Advertisement

ویکسین بنانے والی کمپنیاں کورونا کی نئی قسم کیخلاف فعال ہوگئیں

ویکسین بنانے والی کمپنیاں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون (Omicron) کے خلاف مزاحمت ممکن بنانے کے لیے فعال ہوگئیں۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 years ago پر Nov 28th 2021, 12:19 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
ویکسین بنانے والی کمپنیاں کورونا کی نئی قسم کیخلاف فعال ہوگئیں

امریکی دوا ساز ادارے موڈرنا نے اومیکرون کے لیے بوسٹر ویکسین کی تیاری کا اعلان کردیا ہے، بایو این ٹیک کا کہناہےکہ 100 روز کے اندر اپنی کورونا ویکسین کا تازہ ترین ورژن تیار کرکےاس کی شپمنٹ کرسکتے ہیں۔ 
 
فائزرکا کہنا ہےکہ اومیکرون ویرینٹ کے خلاف ان کی ویکسین کی مؤثریت کا دوہفتوں میں پتہ چل جائےگا، جانسن اینڈ جانسن نے کہا ہے کہ  وہ اومیکرون ویرینٹ کے خلاف اپنی ویکسین کی افادیت کا جائزہ لے رہے ہیں۔

 برطانیہ کی ایسٹرازینیکا نے بھی نئی قسم کے خلاف ویکسین کی کارکردگی دیکھنےکے لیے تحقیق شروع کردی ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی یہ نئی قسم جنوبی افریقا کے ایک صوبے میں دریافت ہوئی ہے جس کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں اوریجنل کورونا وائرس کے مقابلے میں اس قدر تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں کہ کورونا کی اب تک بنائی جانے والی ویکسینز کی مؤثریت 40 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔

کہا جارہا ہے کہ یہ اس سے قبل سامنے آنے والے کورونا وائرس ویرینٹ کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہے کیوں کہ اس میں تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت ہے اور ویکسین کا اثر بھی اس پر کم ہوگا۔

جنوبی افریقا کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس نئے ویرینٹ میں اتنی زیادہ تبدیلیاں ہیں کہ اس کی توقع سائنسدانوں کو نہیں تھی۔ اس ویرینٹ میں ابتدائی کورونا وائرس کے مقابلے میں تقریباً 50 تبدیلیاں ہیں جن میں سے 30 تبدیلیاں اسپائیک پروٹین میں ہے۔

نئے ویرینٹ کی علامات کیا ہوں گی؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے اس نئے ویرینٹ کی علامات تو کافی حد تک وہی ہیں جو اس سے قبل دیکھنے میں آئی ہیں یعنی بخار، کھانسی، تھکن، ذائقہ چلا جانا، سونگھنے کی حس کا ختم ہونا اور زیادہ سنگین حالت میں سانس لینے میں دشواری اور سینے میں تکلیف وغیرہ شامل ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اس ویرینٹ کی علامات دیگر ویرینٹ سے زیادہ شدید ہوسکتی ہیں۔ 

Advertisement
اسحاق ڈارشنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے

اسحاق ڈارشنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے

  • 4 گھنٹے قبل
لارڈز ٹیسٹ:انگلینڈ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعدبھارت کو بعد 22 رنز سے شکست دے دی

لارڈز ٹیسٹ:انگلینڈ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعدبھارت کو بعد 22 رنز سے شکست دے دی

  • 2 گھنٹے قبل
پنجاب کے لوگوں کی خدمت کو فرض سمجھتی ہوں ،مہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات جاری ہیں،مریم نواز

پنجاب کے لوگوں کی خدمت کو فرض سمجھتی ہوں ،مہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات جاری ہیں،مریم نواز

  • 5 گھنٹے قبل
محکمہ موسمیات کی ملک بھر میں 15 سے 17 جولائی کے دوران بارشوں اور آندھی طوفان کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات کی ملک بھر میں 15 سے 17 جولائی کے دوران بارشوں اور آندھی طوفان کی پیشگوئی

  • 6 گھنٹے قبل
پی ٹی آئی سے اختلاف کو اختلاف تک رکھ کر تلخیوں کو دور کرنا چاہتا ہوں، سربراہ جے یو آئی

پی ٹی آئی سے اختلاف کو اختلاف تک رکھ کر تلخیوں کو دور کرنا چاہتا ہوں، سربراہ جے یو آئی

  • 4 گھنٹے قبل
حالیہ مون سون بارشوں کے دوران کتنے افراد جاں بحق ہوئے،تفصیلات سامنے آ گئیں

حالیہ مون سون بارشوں کے دوران کتنے افراد جاں بحق ہوئے،تفصیلات سامنے آ گئیں

  • ایک گھنٹہ قبل
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا غریب سائلین کو مفت قانونی نمائندگی فراہم کرنے کا اعلان 

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا غریب سائلین کو مفت قانونی نمائندگی فراہم کرنے کا اعلان 

  • 4 گھنٹے قبل
 جون 2025 کیلئےآئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کا ایوارڈ جنوبی افریقی بلے باز ایڈن مارکرم کے نام

 جون 2025 کیلئےآئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کا ایوارڈ جنوبی افریقی بلے باز ایڈن مارکرم کے نام

  • 4 گھنٹے قبل
جنوبی بھارت کی معروف اداکارہ 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں

جنوبی بھارت کی معروف اداکارہ 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں

  • 7 گھنٹے قبل
 معاشی ترقی میں بینکوں کا اہم کردار ہے، نجی شعبے کے قرض میں اضافہ ہونا چاہئے،وزیر خزانہ

 معاشی ترقی میں بینکوں کا اہم کردار ہے، نجی شعبے کے قرض میں اضافہ ہونا چاہئے،وزیر خزانہ

  • 7 گھنٹے قبل
 معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سسٹم میں شفافیت لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم

 معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سسٹم میں شفافیت لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم

  • 3 گھنٹے قبل
 پاکستان نے ایران کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائی،وزیر داخلہ محسن نقوی

 پاکستان نے ایران کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائی،وزیر داخلہ محسن نقوی

  • 7 گھنٹے قبل
Advertisement