Advertisement
پاکستان

وزیرِ اعظم کا شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یومِ پیدائش پر پیغام

شاعرِ مشرق ڈاکٹرعلامہ اقبال کے یومِ پیدائش پر پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ آج پوری قوم ڈاکٹر علامہ اقبال کا یومِ پیدائش بڑی عقیدت و احترام سے منا رہی ہے ، علامہ اقبال نے امتِ مسلمہ کے نوجوانوں کو اپنے اسلاف کی قربانیوں ، ان کی عظمت اور اپنی کھوئی ہوئی میراث سے روشناس کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 سال قبل پر نومبر 9 2022، 9:02 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
وزیرِ اعظم کا شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ  محمد اقبال کے یومِ پیدائش پر پیغام

ڈاکٹر علامہ اقبال کے یوم پیدائش  پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں  کہا  کہ اقبال کا خواب امن کا گہوارہ، سیاسی برداشت اور بھائی چارے کا پاکستان تھا جہاں نوجوان تعمیری سوچ کے ساتھ ملک کو ترقی کی بلندیوں تک لے کر جائیں، ادارے مضبوط جبکہ عوام باشعور اور معیشت مستحکم ہو، آئیں مل کر آج کے دن یہ عہد کریں کہ ہم اقبال کے پاکستان کے حصول کیلئے دن رات محنت کریں گے، مجھے اپنی قوم اور بالخصوص نوجوانوں پر پورا اعتماد ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اقبال نے امت کے نوجوانوں کو شاہین سے تعبیر دی جو اپنے حوصلے، خود اعتمادی، بہادری اور درویشی کی بدولت پرندوں میں منفرد مقام رکھتا ہے،  اقبال نے نوجوانوں کو مسلمانوں کے تابناک ماضی سے سبق حاصل کرکے مستقبل میں علم و تحقیق کی منازل طے کرنے کی تلقین کی اور یوں دنیا کو تسخیر کرکے ستاروں پر کمند ڈالنے کا نیا جوش و ولولہ پیدا کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اقبال کے فلسفہِ خودی نے انسانیت کو دنیا کی تمام تر قوتوں کو زیر کرکے اپنی ذات کے ادراک سے دنیا اور آخرت کی منازل آسانی سے طے کرنے کا ایک ایسا نسخہِ کیمیاء فراہم کیا کہ جس کے اثرات نہ صرف برِ صغیر پاک و ہند بلکہ دنیا بھر میں آج بھی محسوس کئے جاتے ہیں اور اقبال کی تعلیمات پر نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا میں آج بھی جدید جامعات میں تحقیق کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقبال کی دینی خدمات بھی کسی سے پوشیدہ نہیں، انہوں نے دنیائے اسلام کو جدت بخشی اور تحقیق کی حوصلہ افزائی کی. اقبال کا قرآن کی تعلیمات سے لگاؤ اور حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی محبت مثالی تھی۔ 

شہباز شریف نے کہا کہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں میں اپنے بنیادی حق یعنی آزادی کا ایسا شعور بیدار کیا کہ اسکی بدولت مسلمانانِ ہند ایک پرچم تلے جمع ہوگئے، علامہ اقبال نے مسلمانوں کیلئے برِ صغیر پاک و ہند میں ایک علیحدہ ریاست کا خواب دیکھا جسے قائد اعظم اور مسلم لیگ کے دیگر رہنماؤں نے شبانہ روز محنت سے شرمندہ تعبیر کیا،

افسوس کہ اقبال اپنے خواب کی تعبیر دیکھنے سے پہلے ہی خالقِ حقیقی سے جا ملے مگر آئیں ہم خود سے سوال کریں کہ کیا واقعی ہم نے اقبال کے اس پاکستان جس کی تعمیر میں تحریکِ پاکستان کے لوگوں کی انتھک محنت، لاکھوں لوگوں کی قربانیاں اور ہمارے اجداد کی امیدیں وابستہ تھیں کی حفاظت کی؟ انہوں نے کہا کہ اقبال کا پاکستان امن کا گہوارہ، سیاسی برداشت اور بھائی چارے کا پاکستان تھا۔

اقبال نے ایک ایسے پاکستان کا خواب دیکھا تھا جہاں نوجوان تعمیری سوچ سے اس ملک کو ترقی کی ان بلندیوں تک لے کر جائیں جہاں اقوامِ عالم میں پہلے کوئی نہ گیا ہو. اقبال کے پاکستان میں معاشرے میں بڑے چھوٹے کی تمیز اور نظریات میں اختلاف پر تہذیب کے دائرے میں رہ کر گفتگو سے معاملات طے ہوں، اقبال کے پاکستان میں ادارے مضبوط، عوام با شعور اور معیشت اس قدر مستحکم ہو کہ پاکستان معاشی طور پر قرضوں کی زنجیروں سے پاک ہو۔

انہوں نے کہا کہ آئیں مل کر آج کے دن یہ عہد کریں کہ ہم اقبال کے پاکستان کے حصول کیلئے دن رات محنت کریں گے، مجھے اپنی قوم، بالخصوص نوجوانوں پر پورا اعتماد ہے کہ اگر وہ ٹھان لیں تو یہ منزل دور نہیں کیونکہ "ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی"۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں عظیم قومی شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 145واں یوم پیدائش آج قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

Advertisement
Advertisement