جی این این سوشل

دنیا

امریکہ اور کینیڈا میں طوفانی بارشوں نےتباہی مچادی

امریکہ اور کینیڈا میں  کئی روز سے جاری طوفانی بارشوں نےتباہی مچادی ہے۔۔امریکی ریاست واشنگٹن میں سڑکیں زیرِ آب آگئیں۔۔ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکہ اور کینیڈا میں طوفانی بارشوں نےتباہی مچادی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیداہونے سےاب تک 5سوافرادکو محفوظ مقامات پر منتقل کیاجاچکاہے۔۔ریسکیو آپریشن میں کشتیوں کا بھی استعمال کیاگیا۔

ادھرکینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں شدید بارش اور طوفان کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ سےسڑکیں بند ہوگئیں۔حکام نے ہزاروں شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دےدیا۔پروازیں تاخیر کا شکارہوگئیں۔ہائی وے پرگاڑیاں پھنس گئیں۔ہیلی کاپٹر کی مدد سے50بچوں سمیت تقریباً 275 افراد کو بچالیاگیا۔۔تیل پائپ لائن کو بند کرناپڑگیا اور سیوریج کانظام درہم برہم ہوگیا۔

دنیا

انڈو نیشیا : مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 15 افراد جاں بحق 25لاپتہ

اے ایف پی کے مطابق قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے ترجمان الہام وہاب نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ جمعرات کی شام سماٹرا جزیرے پر مغربی سماٹرا صوبے کے ایک دور دراز مقام ہوئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انڈو نیشیا : مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 15 افراد جاں بحق 25لاپتہ

انڈونیشیا میں سونے کی ایک غیر قانونی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 15 افراد جاں بحق 25لاپتہ ہو گئے ،امدادی کارکن لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کو کی کوشش کر رہے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے ترجمان الہام وہاب نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ جمعرات کی شام سماٹرا جزیرے پر مغربی سماٹرا صوبے کے ایک دور دراز مقام ہوئی ۔

الہان ​​نے مزید کہا کہ حادثہ میں 15 افراد جاں بحق،3 زخمی اور 25 لاپتہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ امدادی اداروں کو جائے حادثہ تک پہنچنے کے لئے کئی گھنٹے تک پیدل سفر کرنا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ مقامی افراد بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔واضح رہے کہ جولائی میں انڈونیشیا کے وسطی جزیرے سلاویسی پر سونے کی ایک غیر قانونی کان کے قریب مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کینیڈیں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعت  کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا کی جانب سے ہاؤس آف کامن میں پیش کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کینیڈیں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف  تحریک عدم اعتماد ناکام

کینیڈا میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔  تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعت  کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا کی جانب سے ہاؤس آف کامن میں پیش کی گئی۔

عدم اعتماد کی قرارداد کی حمایت میں 120 جبکہ مخالفت میں 211 ووٹ ڈالے گئے اور اس طرح وزیراعظم ٹروڈو اور ان حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد ناکام ہوگئی۔ 

عدم اعتماد تحریک کی ناکامی کی بعد بھی کینیڈین وزیراعظم کی مشکلات میں زیادہ کمی نہیں ہوئی کیونکہ ان کی حکومت کو ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ہاؤسنگ سیکٹر میں چیلنجز کا سامنا ہے۔ 

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ٹروڈو حکومت کی اہم اتحادی جماعت نیو ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ٹروڈو حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوا تاہم اس صورتحال کے باوجود جسٹن ٹروڈو کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین پراعتماد ہیں کہ 2025 سے قبل ملک میں انتخابات نہیں ہوں گے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ضلع کرم : زمینی تنازعے پر تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضلع کرم  :  زمینی تنازعے  پر  تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

پشاور: خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں زمینی تنازعے سے شروع ہونے والا تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل ہو گیا ہے اور ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں میں 46 افراد ہلاک اور 98 زخمی ہو گئے ہیں۔

ضلعی انتظامی افسر ڈپٹی کمشنر کے دعووں کے باوجود حکومت یا انتظامیہ کی جانب سے تشکیل کردہ روایتی قبائلی جرگے فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے کے لیے تاحال کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے۔

ضلعی پولیس اور انتظامیہ میں شامل عہدیداروں نے رابطے پر مختلف مقامات پر قبائل کے مابین جھڑپوں کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ فریقین ایک دوسرے کو چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہے ہیں۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق اپر کرم کے علاقے بوشہرہ میں ایک ہفتہ قبل دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کے واقعے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں جو ضلع بھر میں پھیل گئی ہیں۔

ضلعی پولیس عہدیداروں اور پارہ چنار کے سینئر صحافی علی افضال نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعرات کی شب تک جاری جھڑپوں میں مزید پانچ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے بقول زخمیوں میں زیادہ تر پاڑہ چنار اور سدہ کے اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

ایک اور صحافی سجاد حیدر نے بتایا ہے کہ فریقین کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کو دیگر علاقوں سے ملانے والی سڑکیں اور راستے مکمل طور پر بند ہیں۔

چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینیجمنٹ محمد حیات خان نے ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں جھڑپوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر اور متاثرہ علاقوں میں تعلیمی ادارے ایک ہفتے سے بند ہیں۔

قبائلی اور سماجی رہنما میر افضل خان نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کرم کے مختلف علاقوں میں جاری فرقہ وارانہ کشیدگی اور متحارب قبائلی گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے باعث پاڑہ چنار پشاور مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر آمد و رفت کے لیے بند ہے۔

انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بندش سے اشیاء خور و نوش، تیل اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

میر افضل نے بتایا کہ گزشتہ کئی روز جنگ بندی کی کوشش ہو رہی ہے لیکن کوئی فریق اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

کرم کے بیشتر سنی اور شیعہ فرقوں کے رہنما بھی اس صورتِ حال سے پریشان ہیں۔ جمعرات کو پاڑہ چنار اور پشاور میں عمائدین نے پریس کانفرنسز میں فوری جنگ بندی کے لیے حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

عمائدین نے ضلعی ڈپٹی کمشنر کے جرگہ کے ذریعے فریقین میں جنگ بندی کے لیے کیے جانے والے دعوؤں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

قبائلی رہنما ملک سلیم خان نے پاڑہ چنار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جھڑپوں سے جانی اور مالی نقصان سمیت علاقے کا امن تباہ ہو رہا ہے۔

دوسری جانب ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لیے ضلعی انتظامیہ، پولیس، عسکری حکام، قبائلی مشران اور جرگہ ممبران کے ساتھ کوششوں میں مصروف ہیں۔

مشترکہ جرگہ

کرم میں جھڑپیں رکوانے کے لیے مختلف قبائل کے الگ الگ جرگوں میں شامل رہنماؤں نے جمعرات کو ایک مشترکہ جرگے کا انعقاد کیا۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے قبائلی رہنماجلال بنگش، ایم این اے حمید حسین اور ملک حاجی ضامن حسین نے کہا کہ معمولی نوعیت کے مسئلے پر دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کا واقعہ انتظامیہ اور دیگر ذمہ داروں کی لاپرواہی کے باعث خونریز جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا ہے۔

دوسری جانب لوئر کرم صدہ میں بھی قبائلی عمائدین کا جرگہ بھی منعقد ہوا۔ جس میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔

جرگہ سے خطاب میں عمائدین نے کہا کہ وہ امن چاہتے ہیں مگر اس سے قبل لڑائی جھگڑوں میں فائر بندی کے لیے حکومت کی جانب سے جو کوشش اور سختی کی جاتی تھی وہ اب نہیں کی جا رہی۔ جس کی وجہ سے جھڑپوں میں مسلسل شدت آرہی ہے۔

عمائدین نے کہا کہ اگر حکومت کو قیامِ امن کے لیے گن شپ ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں کے استعمال کی ضرورت محسوس ہو تو وہ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll