جی این این سوشل

پاکستان

پی ٹی آئی لانگ مارچ، عمران خان کے لیے 40 فٹ لمبا کنٹینر تیار

کنٹینر میں عمران خان کے ایگزیکٹو روم سمیت قائدین اور سیکیورٹی کے لیے بھی خصوصی انتظامات ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی آئی لانگ مارچ، عمران خان کے لیے 40 فٹ لمبا کنٹینر تیار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 پاکستان تحریک انصاف نے حقیقی آزادی مارچ کے لیے 40 فٹ لمبا کنٹینر تیار کر لیا جس میں عمران خان سوار ہوں گے۔کنٹینر میں عمران خان کے ایگزیکٹو روم سمیت قائدین اور سیکیورٹی کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔عمران خان کے لئے تیار کردہ اسپیشل کنٹینر میں فریج اور اے سی اور اوون جیسی سہولیات بھی میسر ہو گی، سی سی ٹی وی مانیٹرنگ کا نظام بھی ہے۔ 

چیئرمین عمران خان جمعہ کو آزادی مارچ کا آغاز لاہور سے کریں گے. اسی کنٹینر پر سوار ہوکر اسلام آباد کہ جانب روانہ ہوگے. عمران خان آزادی مارچ کنٹینر کا افتتاح جمعرات کو کریں گے۔ 
عمران خان لانگ مارچ تک پنجاب میں قیام کریں گے اور دو روز تک صوبے میں عوامی رابطہ مہم چلائیں گے۔

عمران خان نے جمعہ 28 اکتوبر سے لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے اور وہ لانگ مارچ تک پنجاب میں ہی قیام کریں گے اور اس دوران وہ عوامی رابطہ مہم چلائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا زیادہ قیام زمان پارک میں اپنی رہائشگاہ پر ہی ہوگا اور وہ لانگ مارچ کی تیاریوں کو لاہور سے مانیٹر کریں گے۔تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا آغاز لبرٹی چوک لاہور سے ہوگاجس کی قیادت عمران خان کریں گے۔عمران خان نے منگل کے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مجوزہ لانگ مارچ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہو گا۔ 

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کا لانگ مارچ کوئی سیاست نہیں ہے بلکہ "ہم پاکستان کے مستقبل کے لیے لڑ رہے ہیں، ہم پاکستان کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔" سابق وزیر اعظم نے کہا، "ہم پرامن رہیں گ

جرم

شادی کی تقریب میں شراب نوشی سے منع کرنے پر ملزم نے اپنی کزن کو قتل کر دیا

شراب نوشی سے منع کرنے پر ملزم نے تعیش میں آکر فائرنگ کر دی، مقتولہ کو 3 گولیاں لگیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شادی کی تقریب میں شراب نوشی سے منع کرنے پر ملزم نے اپنی کزن کو قتل کر دیا

اسلام پورہ میں شادی کی تقریب میں شراب نوشی سے منع کرنے پر ملزم نے اپنی ماموں زاد بہن کو قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق لاہور کے علاقے عمر فاروق روڈ پر شادی کی تقریب جاری تھی۔ اس دوران دلہا فیصل کے ماموں زاد عارف نے شراب نوشی کررکھی تھی، جس پر دلہے کی بہن نے عارف کو شراب نوشی سے منع کیا۔

دلہے کی بہن کی جانب سے شراب نوشی سے منع کرنے پر ملزم عارف نے طیش میں آکر فائرنگ کردی اور فرار ہوگیا۔ مقتولہ کو 3 گولیاں لگیں، جیسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال پہنچایا گیا، تاہم خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جانبر نہ ہو سکی۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق مقتولہ کا نکاح ہو چکا تھا اور چند روز بعد اس کی رخصتی تھی۔ پولیس نے لاش کو مردہ خانے میں جمع کروا کر قاتل کی تلاش شروع کر دی ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

جوابی کارروائی، ماسکو نے بھی برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کر دیا

روس نے گزشتہ ہفتے برطانوی حکام کی اسی طرح کی کارروائی کے جواب میں برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جوابی کارروائی، ماسکو نے بھی برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کر دیا

گزشتہ روز کو روسی وزارت خارجہ کے اعلان کیا ہے کہ روس نے گزشتہ ہفتے برطانوی حکام کی اسی طرح کی کارروائی کے جواب میں برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ ماسکو میں برطانوی سفارت خانے کے نمائندے کو ہیڈ کوارٹرز میں طلب کر کے لندن سے روسی اتاشی کی بے دخلی سے متعلق احتجاج کیا۔

غیر ملکی میڈی رپورٹ کے مطابق 16 مئی کو ماسکو میں برطانوی سفارت خانہ کے نمائندہ کو طلب کرکے برطانوی حکام کی جانب سے 8 مئی کو کیے گئے لندن میں روسی سفارت خانہ کے ملٹری اتاشی کے متعلق غیر دوستانہ اور بے بنیاد فیصلے پر سخت الفاظ میں احتجاج کیا گیا۔

 روس نے کہا ہمارا اقدام اس حد تک محدود نہیں رہے گا اور کشیدگی کے آغاز کرنے والوں کو مزید اسی طرح کے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔

روسی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ برطانوی سفارت کار کے ملٹری اتاشی اڈریان کوگل کو مطلع کردیا گیا ہے کہ اسے ایک ہفتے کے اندر روس سے نکل جانا چاہیے۔ وزارت نے خبردار کیا کہ وہ برطانوی فیصلے کے جواب میں اضافی اقدامات کرے گی۔

واضح رہے کہ ملٹری اتاشی مسلح افواج کا ایک رکن ہوتا ہے جو سفارت خانے میں خدمات انجام دیتا ہے اور بیرون ملک اپنے ملک کے دفاعی شعبے کی نمائندگی کرتا ہے۔ روس اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔ برطانیہ نیٹو میں یوکرین کا مضبوط حامی ہے اور اس نے کیو کی افواج کو اہم فوجی مدد فراہم کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

از خود نوٹس :فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

از خود نوٹس :فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے فیصل واوڈا اور مصطفٰی کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بھی بنچ کا میں شامل تھے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی؟ توہین عدالت ہوئی یانہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے جو ویڈیو ملی ہے اس کے متعلقہ حصے میں آواز نہیں تھی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ پریس کانفرنس توہینِ عدالت کے زمرے میں آتی ہے؟۔ کوئی مقدمہ اگر عدالت میں زیر التوا ہوتو اس پر رائے دی جاسکتی ہے؟۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس سے کہیں زیادہ باتیں میرے خلاف کی گئیں۔ لیکن کیا آپ اداروں کی توقیر کم کرنا شروع کردیں گے۔ اگر میں نے کچھ غلط کیا تو مجھے کہیں، عدالت کو نہیں۔ وکلا، ججز اور صحافیوں سب میں ا چھے بُرے لوگ ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے میں نے بھی اس ادارے میں 500 نقائص دیکھے ہوں۔ باپ کے گناہ کی ذمے داری بیٹے کو نہیں دی جاسکتی۔ کیا ایسی باتوں سے آپ عدلیہ کا وقار کم کرنا چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شفافیت لانے کی کوشش کی، اپنے اختیارات کم کیے، بندوق اٹھانے والا اور گالی دینے والا کمزور ترین شخص ہوتے ہیں۔ جس کے پاس دلیل ختم ہو، وہ بندوق اٹھاتا ہے یا گالی دیتا ہے۔ ایک کمشنر صاحب اٹھے اور کہا میں نے انتخابات میں دھاندلی کروائی۔ بھئی بتاؤ تو سہی چیف جسٹس کیسے دھاندلی کروا سکتا ہے؟۔ مذہب معاشروں میں ایسے الزامات نہیں لگائے جاتے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے عوام کے ہوتے ہیں، اداروں کو بدنام کرنا ملک کی خدمت نہیں، اداروں میں کوتاہیاں ہوسکتی ہیں، میں کسی اور کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، اگر میں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو بتائیں، تنقید کریں، ہم ہر روز ہم اچھا کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون پر عمل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس کے پاس دلائل ہوں گے وہ ہم ججز کو بھی چپ کرادے گا، میں نے اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ ادارے کے لیے حلف لیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو نوٹس جاری کرتے ہیں، دونوں کو بلا لیتے ہیں، ہمارے منہ پر آکر تنقید کر لیں۔

ریمارکس میں کہا کہ ملک کا ہر شہری عدلیہ کا حصہ ہے۔ جرمنی میں ہٹلر گزرا ہے، وہاں آج تک کوئی رو نہیں رہا۔ غلطیاں ہوئیں انہیں تسلیم کر کے آگے بڑھیں۔ اسکول میں بچے غطی تسلیم کرے تو استاد کا رویہ بدل جاتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کرتے ہوئے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے بدھ کو پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll