Advertisement
TheMaryamNSharifNew
Advertisement
ٹیکنالوجی

پرائیویسی مقدمات، ٹک ٹاک انتظامیہ کو بھاری رقم ادا کرنی پڑگئی

امریکہ : پوری دنیا میں صارفین میں مقبول ویڈیو شئیرنگ ایپ ٹک ٹاک پر امریکا میں درجنوں پرائیویسی کے مقدمات درج ہونے پر ایپ انتظامیہ نے 92 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی کا اظہار کر دیا ہے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 سال قبل پر مارچ 2 2021، 3:00 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے

تفصیلات کے مطابق  گزشتہ کئی دنوں سے دنیا میں واٹس ایپ پرائیویسی کے خلاف چرچے ہو رہے ہیں جسکی وجہ سے لوگ اپنی پرائیویسی کے متعلق بہت سنجیدہ ہو چکے ہیں ۔ امریکا کی کئی ریاستوں میں پرائیویسی کی حفاظت نہ کرنے پر چین کی ویڈیو ایپ ’’ٹک ٹاک‘‘ کو بھی اڑے ہاتھوں لے لیا گیا ہے جس کی وجہ سے ایپ پر درجنوں مقدمات کیے جا چکے ہیں۔ کمپنی نے ان تمام مقدمات کو ختم کرنے کے بدلے میں مجموعی طور پر 9 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا وعدہ کیا ہے۔

ٹک ٹاک انتظامیہ اور مقدمات کرنے والے صارفین کے درمیان قانونی چارہ جوئی میں 21 مقدمات واپس لینے پر اتفاق ہوا ہے جس کے بدلے کمپنی صارفین کو 92 ملین ڈالر ادا کرے گی۔

ریاست الینوائے کی وفاقی عدالت میں صارفین کے وکلاء نے اپنے دلائل میں کہا کہ ٹک ٹاک صارفین کے نجی معلومات حاصل کرکے اشتہاری کمپنی کو فراہم کرتی ہے جو صارفین کے ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے منافع بخش کاروباری سرگرمیاں کرتے ہیں۔

وفاقی عدالت نے فریقین کو قانونی دائرے میں رہتے ہوئے تصفیے کی منظوری دی اور ٹِک ٹاک کو کوائف جمع کرنے کے بارے میں زیادہ شفاف اور صارف کی رازداری کے بارے میں بہتر تربیت دینے والے ملازمین کو شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔

صارفین کے وکلا کا کہنا تھا کہ اس تصفیے کا اطلاق امریکا میں 89 ملین ٹِک ٹاکرز پر بھی ہوسکتا ہے اور اگر یہ سب تصفیے کی رقم کے لیے دعویٰ دائر کریں تو سب کو 96 سینٹ مل سکتے ہیں تاہم یہ فیصلہ 21 مقدمات کے درخواست گزاروں کے حق میں ہے۔

Advertisement
TheMaryamNSharifNew
Advertisement