جی این این سوشل

پاکستان

حکومت کا پی ٹی آئی لانگ مارچ روکنے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے  تحریک انصاف کے لانگ مارچ کوروکنے کا فیصلہ کرلیا  ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت کا   پی ٹی آئی  لانگ مارچ روکنے کا فیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت سیاسی کمیٹی کا  اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ اور امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ 

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ عوام الناس کی حفاظت اور تحفظ یقینی بنایا جائیگا، ایسے ہتھکنڈے معیشت کو تباہ کرنے کےمترادف ہے، ایسے دھرنوں سے معیشت خراب اور دیہاڑی دار مزدور متاثر ہوگا۔ 

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائےگا اور ہر غیرقانونی کام کا راستہ روکا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ امن وامان میں خلل ڈالنے والوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی، کسی قسم کے تشدد یا اشتعال انگیزی پرقانون حرکت میں آئے گا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہےکہ  دھرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پرمن وعن عملدرآمد ہوگا اور مفاد عامہ کیلئے تمام راستے کھلے رکھیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو نہ روکنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ 

 

پاکستان

صدرمملکت آصف علی  زرداری نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دیدی

سیلزٹیکس ایکٹ1990کےسیکشن30ڈی ڈی ڈی،43،45 بی،46اور 47میں ترامیم کی گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صدرمملکت آصف علی  زرداری نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دیدی

اسلام آباد : صدرمملکت آصف علی  زرداری نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی۔ 

صدرمملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی۔ ترمیمی بل کا مقصد ٹیکسوں اور ڈیوٹیز سے متعلق قوانین میں ترامیم لانا ہے۔

سیلزٹیکس ایکٹ1990کےسیکشن30ڈی ڈی ڈی،43،45 بی،46اور 47میں ترامیم کی گئیں۔ وفاقی ایکسائزایکٹ 2005 کے سیکشن 29، 33، 34 اور38 میں ترامیم کی گئی ہیں۔

ٹیکس قوانین ترمیمی بل2024 قومی اسمبلی سے29 اپریل کو منظورہوا تھا۔ صدرمملکت نے ترمیمی بل کی منظوری وزیراعظم کی ایڈوائس پر دی۔

واضح رہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 122 اے میں ترامیم کی گئی ہیں۔ سیکشن124،126اے،130،131،132،133اور134 اے میں بھی ترامیم کی گئیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

چیف منسٹر یوتھ انیشیٹوبائیکس پورٹل پر 72000 سے زائد درخواستیں موصول

پی آئی ٹی بی کے چیئرمین فیصل یوسف نے بتایا کہ پی آئی ٹی بی کے قائم کردہ پورٹل نے طلباء کو بائیکس کے لیے آن لائن درخواست دینے میں مدد فراہم کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف منسٹر یوتھ انیشیٹوبائیکس پورٹل پر 72000 سے زائد درخواستیں موصول

لاہور: پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کی طرف سے تیار کردہ چیف منسٹر یوتھ انیشیٹو (CMYI) بائیکس پورٹل طلباء کو 20,000 موٹر سائیکلیں قسطوں پر فراہم کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کل 72,640 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی ہیں ، موصول ہونے والی درخواستوں میں پیٹرول بائیکس کے لیے 57,366 اور الیکٹرک  بائیکس کے لیے 15,274 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔  رجسٹریشن کی آخری تاریخ 29 اپریل 2024 تھی، زیادہ درخواستوں کی وجہ سے اور مزید درخواست دہندگان کو موقع دینے  کے لئے آخری تاریخ 1 مئی 2024 تک بڑھا دی گئی تھی  ۔


حکومت پنجاب ڈاؤن پیمنٹ میں اپنا حصہ ڈالے گی اور آسان ماہانہ اقساط پر بائیک پیش کرے گی۔

اس حوالے سے پی آئی ٹی بی کے چیئرمین فیصل یوسف نے بتایا کہ پی آئی ٹی بی کے قائم کردہ پورٹل نے طلباء کو بائیکس کے لیے آن لائن درخواست دینے میں مدد فراہم کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری

صدر مملکت نے نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی منظوری سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری

صدرمملکت آصف علی زرداری نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی۔

تفصیلات کےمطابق صدر مملکت نے نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی منظوری سپریم کورٹ کے کے فیصلے کی روشنی میں دی ۔ریٹائرمنٹ نوٹیفکیشن کا اطلاق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کی عمر پوری ہونے کی تاریخ سے ہوگا ۔

جسٹس شوکت صدیقی کو جج کے عہدے سے ہٹانے کا 11 اکتوبر 2018 کا نوٹیفکیشن بھی واپس لینے کی منظوری دی گئی۔ صدر  مملکت نے وزارت قانون و انصاف کی تجاویز کی منظوری وزیرِ اعظم کی ایڈوائس پر دی۔

صدر مملکت نے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں دی۔ نوٹیفکیشن کا اطلاق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کی عمر پوری ہونے کی تاریخ 30 جون 2021 سے ہوگا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے جب کہ 11 اکتوبر 2018 کو وزیراعظم کی سفارش پر صدر نے ان کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا اسے بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو بحال نہیں کیا جاسکتا، انہیں ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے، وہ بطور جج اسلام آباد ہائیکورٹ ریٹائرڈ اور تمام مراعات وپینشن کے حقدارہوں گے، انہیں پینشن سمیت تمام مراعات ملیں گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll