جی این این سوشل

کھیل

دوسرا ٹی ٹونٹی، ہلڑ بازی کرنے والوں کے خلاف شکنجہ تیار،قیدیوں کی منتقلی کی گاڑیاں سٹیڈیم منگوالی گئیں

دوران میچ ممکنہ طور پر ہلڑ بازی، دخل اندازی یا بدمزگی پیدا کرنیوالے شائقین کو سلاخوں کے پیچھے میچ دکھانے کی تیاری، بغیر ٹکٹ سٹیڈیم پہنچنے والے شائقین کو بھی میچ ختم ہونے تک جیل کی گاڑی میں قید رکھا جائیگا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دوسرا ٹی ٹونٹی، ہلڑ بازی کرنے والوں کے خلاف شکنجہ  تیار،قیدیوں کی منتقلی کی گاڑیاں سٹیڈیم منگوالی گئیں
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 پاکستان اور انگلینڈ کے مابین کراچی میں ٹی ٹونٹی سیریز کے دوسرے میچ کے موقع پر سکیورٹی کے حوالے سے غیر معمولی اقدامات سامنے آ رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آج سیریز کے دوسرے میچ سے قبل قیدیوں کو لے جانے والی 5 گاڑیوں کو نیشنل سٹیڈیم طلب کیا گیا ہے۔ سندھ پولیس کے سپیشل سکیورٹی یونٹ کے ذرائع کے مطابق کرکٹ میچ کے دوران ممکنہ طور پر ہلڑ بازی،

دخل اندازی یا بدمزگی پیدا کرنے والے شائقین کو سلاخوں کے پیچھے میچ دکھانے کی تیاریاں کی گئی ہیں۔ 

 بغیر ٹکٹ نیشنل سٹیڈیم تک پہنچنے والے شائقین کو بھی میچ ختم ہونے کے وقت تک جیل کی گاڑی میں قید رکھا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ میچ کے دوران سٹیڈیم کے اندر انکلوژر میں امن و امان کا مسئلہ بنانے والوں کو بھی جیل کی گاڑیوں میں قید کر لیا جائے گا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ میچ کے روز کا ٹکٹ اور اصلی شناختی کارڈ رکھنے والے شائقین کو ہی پارکنگ سے شٹل میں بیٹھنے دیا جائے گا۔ سکیورٹی حکام کی جانب سے سٹیڈیم کے گیٹس پر رش سے بچنے کے لیے شائقین کو وقت سے پہلے پہنچنے کی آفر دی گئی ہے۔                                             

پاکستان

پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، سینیٹر شبلی فراز

پاکستان کے لیے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی  مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، سینیٹر شبلی فراز

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ تحریک انصاف حکومت اور اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، پہلے مذاکرات کے لیے ماحول بنایا جائے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کے لیے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔ ہم مشروط طور پر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پہلے سیاسی مقدمات ختم کیے جائیں، قانون و آئین کی حکمرانی لائی جائے اور بانی پی ٹی آئی، خواتین سمیت سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جبر کے ماحول میں بات کرنا ممکن نہیں۔ آئین اور قانون کی حکمرانی لائی جائے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لندن یا کسی اور ملک نہیں جائیں گے۔ عمران خان، خواتین اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج بھی ہماری فوج ہے۔ اگر قانونی کیسز حقیقی ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی کو سیاسی آزادی اور سرگرمی کی اجازت دی جائے، پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہوا اس پر آزاد جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور کے اسلام آباد پر قبضے کی بات سیاسی ہے، الیکشن ٹربیونلز 30 دن میں غلطیوں کا فیصلہ کریں اور دھاندلی اور غلطیوں پر جلد وائٹ پیپر جاری کریں۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ عوام نے تمام تر اقدامات کے باوجود ہمیں ووٹ دیا، تین بار انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے اور اعتراضات اٹھائے گئے، سیاسی انتقام کی فضا میں سیاسی اور معاشی استحکام نہیں آئے گا۔

سیاسی فیصلے عدالتیں کر رہی ہیں، بظاہر جمہوری اور پارلیمانی نظام قائم ہے، ملک نے اس وقت مریض کی حیثیت اختیار کر لی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی وفاق کی علامت اور ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، بیرسٹر گوہر

یوم تاسیس کے موقع پر پولیس صوفے، کرسیاں،ساؤنڈ سسٹم حتٰی کہ کیک تک اٹھا کر لے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفاق کی علامت  اور ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، بیرسٹر گوہر

پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اس ملک کی اس وقت وہ واحد پارٹی ہے جو چاروں صوبوں میں موجود ہے پاکستان تحریک انصاف وفاق کی علامت ہے اس ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔

قومی اسملی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کل پاکستان تحریک انصاف کا 28 واں یوم تاسیس تھا الیکشن ایکٹ،آئین اور قانون اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنا وہ دن بھرپور طریقے سے منائے مگر کل جس جگہ ایونٹ رکھا گیا وہاں سے پولیس صوفے،کرسیاں،ساؤنڈ سسٹم حتٰی کہ کیک تک اٹھا کر لے گئے جس کی وجہ سے ہم نے پھر کسی دوسری جگہ پر اپنی تقریب رکھی بطور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی آپکی زمہ داری بنتی ہے کہ آپ حکومتی نمائیندگان سے پوچھیں کہ کیوں ملکی سب سے بڑی جماعت کی یوم تاسیس کے دن کے موقع پر یہ سلوک کیا گیا۔

بیرسٹر گوہر  کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ عوام اس طرح بانی پی ٹی آئی کو بھول جائیں گے،عوام بانی پی ٹی آئی کو نہیں بھولیں گے،آرٹیکل سترہ کے مطابق ہم نے پوائنٹ آف آرڈر قانون کے مطابق اٹھائےلیکن ہمارے کسی بھی معاملے پر آپ نے رولنگ نہیں دی۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےاپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ رات سے ہمارے رہنماؤں کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، پولیس گردی ختم ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب میں اس وقت دفعہ 144 کا نفاذ ہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کارکنوں کے گھروں پر بھاری نفری کے ساتھ پنجاب کی انتظامیہ اور پولیس نے چھاپہ مار کاروائیاں کی ہے کیا اس ملک میں جمہوریت معطل ہے اگر ہے تو پھر اعلان کر دیں جو سلوک ہمارے ساتھ کیا جارہا ہے ہم اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہے ہمیں یہاں لاکھوں لوگوں نے مینڈیٹ دے کر بھیجا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا ہک پنجاب پولیس فورس نہیں رہی، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ چیز قابل قبول نہیں، اسلام آباد بھی وزیر داخلہ کے ماتحت ہیں، یہاں بھی ریلی نکلیں گی، یہاں پر کسی بھی قسم کی دفع 144 کی ضرورت نہیں ہے، بشریٰ بی بی کے اوپر ظلم و ستم ہورہا ہے، ان کو چھوٹے سے کمرے میں بند کیا ہوا ہے، انہیں میڈیکل ٹریٹمنٹس ان کی مرضی کی نہیں مل رہی، ان کے ٹیسٹ سرکاری ہسپتال سے کئے جارہے ہیں جہاں نتائج میں تبدیلی کرنے کے مواقع ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کو رہا کیا جائے کیونکہ عدت نکاح کیس میں سرکاری وکیل کبھی ادھر بھاگتا ہے، کبھی ادھر، وہ بوگس کیس، ان کو میڈیکل سہولیات نجی ہسپتال، شوکت خانم سے مہیہ کیا جائے، ہمیں سرکاری ڈاکٹرز پر بھروسا نہیں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

پاکستانی نژاد اسکاٹش وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن  کا  تحریک عدم اعتماد لانےکا اعلان

حمزہ یوسف کو اتحادی جماعت اسکاٹش گرین سے اختلافات کا سامنا ہے جس کے باعث حمزہ یوسف کیلئے اعتمادکا ووٹ لینا مشکل ہوگا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی نژاد اسکاٹش وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن  کا  تحریک عدم اعتماد لانےکا اعلان

اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے خلاف اپوزیشن  نے  تحریک عدم اعتماد لانےکا اعلان کر دیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق حمزہ یوسف کو اتحادی جماعت اسکاٹش گرین سے اختلافات کا سامنا ہے جس کے باعث حمزہ یوسف کیلئے اعتمادکا ووٹ لینا مشکل ہوگا۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ حمزہ یوسف کو اپنی اسکاٹس نیشنل پارٹی کے 63 ممبران کی حمایت حاصل ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس بھی 63 اراکین پارلیمنٹ کی حمایت موجود ہے۔

برطانوی میڈیا کابتانا ہے کہ  حکومت اور اپوزیشن کے ووٹ برابر ہونےکی صورت میں پریزائیڈنگ افسر  ووٹ کاسٹ کرےگا، روایتی طور پر  پریذائیڈنگ افسر حکومت کے حق میں ووٹ دیتا ہے۔

یاد رہے کہ  پاکستانی نژادنحمزہ یوسف 29 مارچ 2023 کو اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر (وزیراعظم) منتخب ہوئے تھے، انہیں اسکاٹ لینڈ کے سب سے

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll