اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پورے ملک کو پتا ہونا چاہئے کہ آج حکومت کومشترکہ اجلاس میں شکست ہوئی ہے، مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کےلئے222ووٹ ہونا ضروری ہیں۔


چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پورے ملک کو پتا ہونا چاہئے کہ آج حکومت کومشترکہ اجلاس میں شکست ہوئی ہے، اس بات پر زور دینا ضروری ہے کے پورے ملک کو پتا ہونا چاہیے کہ آج جوائنٹ سیشن میں حکومت کی جیت نہیں بلکہ ہار ہوئی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کےلئے222ووٹ ہونا ضروری ہیں، 1973کے جوائنٹ سیشن کا رول ہے وہ کیا کہتا ہے، جوائنٹ سیشن کو روول یہ کہتا ہے کہ جوائنٹ سیشن سے بل کو منظور کروانے کے لیے حکومت کے پاس آدھا ووٹ اس کے پاس ہونا چاہیے، جوائنٹ سیشن سے کسی بل کی منظوری کرنے کے لیے حکومت کے پاس 222ووٹ ہونا ضروری ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کے اپوزیشن کا ایک ممبر ہاؤس میں ہوں یا 206ممبر ہاؤس میں ہوں، اگر حکومت کے 222ووٹ کروز نہیں ہوتے تو جو قانون وہ بنانا چاہتے ہے وہ قانون نہیں بنتے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم اس ایشو کو ہر فارم پر لے کر جائے گے، ہم اس کو عدالت میں چیلنج کریں گے، آج او وی ایم کا قانون نہیں بنا، آج کلبھوشن یادیو کو این آر او نہیں ملا، حکومت زبردستی یہ دیکھانے کی کوش کر رہے ہیں کہ وہ کامیاب ہوئے ہے، یہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ حکومت ناکام ہوئی ہے، ہم متحد ہے ، ہم ہر فارم پر اس مسئلے کو چیلنج کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ تمام روایات کو پاؤں تلے روندا گیا، ای وی ایم اور دوسرے بل پاس کرانے پر تلے تھے،تمام بلز کو بلڈوز کیا گیا، میں بار بار درخواست کرتا رہا لیکن انہوں نے میرا مائیک بند کروا دیا، صرف چند لوگوں کے علاوہ ہمارے تمام ارکان موجود تھے، اسپیکر نیشنل اسمبلی آج پی ٹی آئی کا حواری بنا ہوا تھا،اسپیکر سے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے طور پر میرا حق ہے پوائنٹ آف آڈر پر بات کروں۔
شہبازشریف نے کہا کہ آج اس پارلیمان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ای وی ایم جس کو الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا ہے، ای وی ایم جس کو 9ممالک چھوڑ چکے ہے دنیا کے 163ممالک میں سے صرف 8ممالک نے اس کو استعمال کر رہے ہیں ۔ای وی ایم کو مسلط کردیا گیا ہے، پاکستان کے اندر پہلے آر ٹی ایس سے ہماری جان نہیں چھوٹتی اور اب اس ای وی ایم کو ہمارے اوپر مسلط کرنا چاہتے ہیں، ہم یہ نہیں ہونے دیں گے لیکن اسپیکر نے ہماری بات نہیں سنی، اس لیے ہمیں اب یہاں آپ لوگوں کے سامنے آ کر بات کرنا پڑ رہی ہے۔

آسٹریا کے پہاڑی علاقے الپس میں ایک چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، 4 افراد ہلاک
- 4 hours ago

کراچی میں فلیٹ خریدنے سے پہلے عمارت کو تمام منظوریاں حاصل ہونے کی جانچ کو یقینی بنائیں، وزیر اعلیٰ سندھ
- 3 hours ago

ڈی ایچ کیو ہسپتال پاکپتن میں 20 بچوں کی اموات، ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- an hour ago

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے 2025 کے لیے نئے ضوابط جاری کر دیئے
- an hour ago

برطانیہ میں احتجاجی گروپ ’فلسطین ایکشن‘ پر پابندی عائد ،حمایت کرنے پر 14 سال قید کی سزا مقرر
- 3 hours ago

یمن حوثیوں کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملہ، صہیونی فوج کا ناکام بنانے کا دعویٰ
- an hour ago

ایس آئی ایف سی کے تحت ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
- 2 hours ago

مارگلہ ہل پر ہرن کا شکار کرنے اور اسے ذبح کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- 6 hours ago

اسکردو جانے والی نجی ائیر لائن کی پرواز سے پرندہ ٹکرانے کی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ
- 3 hours ago

ایرانی سپریم لیڈرکی جنگ بندی کے بعد محرم الحرام کی مناسبت سے عوامی تقریب میں پہلی بار شرکت
- 4 hours ago

نیتن یاہو نے جنگ بندی مذاکرات کے لیے قطری تجویز پر مشروط آمادگی ظاہر کر دی
- an hour ago

پاکستانی فنکاروں کا نوحہ خوانی کے ذریعے شہدائے کربلا کو خراجِ عقیدت
- 6 hours ago