے عرصے کے بعد کویت میں معمولات زندگی بحال کرنے کا سرکاری طور پر اعلان کردیا گیا ہے ۔ حکومت نے سرکاری ترجمان طارق المزم نے یہ اعلان وزرا کونسل نے ایک غیر معمولی اجلاس کے بعد کیا ہے ۔ اجلاس میں وزیراعظم شیخ صباح الخالد الحمد الصباح نے احتیاط تدابیر اپناتے ہوئے معمول کی زندگی میں واپسی کا اعلان کیا کیونکہ کویت بتدریج واپسی کے منصوبے کے پانچویں مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق وزراء کی کونسل نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ وزارت اوقاف اور اسلامی امور کو یہ یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں جس میں اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ نمازی ویکسین شدہ ہیں جبکہ مساجد میں نماز پڑھنے والے ماسک کا استعمال کریں اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے جائے نماز گھر سے لائیں۔

ماسک پہننے کا فیصلہ کھلے علاقوں میں نہیں بلکہ بند جگہوں پر ضروری ہے۔ ریستورانوں اور کیفوں میں ماسک پہننا ضروری نہیں ہے جبکہ شادیوں اور سماجی تقریبات میں ماسک پہننا اور ویکسین شدہ افراد کو اجازت دینے کا اطلاق 25 اکتوبر بروز اتوار سے لاگو ہو گا۔ کونسل نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن کو کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے کو اتوار سے مکمل صلاحیت کے ساتھ چلانے کے منصوبے کے تیسرے مرحلے پر عمل درآمد کے لیے تفویض کرنے کا فیصلہ کیا۔

کابینہ نے وزارت داخلہ اور پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کو ہدایت کی کہ وہ کویت کے لیے ہر قسم کے ویزے دوبارہ شروع کریں جو قواعد و ضوابط کے مطابق ویکسین شدہ ہوں جیسا کہ وبائی بحران سے قبل اور کابینہ کی قرارداد نمبر (971) کے مطابق 18 اگست 2021 کو کویت ریاست میں داخل ہونے والے مسافروں پر لاگو قوانین کے مطابق تھا۔

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا 28ویں یومِ تاسیس کے موقع پر خصوصی پیغام

28 برسوں کے دوران ربّ ذوالجلال کی مدد اور نصرت ہمارے شاملِ حال رہی اور ہمارا پیغام ملک کے کونے کونے تک پھیلا، عمران خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا 28ویں یومِ تاسیس کے موقع پر خصوصی پیغام

بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا 28ویں یومِ تاسیس کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ  یومِ تاسیس کے موقع پر کارکنان کو مبارکباد پیش کرتا اور ربّ العزّت کا شکر ادا کرتا ہوں۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پرامن سیاسی جدوجہد کے ان 28 برسوں کے دوران ربّ ذوالجلال کی مدد اور نصرت ہمارے شاملِ حال رہی اور ہمارا پیغام ملک کے کونے کونے تک پھیلا، اقبال کے تصوّرات اور مملکتِ خداداد پاکستان کے حوالے سے قائداعظم کا ویژن روزِ اوّل سے ہماری پرامن سیاسی جدوجہد کی بنیاد ہے۔

اہوں نے کہا کہ انصاف، انسانیت اور خودداری کے آفاقی ایجنڈے کے ساتھ شروع کیا جانے والا سیاسی سفر نشیب و فراز سے گزرتا ہوا آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور قوم کی حقیقی آزادی کی منزل کے قریب تر آن پہنچا ہے، پی ٹی آئی کا 28برسوں پر محیط یہ سیاسی سفر ان آزمائشوں اور امتحانوں کا خلاصہ ہے جس کی نظیر ملکی سیاست میں نایاب ہے،

عمران خان نے مزید کہ اکہ گزشتہ دو برسوں کے دوران بالخصوص دستور و قانون کے پرخچے اڑا کر، اداروں کو تباہی کے گھاٹ اتار اور جمہوریت کا جنازہ نکال کر تحریک انصاف کو مٹانے کی وحشیانہ کوشش کی، قوم کے ہر طبقے خصوصاً نوجوانوں اور خواتین نے پی ٹی آئی کے نظریے کی پاسبانی کی اور جبر کے زور پر قوم پر ابدی غلامی مسلّط کرنے کی کوششوں کو اپنی ہمّت و استقامت سے ناکام بنایا۔

سابق وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ قوم کی حقیقی آزادی کیلئے پی ٹی آئی کا دست و بازو بننے کی پاداش میں لازوال قربانیاں پیش کرنے والے کارکنان اور ووٹرز خصوصاً اپنے شہداء اور باہمت اسیران کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں،

عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی وفاق کی تمام اکائیوں میں یکساں طور پر مقبول سیاسی قوت اور قوم کی امنگوں کی امین ہے، اپنی جماعت کے یومِ تاسیس کے موقع پر قوم سے اپنے عہد کا اعادہ کرتا ہوں کہ کبھی غلامی قبول کروں گا نہ اپنی قوم کو اللہ کے علاوہ کسی اور کے سامنے جھکنے دوں گا، پاکستان کا مستقبل آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی بقا و فروغ میں پنہاں ہے،

ان کے حصول کی اصولی جدوجہد سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے، کارکنان اپنی صفوں میں یکسوئی اور اتحاد کا بدرجہ اتم اہتمام کریں اور ملک کو دستوری بےراہ روی اور لاقانونیت کے شکنجے سے آزاد کروانے کی جدوجہد کے فیصلہ کن مرحلے کیلئے کمربستہ ہوں

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ن لیگ کا دفتر جلانے کے کیس میں یاسمین راشد اور صنم جاوید سمیت دیگر فرد جرم کیلئے طلب

ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کرتے ہوئے دونوں مقدمات کے ٹرائل کی کارروائی 8 مئی تک ملتوی کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ن لیگ کا دفتر جلانے کے کیس میں یاسمین راشد  اور  صنم جاوید سمیت  دیگر فرد جرم کیلئے طلب

انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو ن لیگ کا آفس جلانے کے 2 مقدمات میں یاسمین راشد اور صںم جاوید سمیت دیگر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی کو ن لیگ کا دفتر جلانے کے 2 مقدمات کی سماعت کی، پی ٹی آئی رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد اور اعجاز چودھری سمیت دیگر ملزمان کو جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ صنم جاوید کو سرگودھا جیل سے حاضری کیلئے عدالت لایا گیا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کرتے ہوئے دونوں مقدمات کے ٹرائل کی کارروائی 8 مئی تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ مقدمے میں سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چودھری اور صنم جاوید سمیت دیگر نامزد ہیں، عدالت نے ملزمان کو چالان کی کاپیاں تقسیم کر رکھی ہیں۔

ملزمان کیخلاف ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کا آفس کے جلانے کے دو مقدمات ہیں، مقدمات میں ملزمان پر بغاوت اور عوام کو فسادات پر اکسانے کا بھی الزام ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں سزائے موت 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عراق کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ عراقی حکام نے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی جن پر داعش کے رکن ہونے کا الزام ہے۔
جیل کے ایک افسر نے بتایا کہ 11 مجرموں کو منگل کے روز عراقی دارالحکومت بغداد سے 350 کلومیٹر جنوب میں واقع ناصریہ شہر کی سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ عراقی وزارت انصاف کی ایک ٹیم نے عراقی صدر کی توثیق سمیت تمام قانونی طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد سزائے موت پر عمل درآمد کی نگرانی کی۔2017 کے اواخر میں عراقی فورسز کی جانب سے عراق میں داعش کو شکست دینے کے بعد داعش کے سیکڑوں حامی مارے گئے یا پکڑے گئے، جب کہ بہت سے دیگر اب بھی عراق میں یا بیرون ملک خفیہ ٹھکانوں میں مفرور ہیں۔
واضح رہے عراق میں سزائے موت 10 جون 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll