جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

آئی فون 14 پرو میں متعارف ہونے کے ایک ہفتے بعد خامیاں سامنے آگئیں

ایپل نے گزشتہ ہفتے نیا آئی فون متعارف کروایا تھا، جس کے بعد کئی لوگ نئے فون خریدنے کے لیے پُرجوش تھے تاہم چند صارفین کی جانب سے نئے آئی فون کا کیمرہ سسٹم خراب ہونے کی شکایتیں موصول ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئی فون 14 پرو میں متعارف ہونے کے ایک ہفتے بعد خامیاں سامنے آگئیں
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

ایپل فون سے متعلق خبریں دینے والی ویب سائٹ’9 ٹو 5 میک’ کی رپورٹ کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ کئی صارفین کے ساتھ آئی فون 14 پرو کے کیمرے میں مسئلہ ہے۔

موبائل صارفین نے شکایت کی کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام، ٹک ٹاک یا اسنیپ چیٹ کے استعمال کے دوران موبائل سے میکینکل آوازیں آتی ہیں یا اسکرین رُک جاتی ہے، ایسا لگتا ہے کہ آٹو فوکس اور فوکس میں بھی مسائل ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر اور ریڈٹ استعمال کرنے کے دوران ‘لائک’ کے بٹن سے متعلق بھی کئی شکایات رپورٹ ہوئیں، متعدد صارفین نے ان مسائل کی ویڈیو بھی شئیر کی تھی۔

ایک صارف نے شکایت کی کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘اسنیپ چیٹ’ استعمال کرتے وقت موبائل فون سے آوازیں آرہی تھیں۔

اسی طرح ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک استعمال کرتے ہوئے انہیں کیمرے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

ایپل کے ترجمان انگاڈجٹ کا کہنا تھا کہ ‘نئے آئی فون سے متعلق درپیش مسائل سے ہم بخوبی آگاہ ہیں، ہم اس مسئلے کو اگلے ہفتے جلد حل کرلیں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ہارڈ ویئر کے بجائے سافٹ ویئر کا مسئلہ ہے۔ ایپل فون سے متعلق خبریں دینے والی ویب سائٹ نے اس بات کی نشان دہی کی ہے کہ صارفین کو یہ مسائل تب درپیش ہوتے ہیں جب وہ ایپل فون کی ایپ استعمال کرنے کے علاوہ دوسری کمپنیوں کی ایپ یا تھرڈ پارٹی ایپ استعمال کرتے ہیں،

دراصل ایسی ایپ آئی فون 14 پرو کے آپٹیکل امیج اسٹیبلائزیشن سسٹم میں ٹھیک طرح سے کام نہیں کرسکتی، جس کی وجہ سے موبائل فون سے میکینکل آوازیں آنا شروع ہوجاتی ہیں۔

اسنیپ چیٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘ہم صارفین کی شکایات حل کرنے کے لیے ایپل کے ساتھ براہ راست کام کررہے ہیں، آئی فون 14 سافٹ وئیر کے ساتھ کیمرہ چند صارفین کے لیے کام نہیں کرتا’۔

انگاڈجٹ نے ان مسائل پر تبصرہ کرنے کے لیے ٹک ٹاک اور میٹا سے بھی رابطہ کیا۔
 

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

وادی کشمیر میں جاری پکڑ دھکڑکی کارروائیوں کے دوران بھارتی فوجیوں نے مزید دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے حریت رہنماؤں اورشہریوں کو ہراساں کرنے سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے ۔

سری نگرمیں ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے جنوبی ایشیاء کے استحکام اور خوشحالی کیلئے تنازعہ کشمیر کے فوری حل پرزوردیا ۔

مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے جاری مظالم کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی ضرورت پر زوردیا۔

جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کریں ، پارٹی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیرکے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

کشمیری مورخ حفصہ کنجوال نے بھارت پر الزام لگایا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے کی تاریخ و ثقافت کو مٹانے کی کوشش کررہا ہے ، انہوں نے ایک میڈیا انٹرویو میں اختلاف رائے کو دبانے کے لیے مودی حکومت کے ہتھکنڈوں کو اجاگر کیاجن میں بلاجوازگرفتاریاں اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنا شامل ہے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں جاری جرائم پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے میں عالمی برادری کی ناکامی پر اس کوتنقید کا نشانہ بنایا۔

وادی کشمیر میں جاری پکڑ دھکڑکی کارروائیوں کے دوران بھارتی فوجیوں نے مزید دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ادھر لداخ کے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی قیادت میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جو بنیادی حقوق اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے خطے کی جدوجہد کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلی اور علاقائی تنازعات کے دوران وانگچک کی بھوک ہڑتال لداخ کے مسائل کو حل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔

ادھر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں اختلاف رائے کو دبانے کی کوششیں تیز کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کوخبردار کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے سے باز رہیں۔

ایک تازہ سرکلر میں سرکاری ملازمین کو تادیبی کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے حکومتی اقدامات پر آن لائن بحث یا تنقید کرنے سے روکاگیا ہے۔

انہیں بی جے پی کے دور حکومت میں جمہوری اقدار کی تباہی کا باعث بننے والی حکومتی پالیسیوں کا دفاع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

تحریک انصاف نے حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان مسترد کرد یا

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 6 ججز کے خط پر اتوار کو پشاور میں ریلی نکالیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تحریک انصاف نے حکومت  کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان مسترد کرد یا

پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن سے تحقیقات کرانے کا حکومتی اعلان مسترد کیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 6 ججز کے خط پر اتوار کو پشاور میں ریلی نکالیں گے، ریلی میں ایم این ایز، ایم پی ایز بھی شرکت کریں گے، ریلی کا ایک ہی مقصد عدلیہ کی آزادی اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہو گا۔

کور کمیٹی کے اجلاس میں ملکی عدلیہ اور قانونی مفاد سے جڑے اس حساس ترین معاملے پر چیف جسٹس کی وزیراعظم سے ملاقات پر نہایت تشویش کا اظہار کیا گیا، معاملے کو عدالتِ عظمیٰ کے لارجر بینچ کے سامنے رکھنے اور کھلی عدالت میں اس پر کارروائی کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا ، بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا، آج بھی ہم عدلیہ کےساتھ کھڑے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے کیسز کے حوالے سے چیف جسٹس کو تفصیلی خط لکھیں گے۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس نے حکومت کی جانب سے انکوائری کمیشن کا بنانے کا اعلان اکثریت سے مسترد کر دیا ۔ 

اس موقع پر شیر افضل مروت نے کہا کہ خط سپریم جوڈیشل کونسل کولکھا گیا، سپریم جوڈیشل کونسل نے خط سپریم کورٹ کے سامنے رکھ دیا ہے، ہم توقع رکھتے ہیں سپریم کورٹ اس مسئلے کو قالین کے نیچے نہیں دبائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسلام آباد کے گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.3 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کی گہرائی 86 کلومیٹر تھی، تاہم زلزلے کا مرکز افغانستان تاجکستان بارڈر تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد کے گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی اور گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد کے علاوہ خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع چترال، کوہاٹ، مالاکنڈ، لوئر دیر، سوات، باجوڑ، غذر، گاہکوچ اور پشاور وگردونواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں ، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.3 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کی گہرائی 86 کلومیٹر تھی، تاہم زلزلے کا مرکز افغانستان تاجکستان بارڈر تھا۔

زلزلے کے جھٹکوں کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں، دکانوں اور دفاتر سے باہر نکل آئے جبکہ زلزلے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll