جی این این سوشل

پاکستان

عمران کی حکومت پانچ سال پورے نہیں کرے گی: آصف زرداری

سابق صدر کا کہنا تھا کہ مریم نوازمیری بیٹیوں جیسی ہیں، ان کی درخواست سے متعلق بات نہیں  کروں گا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران کی حکومت پانچ سال پورے نہیں کرے گی: آصف زرداری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: سابق صد آصف زرداری نے کہا ہےکہ عمران خان کو لانے والے اپنی غلطی کا اعتراف کررہے ہیں اور ان کی حکومت پانچ  سال پورے نہیں کرے گی۔

احتساب عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر نے رانا شمیم سے متعلق  سوال پر کہا کہ ہم پہلےہی یہ راستہ دیکھ چکے ہیں، جسٹس قیوم کےساتھ سیف الرحمان اور کچھ دوستوں کی ٹیپ تھی۔

آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان کی حکومت مدت پوری نہیں کرےگی، ان کو لانے والے اب اعتراف کررہے ہیں کہ ان سے غلطی ہوگئی، اب وہ اس غلطی کو کیسے ٹھیک کریں یہ اللہ کو بہتر معلوم ہے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ مریم نوازمیری بیٹیوں جیسی ہیں، ان کی درخواست سے متعلق بات نہیں  کروں گا۔

جرم

سعودی عرب نے قتل میں ملوث مقامی شہری کو سزائے موت سنادی

اخبار 24 کے مطابق سعودی سکیورٹی حکام نے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش کی اور متعلقہ عدالت میں کیس بھیجا گیا۔ الزام ثابت ہونے پر سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سعودی عرب نے قتل میں ملوث مقامی شہری کو سزائے موت سنادی

سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دہرے قتل میں ملوث مقامی شہری احمد بن صالح بن علی آل حسن کی سزائے موت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔

اخبار 24 کے مطابق سعودی سکیورٹی حکام نے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش کی اور متعلقہ عدالت میں کیس بھیجا گیا۔ الزام ثابت ہونے پر سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا۔

واضح رہے کہ ایپل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے فیصلے کو برقرار رکھا جس پر گزشتہ روز عملدرآمد کیا گیا۔ شہری نے اپنے ہم وطن ابراہیم بن محمد بن احمد الشریف اور ان کی بہن نورہ کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا کا سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام خط

وکلاء کی جانب سے درخوست کی ہے کہ ججز کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا کا  سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام خط

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز سے درخوست کی ہے کہ وہ کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں۔

ملک بھر کے 300 سے زائد وکلا نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے، خط لکھنے والوں میں سینئر وکلا منیر احمد کاکڑ ، عابد ساقی، ریاست علی آزاد، عابد حسن منٹو، بلال حسن منٹو اور صلاح الدین بھی شامل ہیں۔

خط میں معزز ججز سے درخواست کی گئی کہ وہ کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں کیونکہ نئی عدالت کی حیثیت پی سی او کورٹ جیسی ہو گی، نئی عدالت کا جج بننے والے پی سی او ججز سے مختلف نہیں ہوں گے۔ مجوزہ ترامیم کا ڈرافٹ رات کی تاریکی میں سامنے آیا، نمبر پورے کرنے والے منتخب نمائندے ڈرافٹ سے بھی ناواقف تھے۔

وکلا نے اپنے خط میں کہا کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو ان کی حمایت حاصل نہیں ہے، اس پر ملک میں مؤثر بحث نہیں کرائی گئی، صرف یہ کہا جا رہا ہے کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کا ذکر ہے۔’آپ ججز نے آئین کے تحفظ کا حلف لے رکھا ہے، آپ کے پاس اب موقع ہے کہ اپنا انتخاب کریں، کل جب تاریخ لکھی جائے تو اس میں شامل ہو آپ ملے ہوئے نہیں تھے۔

واضح رہے کہ چند ہفتوں قبل آئینی پیکج پر اتفاق رائے نہ ہونے کے بعد حکومت اسے دوبارہ جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اسے امید ہے کہ پیکج کی منظوری کے لیے مطلوبہ حمایت حاصل کر لے گی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم کسی خاص شخص کی وجہ سے نہیں کررہے نہ ہی یہ ہمارا آئیڈیا تھا۔

عقیل ملک نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مسودہ منظوری کے لیے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں پارلیمنٹ میں پیش کردی جائے گی اور ملک کے موجودہ قانون کے تحت جسٹس منصور علی شاہ نئے چیف جسٹس ہوں گے کیونکہ وہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک

کچھ افراد مٹی سے بنے اپنے گھروں کو لوٹنے میں کامیاب رہے جبکہ دیگر کا رابطہ اب بھی منقطع ہے کیونکہ قصبوں اور دیہاتوں کے درمیان اہم سڑکیں اب بھی بند ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک

نیپال میں بڑے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
دارالحکومت کھٹمنڈو کے آس پاس کی وادی میں دو روز سے جاری شدید بارش کے بعد اتوار کے روز درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ بڑھتے ہوئے پانی سے بچنے کے لیے ایک چھت سے دوسری چھت پر کود گئے، جس سے ہزاروں گھروں میں پانی بھر گیا ہے۔ دریں اثنا، عملہ اب بھی ہیلی کاپٹروں اور انفلیٹیبل کشتیوں پر امدادی کام کر رہا ہے۔

کچھ افراد مٹی سے بنے اپنے گھروں کو لوٹنے میں کامیاب رہے جبکہ دیگر کا رابطہ اب بھی منقطع ہے کیونکہ قصبوں اور دیہاتوں کے درمیان اہم سڑکیں اب بھی بند ہیں۔

منگل تک بارش جاری رہنے کی پیش گوئی کے باوجود اتوار کو بارش میں کمی آئی ، حکومتی ترجمان کے مطابق اب تک تین ہزار سے زائد افراد کو بچایا جا چکا ہے۔

لیکن سیلاب کے ساتھ ساتھ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بہت سی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اتوار کے روز حکام نے بتایا کہ 60 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll