ٹیکنالوجی
سال2022 کا سُپر مون آج آخری بار دیکھا جاسکے گا
جدہ : سعودی عرب کے شہر جدہ میں فلکیاتی انجمن کے سربراہ نے کہا ہے کہ آج 11 اگست 2022 کو اس سال کا بڑا چاند " سپر مون" آخری بار دیکھا جاسکے گا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق آج سال کا سُپر مون آخری بار دیکھا جاسکے گا ، سپر مون 12 اگست کو مکہ مکرمہ کے وقت کے مطابق صبح 4 بجکر 35 منٹ پر مکمل ہو جائے گا ، اس وقت سورج کی طرف سے یہ 180 ڈگری کے زاویے پر ہوگا ۔
ماہر فلکیات کے مطابق اس کا ظاہری حجم تقریبا 8 اوراوسط روشنی 16 فیصد زیادہ ہوگی ۔ بڑا چاند ایسے عالم میں نظر آئے گا جبکہ عرب دنیا کے آسمان پر شہابیوں کی بارش نقطہ عروج کو پہنچی ہوئی ہو گی ۔ اس کا رخ آدھی رات کے بعد جنوب کی طرف ہوگا اور آسمان پر انتہائی بلندی تک پہنچا ہوا ہوگا۔
سپرمون آسٹریلیا ، برطانیہ ، سعودی عرب سمیت مختلف ممالک میں دیکھا جاسکےگا، سپر مون کے وقت چاند زمین کے بہت قریب آجاتا ہے جس کیوجہ سے سپر مون کو بالکل صاف دیکھا جاسکتا ہے۔
’سپر مون‘ مکمل چاند کو کہتے ہیں ، یہ اس وقت ہوتا ہے جب چاند کے مرکز اور زمین کے مرکز کے درمیان 362146 کلو میٹر کا فاصلہ ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال مئی،جون اور جولائی میں بھی تین بار سپر مون کا دلکش نظارہ کیاجا چکا ہے۔
پاکستان
دہشت گردی کے خاتمے کیلئے چین کیساتھ ملکر کام کریں گے ، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہیں
پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بشام کے قریب ہونے والے گھناؤنے دہشت گرد حملے کے بعد چینی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے جس میں پانچ چینی شہری اپنی جان سے گئے ۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی گھناؤنی کارروائیاں ہر قسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور چین قریبی دوست اور آہنی بھائی ہیں، ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ بشام دہشت گردانہ حملہ کی منصوبہ بندی پاک چین دوستی کے دشمنوں نے کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم مل کر ایسی تمام قوتوں کے خلاف پوری عزم کے ساتھ کارروائی کریں گے اور انہیں شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
دنیا
سعودی عرب کا 17 واں طیارہ یوکرینی متاثرین کےلیے امداد لے کر پولینڈ پہنچ گیا
60 ٹن امدادی سامان میں جنریٹر اور بجلی کا سامان بھی شامل ہے
سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امداد وانسانی خدمات کے تحت 17 واں طیارہ یوکرینی متاثرین کےلیے امداد لے کر پولینڈ پہنچ گیا۔
ایس پی اے کے مطابق یوکرین کی سرحد کے قریب پولینڈ کے ایئرپورٹ پر اترنے والے طیارے میں 60 ٹن امدادی سامان موجود ہےجس میں جنریٹر اور بجلی کا سامان بھی شامل ہے۔
پاکستان
عدلیہ کی آزادی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ اعلامیہ
ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، اعلامیہ
اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق عدلیہ کی آزادی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس بلایا۔ چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز نے شرکت کی۔
فل کورٹ سیشن کے اعلامیے کے مطابق 26 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کا خط موصول ہوا، معاملے کی سنگینی کے باعث چیف جسٹس نے اسی روز اسلام آباد کے 6 ججز کا اجلاس بلایا جس میں ہر جج کو انفرادی طور پر سنا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد فل کورٹ اجلاس دوبارہ بلایا گیا۔ اجلاس میں ججز کو وزیراعظم سے ملاقات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ فل کورٹ اجلاس میں چھ ججوں کے خط میں اٹھائے گئے مسائل پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم سے ملاقات میں واضح کیا گیا کہ عدلیہ کی آزادی پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کام میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر گزشتہ روز بھی چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس ہوا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ IHC کے چھ ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل (SJC) کو خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ ہم تحقیقات کے حوالے سے جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کے موقف کی مکمل حمایت کریں۔ اگر عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی جا رہی تھی تو آزادی سلب کرنے والے کون تھے؟ ان کی حمایت کس نے کی؟ سب کا احتساب ہونا چاہیے تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو، ججز کے لیے ضابطہ اخلاق میں کوئی رہنمائی نہیں ہے کہ ایسی صورت حال کو کیسے رپورٹ کیا جائے۔
-
پاکستان 2 دن پہلے
خیبرپختونخوا میں قیدی 804 کی رہائی کے عنوان سے جلسہ کریں گے، بیرسٹر گوہر
-
پاکستان 2 دن پہلے
عیدالفطر کی تعطیلات چھ دن تک جاری رہنے کی توقع ہے
-
کھیل ایک دن پہلے
بارسلونا اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کا آغاز 15اپریل سے سپین میں ہوگا
-
دنیا ایک دن پہلے
منگولیا کے سابق وزیر اعظم پر کرپشن کی رقم سے لگژری اپارٹمنٹس خریدنے کا الزام
-
پاکستان 23 گھنٹے پہلے
صحافیوں کو سوشل میڈیا پر تصدیق کے عمل کو اپنانا چاہئے، عطاءاللہ تارڑ
-
پاکستان ایک دن پہلے
پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت مل گئی
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمر ایوب عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچ گئے
-
پاکستان ایک دن پہلے
ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی اور نجیب ہارون سینیٹ الیکشن سے مستعفی