جی این این سوشل

پاکستان

حکومت اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان مذاکرات کا آغاز، فائربندی پر اتفاق

اسلام آباد: وزرات اطلاعات کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا آغاز ہوچکا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان مذاکرات کا آغاز، فائربندی پر اتفاق
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق  حکومت اور تحریک طالبان کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوچکا،  مذاکرات کے دوران دونوں فریقین نے فائر بندی پر اتفاق کیا ہے۔

اعلامیہ  کے مطابق اس عمل کے دوران آئین پاکستان کی بالادستی اور ریاست کی حاکمیت کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا ،  افغانستان کی عبوری حکومت مذاکرات کے دوران سہولت کار کا کردار ادا کررہی ہے۔

خیال رہے کہ 1 اکتوبر 2021  وزیر اعظم عمران خان نے غیر ملکی میڈیا کو انٹریو دیتے ہوئے کہا تھا کہ  افغان طالبان مذاکرات میں مصالحتی کردار ادا کر رہے ہیں ، کالعدم  ٹی ٹی پی اگر مذاکرات چاہتی ہے تو غیر مسلح ہو۔

وزیر اعظم نے  تھا کہ  کالعدم ٹی ٹی پی کے بعض لوگ امن مذاکرات کیلئے رضا مند ہیں ۔اگر وہ ہتھیار ڈال دیں تو انہیں معاف کردیں گے اور وہ بھی عام شہریوں کی طرح زندگی گزار سکیں گے۔

پاکستان

علی امین گنڈا پور نے راہداری ضمانت کے لئے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

درخواست آج سماعت کے لئے مقرر کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

علی امین گنڈا پور نے  راہداری ضمانت کے لئے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر راہداری ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف لاہور جلسے اور راولپنڈی احتجاج کے بعد مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

پشاور ہائی کورٹ میں دائر راہداری ضمانت کی درخواست میں وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے موقف اختیار کیا کہ میرے خلاف اسلام آباد میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

علی امین گنڈا پور نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ خیبرپختونخوا کا وزیراعلی ہوں۔ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتا ہوں لیکن گرفتاری کا خدشہ ہے۔ راہداری ضمانت دی جائے تاکہ وہ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہوسکے۔

درخواست آج سماعت کے لئے مقرر کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور عدالت سے راہداری ضمانت ملنے کے بعد پشاور ہائیکورٹ سے ڈی چوک پر احتجاج کے لیے روانہ ہوں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایران کا دشمن فلسطین، لبنان، عراق، مصر، شام اور یمن کا دشمن ہے، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای

مسلمان متحد ہو جائیں تو دشمنوں پر قابو پا سکتے ہیں,انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے جو کام کیا وہ خطے میں اسرائیل کو کم ترین جواب ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران کا دشمن فلسطین، لبنان، عراق، مصر، شام اور یمن کا دشمن ہے، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے نماز جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے زور دیا کہ ہر ملک کو جارحیت کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے، فلسطینی حق پر ہیں اور ہم ان کے ساتھ ہیں، مسلمان ممالک کو متحد ہونا ہوگا۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے آج 5 سال بعد تہران کی مرکزی امام خمینی مسجد میں نمازِ جمعہ کا خطبہ دیا ہے اور نماز کی امامت کرائی ہے,امام خمینی مسجد میں نماز ِجمعہ سے کئی گھنٹے پہلے ہی عوام کا رش لگ گیا، ایرانی عوام اپنے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ کا خطبہ سننے اور ان کی اقتداء میں نمازِ جمعہ ادا کرنے بڑی تعداد میں پہنچ گئے۔

آیت اللّٰہ خامنہ ای نے نمازِ جمعہ کے خطبے میں مسلم اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان مظلوم لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں، مسلمان قوموں کو افغانستان سے یمن، ایران سے غزہ اور لبنان تک دفاعی لائن بنانا ہو گی ۔ 

انہوں نے کہا کہ ہر ملک کو جارح کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، ایران کا دشمن فلسطین، لبنان، عراق، مصر، شام اور یمن کا دشمن ہے، فلسطینی حق پر ہیں اور ہم فلسطین کے ساتھ ہیں، قرآن کا درس ہے کہ مسلم اقوام متحد رہیں۔ 

امتِ مسلمہ کے دشمن مشترکہ ہیں، قرآن میں مومنین کے اتحاد سے مراد رحمتِ الہٰی ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ جس طرح 7 اکتوبر کا حملہ جائز تھا، اسی طرح ایران کا اسرائیل پر حملہ جائز ہے، ہم اسرائیل کو جواب دینے میں تاخیر نہیں کریں گے اور نہ ہی جلدی کریں گے۔

مسلمان متحد ہو جائیں تو دشمنوں پر قابو پا سکتے ہیں,انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے جو کام کیا وہ خطے میں اسرائیل کو کم ترین جواب ہے، چند روزقبل ہماری افواج کا ایکشن مکمل طور پر قانونی اور جائز تھا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کا احتجاج : پولیس احتجاج ناکام بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند

اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا احتجاج :  پولیس احتجاج ناکام  بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند

لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان گراؤنڈ کے اطراف کنٹینرز پہنچا دیے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی، دوسری جانب پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کرکے رینجرز طلب کرلی، ادھر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

پی ٹی آئی کا کل مینار پاکستان پر احتجاج : 
پی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کو مینار پاکستان گراؤنڈ پر احتجاج کے معاملے پر مینار پاکستان کے اطراف میں ابھی سے ہی کینٹیڑز پہنچا دیے گئے، گریٹر اقبال پارک پر پولیس کی نفری سے ابھی سے تعینات کردی گئی۔

اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا۔

لاہور پولیس نے بھی شہر کے خارجی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے، 5 اکتوبر کو مینار پاکستان جلسے کے اعلان پر بھی پولیس نے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

5 اکتوبر کو مینار پاکستان پر بانی تحریک انصاف کی سالگرہ کا جلسہ منعقد کرنے کے اعلان پر بھی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

لاہور سیالکوٹ موٹروے، بابو صابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ انٹری پوائنٹ پر کنٹینرز لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

پولیس نے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے آزادی فلائی اوور پر کیمپ لگا دیا اور داتا دربار کے قریب روڈ بلاک کے لیے کنٹینر بھی پہنچا دیے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تاحال این او سی بھی جاری نہیں کیا گیا۔

بابوصابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ پر واٹر کینن، قیدیوں کی وین اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے، موٹروے بند ہونے کے بعد جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ : 
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور ممکبہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی جبکہ لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کرلی گئی۔

پی ٹی آئی احتجاج: سڑکیں کنٹینرز لگاکر بند، موبائل سروس معطل، ڈبل سواری پر پابندی، فوج طلب

محکمہ داخلہ پنجاب نے 4 شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی۔

حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لی ہے، راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔

اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اس کے علاوہ لاہور میں 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔


نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے، جس کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہو گا۔

لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے، لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔

ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔

محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے جبکہ رینجرز کی خدمات کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق، صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 فوری طور پر نافذالعمل ہوگی، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی۔

بیرسٹر گوہرخان نے کہا کہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت جلسے جلسوں وغیرہ پر پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll