جی این این سوشل

پاکستان

شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری کی72 ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی خدمات

شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری کی72 ویں سالگرہ کے موقع پر لکھا گیا تعارف،ایک تحریک، ایک تاریخ، ایک فکر ان کا مشن ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری کی72 ویں سالگرہ  کے موقع پر ان کی خدمات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر
تحریر فرحان ملک
سلامت رہو ہزار برس
ہر برس کے ہوں دن پچاس ہزار
لفظ محبوب کی قُدرت باقی لفظوں پر فوقیت رکھتی ہے۔محبوب کیلئے جان، مال،عزت و آبرو کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہوتی۔ جیسے لفظوں میں محبوب کے مقابلے میں کوئی لفظ نہیں ملتا ویسے ہی دنیا و آخرت کی بھلائی کیلئے محبوب کی محبت کے علاؤہ کوئی چارہ نہیں ملتا۔ کیونکہ خالق کائنات نے اپنے محبوب کیلئے پوری کائنات کا ڈھانچہ تخلیق فرمایا۔ انسان پھر اس خالق حقیقی کی بنائی ہوئی کمزور و لاچار مخلوق ہے۔اللہ پاک کے محبوب سرور دو عالم کی غلام شخصیت خالق حقیقی کو پسند ہے۔ قدرت اپنے محبوب کی ثناء کرنیوالے اور انکے مشن کو مستحکم کرنیوالوں کیلئے جنت کا اہتمام کرتی ہے۔ دنیا و آخرت میں کامیابی وکامرانی کے انبار نچھاور کرتی ہے۔عزت و رفعتیں عطاء کرتی ہے۔ لوگوں کے دلوں میں محبتیں،عزتیں، قرابتیں پیدا کرتی ہے۔خالق کے محبوب کا پسندیدہ بندہ بھی خالق کائنات کا محبوب بن جاتا ہے۔ انسان کو عام شخص سے محبت ہو جائے اس کو کائنات کی ہر چیز سے زیادہ حسین اس کا محبوب لگتا ہے۔وہ دنیا کی آرائش و زیبائش کی پراہ کئے بغیر ہوش و حواس میں رہتے ہوئے محبوب کا خیال رکھتا ہے۔ خود کو محبوب کی محبت میں خم کرتا ہے جس شخص کی محبت خالق حقیقی کی پسندیدہ شخصیت سے ہوجائے تو وہاں محبوب کے علاؤہ تو کوئی اور دھان نہیں رہتا۔ دنیا کا ہوش بھی نہیں رہتا۔وہ دوستوں،رشتےداروں، گھر والوں سے لڑنا پڑے تو پراہ کئے بغیر میدان میں قدم رکھ دیتا ہے۔ یہ محبوب کی فکری نظریاتی اور تحریکی تربیت ہوتی ہے۔جو انسان کو انقلابی سرگرمیوں میں مصروف رکھتی ہے۔ مال و دولت، عزت و آبرو، جان و دل ہر وقت محبوب کی محبت میں تڑپتا ہے۔ محبوب کی فکر انسان کی اپنی فکری سے زیادہ اہم ہوتی ہے۔یہ قُدرت کا حُسن ہےکہ لوگوں کو اپنی پسندیدہ شخصیات کے کاموں میں استعمال کرتی ہے۔ان کی بگڑی ہوئی کشتی سنور جاتی ہے۔ دنیا میں بھی نام پیدا کرتے ہیں اور آخرت میں بھی مقام ملتا ہے۔دُکھ پریشانیاں اور مصیبتیں محبوب کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی استقامت پیدا کرنے کیلئے آتی ہیں۔ جتنی بڑی مشکلات ہوتی ہیں قُدرت اس سے دوگنی ترقی عطاء فرماتی ہے۔ اگر محبوب کیساتھ رہتے ہوئے دل میں بدنیتوں کے ڈھیر لگے ہوں۔ محبوب تو خاموش رہتا ہے مگر قدرت اپنا حساب رکھتی ہے۔جب پیہ گھومتا ہے تو بدنیت شخص دنیا و آخرت کے قابل بھی نہیں رہتا۔
 
عاشق محبوب کی اداؤں، رخساروں، خیالوں اور خوابوں میں مگن رہتا ہے ہر وقت محبوب کی تڑپ رہتی ہے۔وہ محبوب کی دلی لگی کی تپش کو کم کرنے کیلئے محبوب کے نقش قدم پر چلتا ہے۔محبوب کی فکر کو اپناتا ہے۔اس کے رہن سہن کو سمجھنے کیساتھ عادات و اطوار کو خود پر لاگو کرتا ہے۔ محبوب جیسا سنورنے کی کوشش کرتا ہے وہ ویسے ہی بننے کی کوشش کرتا ہےتاکہ محبوب کو پسند آ جاؤں۔محبوب کی خوشی کو اپنی خوشی اور غم کو خود کا دکھ سمجھتا ہے۔19 فروری کا دن بہت حسین و جمیل تصور کیا جاتا ہے۔جو کئی دلوں میں خوشیوں کے انبار لگاتا ہے۔کئی لوگوں کے غموں کو دور کرتا ہے۔کئی یوں کیلئے نعمت ہوتا ہے۔ رحمت بھی کہا جائے تو بلاشبہ کوئی شک نہیں ہے۔ کئی لوگوں کی زندگی میں خوبصورت لمحات بناتا ہے۔ یہ ایسی شخصیت کی ولادت باسعادت کا مبارک دن ہوتا ہے۔جو کئی دلوں کی بے چینی کو سکون مہیا کرتا ہے۔یہ شخصیت محقق و مصنف بھی ہے۔خالق کائنات کی پسندیدہ شخصیت کا تقریر و تحریر میں بھی کوئی ثانی نہیں۔ڈاکٹر، مذہبی سکالرز،شاعر،ادیب قانون دان،سیاستدان،معیشت دان،قائد، لیڈر،رہنماء، مفکر،مفسر،شیخ الحدیث و التفسیر،شیخ الاسلام، انقلاب اعظم، مجدد رواں صدی،عصر حاضر کے قطب، ambassador of peace بھی ہیں۔بہت ہی کم عرصے میں اتنی بڑی کامیابیاں اللہ کے محبوب بندوں کے پاس ہی آتی ہیں۔ یہ اللہ کا محبوب بندہ شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب ہیں۔انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے پیدائش کے مقام صوبہ پنجاب کے شہر جھنگ میں حاصل کی۔ 1969 عیسوی میں گورنمنٹ اسکول سے اعلی نمبروں کے ساتھ میٹرک کی سند حاصل کرنے کے بعد 1973 عیسوی میں پنجاب یونیورسٹی سے قانون کے مضمون میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ اور 1986 عیسوی میں اسلامی مطالعات (Islamic studies) کے مضمون میں پنجاب یونیورسٹی لاہور سے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب نے 1974 عیسوی کو میانوالی شہر کے ایک گورنمنٹ کالج میں پڑھانے لگے لیکن کچھ عرصے بعد استعفیٰ دیا۔ااس کے بعد وہاں سے لاہور آئے اور پنجاب یونیورسٹی میں کچھ عرصے تک قانون کے استاد رہے۔ انہوں نے اس یونیورسٹی میں اچھا مقام حاصل کیا۔اور بالآخر لاہور شہر میں " تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل" کی بنیاد رکھی۔
 
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بانی شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب نے پاکستان اور دنیا بھر میں اپنی تقریر،تحریر، تبلیغ اور فکر کا لہوا منوایا ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت سے مسلمان کیا ہے۔یہ سینکڑوں کتابوں کے مصنف بھی ہیں،شاعر بھی ہیں،ادیب بھی ہیں، محقق بھی ہیں۔ محدث بھی ہیں لائر بھی ہیں۔ انکو مصر سے شیخ الاسلام کا لقب ملا ہے۔عرب و عجم کے لوگ شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب سے سند حدیث لیتے ہیں۔سند حدیث کو شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب سے وصول کرتے وقت اس لمحہ کو بہت بڑی غنیمت سمجھتے ہیں۔اور مذہبی سکالرز کیساتھ سیاسی لیڈر بھی ہیں۔ کئی ممالک میں تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے اسلامک مراکز قائم کئے ہیں۔ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں اعلیٰ سکالرز اور ہر فیلڈ کے ماہر شاگرد بھی تیار کئے۔ سینکڑوں کی تعداد میں سکولز کالجز بھی بنائے، 90 سے زائد ممالک میں اسلامک سنٹر بھی بنائے، اسلامک لائبریریاں بھی بنائی گئیں۔سینکڑوں، ہزاروں اور لاکھوں افراد انکی تربیت سے فیض یاب ہوچکےہیں۔ کروڑوں کی تعداد میں لوگ انکے ساتھ منسلک ہیں۔ لاکھوں لوگوں کی تعداد نے انکی تنظیمی ممبر شپ حاصل کرچکے ہیں۔بے نظیر بھٹو جیسی شخصیت بھی انکی تحریک میں رفاقت لے چکی ہیں، ہزاروں کی تعداد میں انکی تنظیم و سیاسی جماعت کے عہدارن ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں وابستگان بھی شامل ہے۔ پاکستان مرد و خواتین کی ایک بڑی تعداد ان سے تربیت یافتہ اور کارکنان کی ہے۔شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب کی دینی،سیاسی، سماجی،معاشی اور ملکی و غیر ملکی سطح کی خدمات کا انکار کوئی بھی نہیں کرسکتا۔دشمن بھی ان کی تربیت یافتہ اور حسن خلق کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔آج تک جتنے الزامات لگے ان کا جواب دیئے بغیر اپنے مشن کو لیکر چلتے رہے۔ دنیا میں جتنی بھی جدت آئی اور دین پر الزامات لگےدنیاوی حساب سے دین متین کی سہی معنوں میں خدمت گزاری کرتے گئے۔شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب اس دور میں کسی بھی نعمت سے کم نہیں ہیں۔
 
آپ قدرت کے حسین نظاروں میں سے ایک خوبصورت شخصیت کا کردار و گفتار دیکھ کر سمجھ سکتے ہیں کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب جیسی شخصیات کو امت مسلمہ کیلئے کیسا تحفہ عطاء کیا قدرت کے تحائف کا جلوہ بھی کمال کی قدرت رکھتا ہے۔ یہ قدرت کا احسان عظیم ہے کہ اس نے جہالت سے بھری پاکستانی قوم کو شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب کا سایہ عطاء فرمایا۔ کئی بے سہاروں کو جس کی بدولت گھر ملے،کئی بھٹکے ہوؤں کو راستہ ملا،کئی بےدینون کو دین متین کی اصل نصیب ہوئی،کئی جہالت میں ڈوبے ہوؤں کو علم کی معروفت ملی،کئی مسئلوں میں جکڑے ہوؤں کو منزل ملی، کئی یوں کو تربیت اور مستقبل ملا۔ یہ قدرت کا حسین تحفہ ہی ہے۔جو اتنے لوگوں کے دکھوں اور دلوں کا مداوا کر رہا ہے۔ امت مسلمہ کو دین کی اصل راہ دکھا رہا ہے جو کئی برسوں سے بھول چکی تھی۔تذبذب کا شکار ہوچکی تھی۔ نفرتوں اور عداوتوں میں پڑی ہوئی امت کو ایک پیج پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔جیسے قدرت ماں سے ستر گناہ زیادہ پیار کر کے سب کا خیال رکھتی ہے۔ تو یہ قدرت کا حسین تحفہ بھی امت مسلمہ کیساتھ ساتھ بین المذاھب ہم آہنگی کو بھی ساتھ لیکر چل رہا ہے۔ قدرت کا محبوب بندہ بھی قدرت کے قوانین کو لیکر بگڑی ہوئی دنیا میں نیا نظام متعارف کرواتا ہے۔ جیسے وقت کا بادشاہ قدرت کا بازو ہوتا ہے۔ ایسے ہی پسندیدہ بندہ بھی قدرت کا بازو ہوتا ہے۔ وہ قدرت کے فارمولے پر عمل کرتا ہے اور لوگوں میں محبتوں کے بیج لگاتا ہے۔نفرتوں کے تناور درختوں کی جڑیں کھوکھلی کرتا ہے۔ امن کا پیغام اور انسانی حقوق کی پاسداری پر عمل کرتا ہے۔اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو قدرت کے قوانین کیساتھ جڑنے کی ضرورت اور اس کے پسندیدہ بندوں کی صحبت کی ضرورت محسوس ہوئی ہے۔ تو آپ آج شیخ الاسلام ڈاکٹر امام محمد طاہر القادری صاحب کی سنگت اور تحریک کا حصہ بن جائیں۔ یہ سنگت آپ کے دل کو راحت بخشے گی۔ یہ صحبت آپ کو دنیا کی کامیابی کیساتھ آخرت کی کامیابیاں سمیٹنے کا موقع فراہم کرے گی۔ آپ سمجھتے ہیں آپ کے اندر نفرتوں کے درخت ہیں اور وہ آپ کے اخلاق و کردار کی جڑیں کھوکھلی کر رہے ہیں تو پھر آپ اس تحریک سے رشتہ منسلک کر لیں۔میرا دعویٰ ہے آپ کی زندگی بدل جائے گی۔ بدبودار زندگی میں خوشبو سما جائے گی۔اندھیر نگری میں علم کی شمع روشن ہوجائے گی۔ ناکامیوں سے کامیابیوں کا سفر شروع ہو جائے گا۔ جہالت سے شعور پیدا ہوگا۔ یہ قدرت کی دی ہوئی نعمت ہے اور اس نعمت سے فائدہ اٹھائیں۔اپنی زندگی کو سنواریں اور نسلوں کے مستقبل کو محفوظ کریں۔
رفعتیں اور بلندی بھی تجھ پہ ناز کرے
تیری یہ عمر خدا اور بھی دراز کرے

پاکستان

وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائشگاہ پر سکیورٹی اخراجات، پی ٹی آئی کی تنقید

پاکستان تحریک انصاف کا معاملہ ایوان میں اٹھانے کا عندیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائشگاہ پر سکیورٹی اخراجات، پی ٹی آئی کی تنقید

پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ کی سیکورٹی کے نام پر کروڑوں روپے کے اخراجات پر تنقید کرتے ہوئے  پنجاب حکومت سے اخراجات کی تفصیلات کا مطالبہ کر دیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ  وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ کی سکیورٹی کے نام پر کروڑوں کے خرچ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ  پنجاب کے عوام مہنگائی، بے روزگاری اور وسائل کی شدید قلّت کے بوجھ تلے سسک رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کی نوکر شاہی میں شریفوں کے ٹاؤٹس خزانے کو فارم 47 زدہ ٹک ٹاکر کے نخروں پر اڑا رہےہیں۔ اس سے پہلے بھی نواز شریف اور شہباز شریف صوبائی خزانے اڑاتے رہے، میاں برادران نے 364 ملین جاتی امرا کی سکیورٹی پر اڑئے اور اب مریم نواز بھی 149.1ملین اڑانے کی تیاریوں میں ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم تھے تو اپنی ذاتی رہائشگاہ میں مقیم رہے اور بنی گالہ کی سکیورٹی کے تمام اخراجات انہوں نے اپنی جیب سے ادا کئے،

پنجاب کی نوکر شاہی عوام کا پیسہ مینڈیٹ چور کی مرضی سے برباد کرنے سے باز آئے۔

تحریک انصاف ترجمان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ایوان میں معاملہ اٹھائے گی اور خزانے کی بربادی کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جلائو گھیرائو کیس: علی امین گنڈا پور کی ضمانت میں توسیع

وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور کی جانب سے ایڈووکیٹ محمد فیصل ملک پیش ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جلائو گھیرائو کیس: علی امین گنڈا پور کی ضمانت میں توسیع

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ راولپنڈی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی عبوری ضمانت میں 28 مئی تک توسیع کردی۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ راولپنڈی میں جلائو گھیرائو اور کارسرکارمداخلت کے کیس میں علی امین گنڈا پور کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور کی جانب سے ایڈووکیٹ محمد فیصل ملک پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حاضری سے استثنیٰ کی دی گئی درخواست کو عدالت نے منظور کر لیا۔

حاضری سے استثنیٰ کی درخواست سرکاری امور میں مصروفیت کے باعث کی گئی۔

بعد ازاں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے علی امین گنڈا پور کی عبوری ضمانت میں 28 مئی تک توسیع کردی۔واضح رہے کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ نصیر آباد میں مقدمہ درج ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ملک کے مختلف شہروں میں بارش کی پیشگوئی

ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں چند مقامات پر ژالہ باری اوربارش کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک کے مختلف شہروں میں بارش کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف شہروں میں بارش کا کی پیشگوئی کی ہے۔

ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں چند مقامات پر ژالہ باری اوربارش کا امکان ہے، مری، گلیات اور گرد و نواح میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، حا فظ آباد، منڈی بہاؤالدین، ڈیرہ غازی خان، لیہ، بھکر، لاہور، سرگودھا، میانوالی اور نورپورتھل میں بارش ہونے کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات نے سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ آندھی چلنے کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک جبکہ شمالی وسطی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے، چاغی، کوئٹہ، قلات، زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، خاران، خضدار اور موسیٰ خیل میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا کے بیشتر بالائی علاقوں میں بارش ہونے کا امکان ہے، گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر کے چند مقامات پر بھی بارش ہو گی۔ محکمہ موسمیات نے شہروں میں بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

مستونگ میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے، بالائی پنجاب کے بیشتر حصوں میں چند مقامات پر آندھی اور بارش ہونے کا امکان ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll