جی این این سوشل

پاکستان

سابق چیف جج گلگت بلتستان کے انکشافات پر سابق سی جے ثاقب نثارکا جواب سامنے آگیا

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے متعلق شائع ہونے والی خبر کو سفید جھوٹ قرار دےدیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق چیف جج گلگت بلتستان کے انکشافات پر سابق سی جے ثاقب نثارکا جواب سامنے آگیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق سابق چیف جج گلگت بلتستان کے انکشافات پر سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکا کہنا ہے کہ ان کے  متعلق رپورٹ ہونے والی خبر حقائق کے منافی ہے۔انہوں نے کہا کہ  ایک  بار رانا شمیم نے مجھ سے ایکسٹینشن نہ دینے کا شکوہ بھی کیا۔ ہر  جھوٹی اور من گھڑت بات کا رد عمل دینا دانشمندی نہیں ہے۔

قبل ازیں  سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان سپریم کورٹ رانا شمیم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو میری مدت ملازمت میں توسیع کا کوئی اختیار نہیں تھا۔

سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار گلگت میں میرے مہمان تھے، میں نے ثاقب نثار کے گلگت آنے پر کوئی سرکاری خرچ نہیں کیا تھا اور خبر میں دی گئی تمام باتوں پر قائم ہوں۔  

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کو ایکسٹینشن دینا وزیراعظم کا اختیار ہے، میں کوئی سیاسی شخصیت نہیں جو سیاسی بیانات دوں، جو بھی حقائق معلوم تھے سامنے لے آیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے مدت ملازمت میں توسیع مانگنے کی کوئی ضرورت محسوس ہی نہیں ہوئی اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکے پاس قانون کے مطابق مجھے توسیع  دینے کا اختیار ہی نہیں تھا، ثاقب نثار کون ہوتے ہیں مجھے توسیع دینے والے؟

رانا شمیم نے مزید کہا کہ حلف نامہ کب اور کس کو دیا یہ ابھی نہیں بتا سکتا لیکن گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی سپریم کورٹس، سپریم کورٹ آف پاکستان کے ماتحت نہیں ہیں۔

 

دنیا

روس کا یوکرین کے بجلی گھروں پرفضائی حملہ، تمام نظام درہم برہم

حملے میں بجلی گھروں کو شدید نقصان پہنچا اور مختلف شہروں کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روس کا یوکرین کے  بجلی گھروں پرفضائی  حملہ، تمام نظام درہم برہم

روس فضائیہ کے جنگی طیاروں نے یوکرین کے شہروں کو بجلی فراہم کرنے والے گرڈ اسٹیشنز کو نشانہ بنایا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حملے میں بجلی گھروں کو شدید نقصان پہنچا اور مختلف شہروں کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی اور متعدد علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔  روس کے جنگی طیاروں نے 120 میزائل داغے جبکہ 90 ڈرونز سے بھی مدد لی گئی، اس حملے میں 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

یوکرین کے دارالحکومت کیف میں فضائی حملے کی پیشگی اطلاع ملتے ہی سائرن بجائے گئے جس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے زیر زمین ریلوے اسٹیشنز میں پناہ لی۔یوکرینی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے روس کے 140 میزائل اور ڈرون مار گرائے ہیں۔

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے توانائی کے انفرااسٹرکچر پر 210 میزائل اور ڈرون داغے گئے ہیں جس سے شدید نقصان پہنچا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

جاپان کے شہر کوشیما میں 6.2شدت کا زلزلہ

امریکی زلزلہ پیمامرکز کے مطابق  زلزلہ 70.6 کلومیٹر گہرائی میں آیا ہے، جس کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جاپان کے شہر کوشیما میں 6.2شدت کا زلزلہ

جاپان کے علاقے کوشیما میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

امریکی زلزلہ پیمامرکز کے مطابق  زلزلہ 70.6 کلومیٹر گہرائی میں آیا ہے، جس کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی۔

 رپورٹ کے مطابق زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔

اب تک کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے سے کسی جانی  نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

26 ترامیم میں آئین کی روح کے خلاف بل پاس ہو رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

آئینی ترمیم کی روح کی نفی کرنا قابل مذمت ہے، سربراہ جےیو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

26 ترامیم میں آئین کی روح کے خلاف بل پاس ہو رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترامیم میں آئین کی روح کے خلاف بل پاس ہو رہے ہیں، آئینی ترمیم کی روح کی نفی کرنا قابل مذمت ہے، حکومت کو اس پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

بلور ہاؤس پشاور میں سابق سینیٹر الیاس بلور کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں سکیورٹی کے معاملات بہت خراب ہیں، حکومت نے سیاست پر توجہ دی،قیام امن پر نہیں۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ آج سے نہیں بلکہ گزشتہ 15 سال سے ہے جس کی وجہ سے صوبے کی عوام کرب سے گزر رہی ہے۔ دوسری طرف بلوچستان میں بھی یہی صورتحال ہے، حکومتی رٹ کہیں پر بھی نظر نہیں آرہی، حکومتیں عوام کی حفاظت پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے اپنی سیاست پر ساری توانائیاں صرف کررہی ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اختلاف رائے کا حق حاصل ہے لیکن اختلاف کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ آئینی ترمیم کے بعد ایسے بل لائے جارہے ہیں جو قانون کے ضمرے میں آتے ہیں اور انہیں دھڑا دھڑ منظور کیا جارہا ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کی روح کی نفی کرنا قابل مذمت ہے، حکومت کو اس پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

مولانا نے کہا کہ اگر 26 ویں آئینی ترمیم سے بنیادی انسانی حقوق سے متعلق شق نمبر 8 نکالنا اور اس کے بعد شق کی بنیاد پر کسی کو بھی گرفتار کرنے سے آج ہر پاکستانی پیدائشی طور پر مشکوک ہوگیا ہے، یہ چیزیں بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll