جی این این سوشل

جرم

حوثی باغیوں کی متحدہ عرب امارات کو دھمکی

یمن کے حوثی باغیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر متحدہ عرب امارات یمن کے خلاف جارحانہ اقدامات سے باز نہیں آیا تو مزید فضائی حملے کیے جا سکتے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حوثی باغیوں  کی متحدہ عرب امارات  کو دھمکی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

حوثی باغیوں کے ترجمان کی جانب سے تنبیہ کی گئی ہے کہ عام شہری اور بین الاقوامی کمپنیاں متحدہ عرب امارات میں واقع اہم تنصیبات سے دور رہیں، جہاں مستقبل میں مزید حملے کیے جا سکتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی ریاست ابوظہبی میں پیر کے روز بندرگاہ کے علاقے میں تین آئل ٹینکروں میں دھماکوں سے ایک پاکستانی اور دو انڈین شہری ہلاک جبکہ چھ افراد زخمی ہوئے تھے۔
ان دھماکوں کو مبینہ طور پر حوثی باغیوں کی جانب سے کیے جانے والے ڈرون حملوں کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز ایک بیان میں حوثی باغیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی سزا ضرور ملے گی اور متحدہ عرب امارات اس دہشت گرد حملے کے خلاف جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ہلاکتوں کے فوراً بعد سعودی سربراہی میں قائم عسکری اتحاد جس کا متحدہ عرب امارات حصہ ہے اس کی جانب سے یمن کے دارالحکومت صنا پر فضائی حملے کیے گیے جہاں حوثی باغیوں کا قبضہ ہے۔ صنا سے موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق عسکری اتحاد کی جانب سے کیے گئے حملوں میں شہری ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

صنا میں رہنے والے رہائشیوں نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ فضائی حملوں میں اب تک 14 شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ حوثی باغیوں کا دعویٰ ہے کہ تازہ بمباری میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 20 ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔

یمن کے حوثی باغیوں کے فوجی ترجمان کی جانب سے متحدہ عرب امارات میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میں پانچ بیلسٹک میزائل اور ڈرون استعمال کیے گئے تھے۔
ابو ظہبی پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ حادثے کے مقام پر ممکنہ ڈرون کے حصے ملے ہیں۔
ابوظہبی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بظاہر ڈرون جیسے تین اجسام دو مختلف علاقوں میں گرے اور ممکنہ طور پر انھی کی وجہ سے دھماکہ ہوا اور آگ بھڑکی۔
جس مقام پر آگ لگی وہ تیل کی ریاستی کمپنی ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی (ادنوک) کے تیل کے ذخائر کے قریب واقع ہے۔ ابوظہبی کی بندرگاہ کے علاوہ ایئرپورٹ کے علاقے سے بھی آتشزدگی کی اطلاعات ملی تھیں۔
   
میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ابوظہبی پورٹ کے نزدیک مصفح آئیکیڈ تھری کے علاقے میں تین آئل ٹینکرز دھماکے سے پھٹ گئے تھے جس سے آگ بھڑک اٹھی۔
ماہر امور مشرق وسطی ٹروجورن سولٹویٹ کہتے ہیں کہ حالیہ کشیدگی کے باعث خطے کی سکیورٹی صورتحال بدتر ہو سکتی ہے اور یمن میں جاری جنگ میں شدت آ سکتی ہے۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات سعودی سربراہی میں قائم اس عسکری اتحاد کا حصہ ہے جو یمن میں حوثی باغیوں سے برسرپیکار ہے۔
10 جنوری کو متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ یمنی فورسز نے حوثیوں سے تیل کی دولت سے مالا مال صوبے شبوا کا قبضہ لینے کا اعلان کیا تھا۔
متحدہ عرب امارات نے یمن کی حوثی مخالف فورسز کو ہتھیار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دی ہے۔
ماضی میں حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف میزائل اور ڈرون حملے کیے جا چکے ہیں۔ لیکن متحدہ عرب امارات پر ایسے حملے کم ہی ہوئے ہیں۔ اکثر ریاست ایسے حملوں کی تردید کر دیتی ہے۔

پاکستان

آئندہ پانچ سالوں میں ملک کی حالت بدل جائے گی ،وزیر اعظم

نجکاری کے عمل سے متعلق وزیراعظم نے بیورو کریسی کی جانب سے نجکاری کسی بھی تاخیر کے بغیر شفاف انداز میں کرانے کا یقین دلایا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئندہ پانچ سالوں میں ملک کی حالت بدل جائے گی ،وزیر اعظم

کراچی : وزیراعظم نے آج کراچی میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ملکی برآمدات آئندہ پانچ برسوں میں دوگنا ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تاجر برادری کی مشاورت سے برآمدات بڑھانے کیلئے جامع پالیسی لائحہ عمل وضع کرے گی جس سے یقینی طور پر برآمدات میں اضافہ یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت زراعت، کان کنی، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعت کے شعبوں میں بھی انقلاب لانے پر پوری توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔

انہوں نے ملک میں بیروزگاری ، غربت اور مہنگائی کم کرنے کے حکومت کے عزم کااظہار بھی کیا۔ملک میں چینی کی صورتحال کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اشیائے ضروریہ کا ذخیرہ ضرورت سے زیادہ ہونے کی صورت میں اس کو برآمد کرے گی انہوں نے کہا کہ حکومت اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ روکنے پر بھی توجہ دے رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے معاشی اشاریوں میں اچھی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حسابات جاریہ فاضل ہیں، ترسیلات زر بلند ترین سطح پرہیں ،مہنگائی کمی کی جانب گامزن ہے اور سٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ تیزی کا رجحان ہے۔نجکاری کے عمل سے متعلق وزیراعظم نے بیورو کریسی کی جانب سے نجکاری کسی بھی تاخیر کے بغیر شفاف انداز میں کرانے کا یقین دلایا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے فوری بعد پینسٹھ ارب روپے مالیت کی ادائیگیاں کیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چیئرمین سینیٹ سے امریکی سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال 

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری تعاون کے مزید فروغ کی امید کا اظہار کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیئرمین سینیٹ  سے امریکی سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال 

چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی سے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی۔ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور باہمی مفادات کو فروغ دینے کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔  پائیدار دوستی کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
 امریکی سفیر نے سید یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینٹ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ امریکہ کے ساتھ دیرینہ دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ 
چیئرمین سینٹ نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ مختلف شعبوں میں پاکستانی حکومت سے تعاون پر امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے مابین تجارتی روابط اور تجارتی حجم کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ 
ڈونلڈ بلوم نے پاکستان کی نئی اقتصادی ٹیم کو سراہتے ہوئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری تعاون کے مزید فروغ کی امید کا اظہار کیا۔ پاکستان کی اقتصادی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان مزید اقتصادی تعاون کے امکانات پر روشنی ڈالی۔ 
پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کی روشنی میں، بلوم نے افراط زر میں کمی کے رجحان اور ڈالر کے ذخائر میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستانی معیشت پر اعتماد سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر نجکاری عبدالعلیم خان سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ملاقات ، ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال

دونوں رہنمائوں میں باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ عبدالعلیم خان نے گلگت بلستان میں روڈ انفراسٹرکچر کے لئے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہائی کروائی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر نجکاری عبدالعلیم خان سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ملاقات ، ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال

وفاقی وزیر برائے نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ اور مواصلات عبدالعلیم خان سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گل بار خان نے ملاقات کی جس میں دونوں رہنمائوں کے مابین ملک کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی جبکہ گلگت بلتستان کے وزیر زراعت انجینئرمحمد انور اور وزیر تعلیم شہزاد آغا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

عبدالعلیم خان اور حاجی گل بار خان کی ملاقات میں تتہ پانی اور قراقرم ہائی وے پر آر سی پل کی تعمیر، بابو سرٹنل کا افتتاح و روڈ کی تعمیر، شوتار،جاگ لوٹ اور سکردو روڈ کی تعمیر پر بات چیت ہوئی۔

دونوں رہنمائوں میں باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ عبدالعلیم خان نے گلگت بلستان میں روڈ انفراسٹرکچر کے لئے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہائی کروائی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll