جی این این سوشل

پاکستان

ارشد شریف،اعظم سواتی اور وزیر آباد حملے پر انصاف ہو گا،فواد چوہدری

عوام اب عمران خان کی قیادت میں ایک منظم قوت ہیں،اداروں کو عوام کے حقوق ماننا ہوں گے،رہنما تحریک انصاف

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ارشد شریف،اعظم سواتی اور وزیر آباد حملے پر انصاف ہو گا،فواد چوہدری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیر آباد سانحہ کا پرچہ درج نہیں ہو سکا کیونکہ ملک میں رول آف لاء نہیں،طاقتور گروہ ملک کے سیاسی اور عدالتی نظام کو یرغمال بنائے ہوئے ہے۔ فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر کہا کہ جب ہمسایہ ملک پاکستان کیلئے کہتا ہے کہ ہمیں سمجھ نہیں آتی بات کس سے کرنی ہے تو ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا۔ 

عوام اب عمران خان کی قیادت میں ایک منظم قوت ہیں،اداروں کو عوام کے حقوق ماننا ہوں گے اس معاملے کا حل ہونا ضروری ہے۔ انکا کہنا تھا کہ عوام یہ تسلیم نہیں کریں گے کہ ایک گروہ قانون سے بالاتر رہے،ارشد شریف،اعظم سواتی اور وزیر آباد حملہ ان معاملات میں انصاف ہو گا۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے پنجاب پولیس کی ایف آئی آر کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کر لیا۔ 

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان پر وزیر آباد میں ہوئے حملے کی درج کی گئی ایف آئی آر مسترد کر دی گئی۔ تحریک انصاف نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان کی جانب سے نامزد افراد کو پولیس کے درج کیے گئے مقدمے میں ملزم نامزد نہیں کیا گیا،درج ایف آئی آر ہماری درخواست سے مطابقت بھی نہیں رکھتی۔ بتایا گیا کہ پی ٹی آئی نے پنجاب پولیس کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا۔ 

جبکہ فواد چوہدری نے بھی درج ایف آئی آر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نامزد کردہ نام شامل نہ کیے گئے تو ایف آئی آر قبول نہیں۔تحریک انصاف اپنا مؤقف دے چکی،نامزد ناموں کے بغیر ایف آئی آر صرف کاغذ کا بے وقعت ٹکڑا ہو گی۔واضح رہے کہ پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر وزیر آباد میں ہوئے حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ

آرمی چیف کو خط اپنی ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے لکھوں گا، عمران خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ

بانی چئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا، وکلاء کو ہدایات دی ہیں وہ خط تیار کر کے مجھے بتائیں گے۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کو خط اپنی ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے لکھوں گا، انہیں بتاؤں گا کہ آزاد کشمیر میں جو ہو رہا ہے اور ملک جہاں جا رہا ہے اس پر ہمیں سوچنا پڑے گا، فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کے بینیفیشری سے جب کوئی سوال ہوتا ہے تو وہ حملہ آور ہوجاتے ہیں، جھوٹ کو بچانے کے لیے ججز اور میڈیا پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، صدر، وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب جھوٹ پر بیٹھے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کا بینیفیشری گورنر خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پر ذاتی حملے کررہا ہے، فارم 47 کے بینیفیشری ہی جسٹس بابر ستار پر لفظی حملے کررہے ہیں اور اس وقت سب کوشش کررہے ہیں مصنوعی جمہوریت کو چلایا جاسکے، جمہوریت اخلاقی قوت پر چلائی جاتی ہے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں ایجنسیوں کے دباؤ سے بچنے کے لیے ختم کیں، نگراں وزیراعظم کے بیان کے بعد اس حکومت کے پاس کیا جواز ہے؟ انوار الحق کاکڑ نے حنیف عباسی کو طعنہ دے کر شہبازشریف کو پیغام بھیجا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس ایک دبنگ آدمی ہیں، چیف جسٹس نے کہا بھٹو کو فئیر ٹرائل نہیں ملا، کیا مجھے فئیر ٹرائل مل رہا ہے؟ ملک جس طرح چلایا جارہا ہے، اس طرح ملکی سلامتی خطرے میں پڑجائے گی، یہ جنگ آمریت کے خلاف جنگ چل رہی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کنٹرولڈ حکومت بنائی جس سے آزادی کی تحریک مزید تیز ہورہی ہے، ہمارا یہ سوال ہے کہ ہماری 9 مئی اور 8 فروری کے حوالے سے پٹیشنز کو کیوں نہیں سنا جا رہا؟ ہمارا ٹرائل بھی نواز شریف، آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے ٹرائل کی طرز پر چلایا جائے،

عمران خان نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے ٹرائل کی کارروائی نارمل انداز میں آگے بڑھائی جائے، سپریم کورٹ میں میری پیشی براہ راست نشر نہیں کی گئی میں سپریم کورٹ سماعت میں بات کرنے کے لیے بے تاب رہا امید کرتا ہوں میری اگلی پیشی کو براہ راست نشر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں سب غریب قیدی ہیں، پرویز الہی اور شاہ محمود قریشی آج تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کریں جیل کے دروازے کھول دیے جائیں گے، ان سے کیا مذاکرات کریں جن کے پاس پاور ہی نہیں۔

بشریٰ بی بی کے میڈیکل ٹیسٹ پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی ںے کہا کہ ہم نے یہ مؤقف اپنایا کہ آپ خون کے دو نمونے لیں ایک پمز اور دوسرا شوکت خانم کو بھیجیں، مجھے پمز کی رپورٹس پر اعتماد نہیں ہے، پمز والوں نے پہلے میرے خون سے کوکین نکلنے کی رپورٹ دی تھی جس پر میرا ہرجانے کا کیس چل رہا ہے، بشری بی بی نے بھی کہا کہ خون کے نمونے دونوں لیباٹریوں میں بھیجے جائیں میڈیکل عملے نے انکار کیا جس پر بشری بی بی نے بھی خون کے سیملز نہیں دئیے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مس کنڈکٹ پر جج ابو الحسنات اور جج قدرت اللہ کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کا کہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا دورہ آذربائیجان، منیب اختر قائم مقام چیف جسٹس نامزد

جسٹس منیب اختر کل ہی بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان حلف اٹھائیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا  دورہ  آذربائیجان،  منیب اختر قائم مقام چیف جسٹس نامزد

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کل آٹھ روزہ دورے پر آذربائیجان روانہ ہوں گے، جسٹس منیب اختر قائم مقام چیف جسٹس ہونگے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 18 مئی سے 25 مئی تک غیر ملکی دورے پر ملک سے باہر ہوں گے۔ اس دوران جسٹس منیب اختر قائم مقام چیف جسٹس کے فرائض سرانجام دیں گے۔

اس سلسلے میں جسٹس منیب اختر کل ہی بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان حلف اٹھائیں گے۔ حلف برداری کی تقریب سپریم کورٹ ججز بلاک میں صبح ساڑھے 10 بجے منعقد ہوگی۔

جسٹس یحییٰ آفریدی جسٹس منیب اختر سے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف لیں گے۔ حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز اور سینئر وکلاء بھی شرکت کریں گے۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کل آذربائیجان کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ اس دوران وہ اکانومک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) ممالک کی چیف جسٹسز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دبئی لیکس: ایف آئی اے اور نیب سے تحقیقات کرانے کیلئے درخواست دائر

دبئی لیکس میں کئی پاکستانی سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کے نام آئے، ہر سیاستدان پر اپنی تمام ملکی و غیر ملکی پراپرٹی ظاہر کرنا لازم ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دبئی لیکس: ایف آئی اے اور نیب سے تحقیقات کرانے کیلئے درخواست دائر

لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)، فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) اور قومی احتساب بیورو (نیب) سے دبئی لیکس کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

لاہور ہائیکورٹ میں درخواست شہری مشکور حسین کی جانب سے دائر کی گئی جسے ندیم سرور ایڈووکیٹ کے ذریعے پیش کیا گیا،درخواست میں وفاقی حکومت، نیب، ایف آئی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ دبئی لیکس میں کئی پاکستانی سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کے نام آئے، ہر سیاستدان پر اپنی تمام ملکی و غیر ملکی پراپرٹی ظاہر کرنا لازم ہے، عدالت ایف آئی اے، نیب اور دیگر متعلقہ اداروں کو دبئی لیکس کی تحقیقات کا حکم دے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ تحقیقات ہونی چاہیے کہ دبئی میں خریدی گئی پراپرٹیز منی لانڈرنگ سے تو نہیں بنائی گئیں، دبئی میں غیر قانونی پراپرٹی ثابت ہونے پر مالکان کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll