علاقائی
پنجاب میں نیا آئینی بحران جنم لینے والا ہے:شاہ محمود قریشی
ملتان:سابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہے پنجاب میں نیا آئینی بحران جنم لینے والا ہے،صوبائی انتظامیہ جانبداری کا مظاہرہ نہ کرے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے نائب چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرس میں کہا کہ پنجاب کی انتظامیہ قانون کے دائرے میں رہ کر اپنی ڈیوٹی سر انجام دے، پنجاب میں نیا آئینی بحران جنم لینے والا ہے، صوبائی انتظامیہ جانبداری کا مظاہرہ کرنے سے گریز کرے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ حمزہ شہباز اب آئینی وزیراعلیٰ نہیں رہے، ان کا وزارت اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے اور لاہور ہائی کورٹ دوبارہ الیکشن کا حکم دے سکتا ہے، اتحادی جماعتیں ساتھ چھوڑ دیں تو شہباز حکومت بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت گرانے کے لیے غیر فطری اتحاد بنایا گیا، 11 جماعتی اتحاد میں اب دراڑیں واضح ہو چکی ہیں، اتحادی جماعتوں نے بلدیاتی الیکشن کو مسترد کر دیا ہے، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے نتائج کو جے یو آئی ف نے مسترد کر دیے، ایم کیو ایم کو بھی شکوے ہیں، ان کا کہنا ہے پیپلز پارٹی نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے، اسعد محمود نے سود کے معاملے پر شہباز شریف کو احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔
پاکستان
سعودی عرب سمیت ہمارے دوست ممالک سے غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، وزیر اعظم
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری آئی ٹی کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے
آج (جمعہ) کواسلام آباد میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور جرائد کی رپورٹس پاکستان کی معیشت کے بارے میں مثبت اور اوپر کی سمت دکھاتی ہیں، موجودہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری آئی ٹی کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، غیر ملکی ترسیلات زر اور ملک کی مجموعی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اس سب کا کریڈٹ موجودہ حکومت کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سمیت ہمارے دوست ممالک سے غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بڑھ رہی ہے جس سے ہماری معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔
پاکستان
بجلی چوری کے معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے، علی امین گنڈاپور
ہمیں بتایا جائے بجلی کی مد میں ہمارے صوبے کا خسارہ کتنا ہے،ہم اپنے واجبات سے کٹوتی کرواکے اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، وزیر اعلی کے پی
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ،بجلی صارفین کے خلاف آئی آرز درج کی جارہی ہیں،بہتر ہوگا کہ اس معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائمیٹ چینج کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے وفاق کی طرف سےصوبے کیساتھ زیادتیوں پر احتجاج کیا ، علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے کے کاربن کریڈٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے،کاربن کریڈٹ صوبے کا حق اور اثاثہ ہے اس پر قبضہ قابل قبول نہیں۔
بجلی کے معاملے پر خیبر پختونخوا میں چھاپے مارے جارہے ہیں ،بجلی صارفین کے خلاف آئی آرز درج کی جارہی ہیں،بہتر ہوگا کہ اس معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے بجلی کی مد میں ہمارے صوبے کا خسارہ کتنا ہے،ہم اپنے واجبات سے کٹوتی کرواکے اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتے ہیں،اس کے بدلے صوبے میں لوڈشیڈنگ ختم کی جائے اور لوگوں پر ظلم بند کیا جائے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ صوبے کی تمباکو کی پیداوار پر وفاقی حکومت سالانہ 300 ارب روپے ٹیکس وصول کرتی ہے،یہ ٹیکس صوبے کا حق ہے اور صوبے کو ملنا چاہیے،وفاق کا جو بھی شیئر بنے گا وہ ہم وفاق کو دیں گے لیکن عوام کا پیسہ ہڑپ نہیں کرنے دیں گے۔
ہم ہر قیمت پر صوبے کے حقوق، وسائل اور لوگوں کا تحفظ کریں گے،ملک کے جنگلات کا 45 فیصد حصہ خیبر پختونخوا میں ہے ،ملک کے مجموعی کاربن کریڈٹ کا 50 فیصد خیبر پختونخوا پیدا کرتا ہے،یہ کاربن کریڈٹ صوبے کے لوگوں کا حق ہے اس پر کسی کا قبضہ کبھی قبول نہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ صوبے میں 80 فیصد جنگلات نجی ملکیت ہیں، نئے چیف سیکریٹری تعیناتی کے معاملے پر وفاقی حکومت نےہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا۔
علی امین گنڈاپور نے مطالبہ کیا صوبے کے آئینی حقوق کے معاملے پر بات چیت کے ذریعے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے۔
تجارت
زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں 4.120 ارب ڈالر کا نمایاں اضافہ
19 اپریل 2024 کوزرمبادلہ کے ملکی ذخائر کا حجم 13.281 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا، اسٹیٹ بینک
زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں جاری مالی سال کے آغازسے لیکر اب تک مجموعی طور پر 4.120 ارب ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق 30 جون 2023 کو زرمبادلہ کے ملکی ذخائر کا حجم 9.160 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جس میں سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 4.445 ارب ڈالر اوربینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 4.715 ارب ڈالر تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 19 اپریل 2024 کوزرمبادلہ کے ملکی ذخائر کا حجم 13.281 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جس میں سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 7.981 ارب ڈالر اور بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 5.299 ارب ڈالر تھا۔
جاری مالی سال کے آغازسے لیکر اب تک سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر میں 3.536 ارب ڈالر اور بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائرمیں 584 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
وزیر اعلی بننے کیلئے آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں ، مریم نواز
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمران خان نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا کو پی اے سی کا چیئرمین نامزد کر دیا
-
کھیل 2 دن پہلے
محمد رضوان اور عرفان خان نیوزی لینڈ کے خلاف جاری ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
-
تجارت 2 دن پہلے
گندم کے وافر ذخائر ہونے کے باوجود اس کی درآمد کی تحقیقات کا حکم
-
تفریح 2 دن پہلے
ڈچ اداکار، ماڈل اور فوک گلوکار ڈریس رویلونک کے بیٹےڈونی رولونک نے اسلام قبول کر لیا
-
علاقائی 2 دن پہلے
کراچی و گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
-
علاقائی 7 گھنٹے پہلے
سندھ حکومت کا یکم مئی یوم مزدور پر عام تعطیل کا اعلان
-
تجارت 2 دن پہلے
پاک ایران تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق