جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

جدید فیچر کے ساتھ جرمنی کی سانسو کمپنی کی الیکٹرک بائیک جلد مارکیٹ میں آنے کو تیار

موٹرسائیکل کو متوسط طبقے کی سواری سمجھا جاتا ہے اور یہی وہ طبقہ ہے جو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جدید فیچر کے ساتھ جرمنی کی سانسو کمپنی کی الیکٹرک بائیک جلد مارکیٹ میں آنے کو تیار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

دنیا میں تیل کی قیمتیں بڑھی تو لوگوں کے ذہن میں پہلا خیال یہی آتا ہے کہ آئندہ ماہ پیٹرول مزید کتنا مہنگا ہو گا اور یہ مہنگائی ان کے بجٹ کو کیسے متاثر کرے گی۔

پٹرول سے پیدا ہونے والا دھواں ماحولیاتی آلودگی پر کتنا اثر ڈالتا ہے یہ ہم سب جانتے ہیں۔ماحولیاتی آلودگی اور پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہارون ایس خان کی جرمن کمپنی سانسو  اس مسئلے کا حل اپنی  الیکڑک بائیک  ای ایم سی کی صورت میں عام عوام کے لئےیورپ،

دبئی ،جرمنی سمیت پاکستان میں لانچ کرنے جارہا ہے۔الیکڑک موٹرسائیکل کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے یہ بات واضح ہے کہ آنے والے وقت میں الیکڑیکل موٹرسائیکل کا استعمال بڑھ جائے گا ۔

سانسو کمپنی کی الیکٹرک موٹرسائیکل کی جانب سے لانچ کردہ کچھ ماڈلز پر ایک نظر ڈالیں جو  جدید ڈیزائن، آرام دہ،  رفتار اور حفاظت پر سمجھوتہ کیے بغیر  پہلی بار متعارف کروائی جا رہی ہے۔


سانسو الیکٹرک موٹرسائیکل کے تین ویرئنٹ ہیں جن میں سانسو الیکٹرک موٹرسائیکل ای ایم سی  R1,R2اور R3شامل ہیں۔سانسو ای ایم سی  R1   کی بات کریں تو اس میں 80 ایمپئر کی بیٹری اور دس ہزار ایمپئر کی بیٹری ہے

جسے آپ 130 سے 140 کی سپیڈ میں 130 سے 140کلو میٹر سفر طے کر سکتے ہیں. سانسو ای ایم سی R2 میں 60 ایمپئر کی بیٹری اور 8000واٹ کی موٹر سے جس سے آپ 110 سے 120 کی سپیڈ میں 110سے 120 کلو میٹر تک سفر کر سکتے ہیں۔

 

سانسو ای ایم سی R3 کی بات کریں تو اس یہ 40 ایمپئر کی بیٹری کیساتھ 5000 واٹ کی موٹر میں دستیاب ہے جس کی مدد سے آپ 90 سے 100 کلو میٹر فی گھنٹہ کی سپیڈ سے 90 سے 100 کلو میٹر تک سفر کر سکتے ہیں۔
سانسو  الیکٹرک موٹر سائیکل کے جدید  فیچر کی بات کریں تو اس میں اے بی ایس بریک ہے جو ڈرائیونگ کو محفوظ اور بہتر بناتا ہے۔اس کے ساتھ ہی اس میں تھری اسپیڈ ٹرانسمیشن ہے۔

شاک کی بات کریں تو اس میں بولڈ ہائیڈرولک شاک ہیں جو آپُکے سفر کو آرام دہ بناتے ہیں۔سانسو الیکٹرک موٹرسائیکل 250 کلو گرام تک کا وزن آرام سے اٹھا ہو سکتی ہے۔

سانسو ای ایم سی  کی صورت میں  آپکو ملے گا آلودگی سے پاک ماحول ،،اور آٹو موبل انڈسٹری کو ایک نیا بہتر مستقبل

علاقائی

مریم نواز نے پروینشل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی

پرائس کنٹرول، سرکاری زمینوں پر قبضہ، تجاوزات اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے اختیارات ہونگے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز نے  پروینشل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب میں پراوینشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں مریم نواز کو پنجاب پروینشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

جس میں بتایا گیا کہ پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ اورتحصیل میں بھی انفورسمنٹ اتھارٹیز قائم کی جائیں گی۔ صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کی سربراہی چیف سیکرٹری کریں گے،ڈی جی بھی تعینات ہوگا۔ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی،ڈپٹی کمشنر جبکہ تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی کا سربراہ اے سی ہوگا۔انفورسمنٹ اتھارٹیز سرکاری اراضی پر قبضوں سمیت دیگر سپیشل ٹاسک سرانجام دیں گی۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کیلئے قانون سازی کا عمل فوری شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 11 قوانین، رولز اور آرڈیننس میں ترامیم کی منظوری بھی دیدی ۔

پرائس کنٹرول، سرکاری زمینوں پر قبضہ، تجاوزات اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے اختیارات ہونگے۔تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کے زیر نگرانی تحصیل کی سطح پر پولیس سٹیشن اور سپیشل فورس قائم کی جائے گی۔تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی میں یونٹ انچارج، انوسٹی گیشن آفیسرز، انفورسمنٹ آفیسرز اور کانسٹیبل تعینات ہوں گے۔

تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کو قانون پر عملدرآمد کے علاوہ مقدمہ درج کرنے، تحقیقات اور گرفتاری کے اختیارات بھی حاصل ہونگے۔ مانیٹرنگ کے لئے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی اور ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی کے دفاتربھی قائم کئے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے انفورسمنٹ اتھارٹیزکو6 ماہ میں فنکشنل کرنے کی ہدایت کردی ۔

اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، سینیٹر پرویز رشید، صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین، وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ زاہد بخاری، وزیر زراعت محمد عاشق حسین، ایم پی اے ثانیہ عاشق،چیف سیکرٹری، سیکرٹریز زراعت، خزانہ اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

سونے کی فی تولہ قیمت میں 7 ہزار روپے سے زائد کی کمی 

سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ  40 ہزار 900 روپے ہوگئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونے کی فی تولہ قیمت میں 7 ہزار روپے سے زائد کی کمی 

 سونے کی فی تولہ قیمت میں 7 ہزار 800 روپے کی کمی آگئی۔ 
اسی طرح سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ  40 ہزار 900 روپے ہوگئی ، دو روز میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 11 ہزار 300 روپے کمی ہوئی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے لیکن گزشتہ روز سے سونے کی قیمتوں میں کچھ کمی آنے کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی کے مہینےمیں سونے کی قیمت فی تولہ 2 لاکھ 40 ہزار روپے اور 10 گرام 2 لاکھ 5 ہزار 761 روپے تک  پہنچ گئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، اعظم نذیر تارڑ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا۔

 اسلام آباد میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں ہماری افواج کے جوان شہید ہوئے، کئی بار کہا جاتا ہے حکومتیں سنجیدہ نہیں اس لیے مسنگ پرسن کا مسئلہ حل نہیں ہورہاہے، لاپتہ افراد کیلئے ہماری حکومت نے بہت کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں میں بھی اس مسئلے پر کیا کام کیا گیا ، دوبارہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے، ہماری حکومت کی اس مسئلے پر سنجیدگی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کا پہلی بار معاملہ پیپلزپارٹی کے دور میں اٹھایا گیا، لاپتہ افراد کے دس ہزار دوسو کیسز کمیشن میں گئے ہیں۔ نگران حکومتوں کے اختیارات محدود تھے، ان کے دور میں قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ لاپتہ افراد کے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ، لاپتہ افراد کا معاملہ2011 میں اٹھایا گیا پھر اس مسئلہ پر کمیشن بھی بنایا ، کمیشن میں بلوچ رہنماؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ انتظامی امور کا ہے،چار دہائیوں نے پاکستان حالت جنگ میں ہے ،دہشت گردی اور اندرونی معاملات سے ملک کے حالات پیچیدہ کردیئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بہت ڈھنڈورا پیٹا گیا، نفرت،منافقت اورتقسیم کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے، جو ووٹر تحریک انصاف کی طرف تھا وہ جھوٹے بیانیے کی وجہ سے انحراف کرگیا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک ترقی کی طرف جارہا ہے، ہر روز سٹاک مارکیٹ نیا ریکارڈ قائم کررہی ہے، ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے،عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان مہنگائی میں کمی کرے گا، ملک کی ترقی کیلئے حکومت تمام اقدامات اٹھارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی ذات کی خاطر ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، پاکستان سب سے پہلے ہے تمام سیاسی جماعتیں بعد میں ہیں، جیل سے سیاسی بیانیہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جھوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کے خلاف باتیں کرنا اب ماضی کا قصہ بن چکا، بشریٰ بی بی کی صحت پر بات کی جاتی ہے تو شفا سے بہتر ہسپتال کون سا ہے، بشریٰ بی بی کی فلور کلینر والی بات مضحکہ خیز تھی، بشریٰ بی بی کی صحت پر کوئی تحفظات ہیں تو کھل کر بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جھوٹی مہم چلائی جارہی ہے کہ بشریٰ بی بی  کی زندگی کو خطرہ ہے، یہ لوگ کبھی دفاعی اداروں تو کبھی سپہ سالار کے خلاف بات کرتے ہیں۔

عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے میں 800ارب روپے کا خسارہ موجود ہے، حکومت ٹیکس ریفارمز ،ایف بی آر کو ڈیجیٹائز کرنے جارہی ہے، معیشت کو لے کر تمام اعشاریے مثبت ہیں، ہم نے یہ حالات بدلنے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll