جی این این سوشل

تفریح

عالیہ بھٹ نے اپنی 30 ویں سالگرہ منائی

عالیہ نے اپنی 30 ویں سالگرہ کی تقریبات کی تصاویر کا ایک سلسلہ شیئر کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عالیہ بھٹ نے اپنی  30 ویں سالگرہ منائی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بالی ووڈ اداکارہ عالیہ بھٹ کو 30 سال کی ہو گئیں۔
 
عالیہ رنبیر کپور، راہا کپور، شاہین بھٹ، سونی رازدان اور چند دیگر کے ساتھ لندن روانہ ہوئیں۔ جیسے ہی عالیہ نے اپنی 30 ویں سالگرہ کی تقریبات کی تصاویر کا ایک سلسلہ شیئر کیا، ان کے مداحوں کو اس موقع پر ان چار ماہ کی بیٹی راہا کی کمی محسوس ہوئی۔

اپنے قریبی لوگوں کے ساتھ پوز دینے سے لے کر لذیذ کھانوں تک، عالیہ نے اپنے دن کا بھرپور لطف اٹھایا۔ 

تصویروں میں، وہ سیاہ رنگ کے اونی سویٹر اور اوور کوٹ کے ساتھ گلابی رنگ کی سویٹ شرٹ پہنے ہوئے نظر آئیں۔ اس نے کم سے کم میک اپ اور گندے پونی ٹیل کے ساتھ اپنی شکل بنائی۔

وہ اپنے شوہر، رنبیر کپور، ماں، سونی رازدان، بہن، شاہین بھٹ اور اپنے دو جاننے والوں کے ساتھ خوشی سے پوز دیتے ہوئے نظر آئیں۔ اس کے علاوہ، ان کی تصویروں میں رنبیر کے نظر نے بھی ہماری توجہ حاصل کی۔

اس نے ایک سفید ٹی شرٹ پہن رکھی تھی جس میں اونی اور ڈینم پینٹ کی تہوں کا جوڑا تھا۔

پاکستان

پاک ، امریکہ حکام کا تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدے کے تحت اجلاس

ترجمان نے کہا کہ اس وقت اسی سے زائد امریکی کمپنیاں پاکستان میں کام کررہی ہیں اور پاکستانی مارکیٹ میں اعلیٰ معیار کی مصنوعات فراہم کررہی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک  ، امریکہ حکام کا تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدے کے تحت اجلاس

امریکی اور پاکستانی حکام کا تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدے کے تحت اجلاس ہوا۔

امریکی مشن کے ترجمان تھامس  نے ایک بیان میں کہا کہ اجلاس میں تجارت اور سرمایہ کاری کے دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدے جیسے اقدامات دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اس وقت اسی سے زائد امریکی کمپنیاں پاکستان میں کام کررہی ہیں اور پاکستانی مارکیٹ میں اعلیٰ معیار کی مصنوعات فراہم کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان سے پانچ ارب ڈالرمالیت کی درآمدات کیں جبکہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان تجارت کا مجموعی حجم سات ارب ڈالر رہا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں 4.120 ارب ڈالر کا نمایاں اضافہ

19 اپریل 2024 کوزرمبادلہ کے ملکی ذخائر کا حجم 13.281 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں  4.120 ارب ڈالر کا نمایاں اضافہ

زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں جاری مالی سال کے آغازسے لیکر اب تک مجموعی طور پر 4.120 ارب ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق 30 جون 2023 کو زرمبادلہ کے ملکی ذخائر کا حجم 9.160 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جس میں سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 4.445 ارب ڈالر اوربینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 4.715 ارب ڈالر تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق 19 اپریل 2024 کوزرمبادلہ کے ملکی ذخائر کا حجم 13.281 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جس میں سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 7.981 ارب ڈالر اور بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 5.299 ارب ڈالر تھا۔

جاری مالی سال کے آغازسے لیکر اب تک سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر میں 3.536 ارب ڈالر اور بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائرمیں 584 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کی پی ٹی آئی کو مفاہمت کی دعوت

ہم نہیں چاہتے کہ جو زیادتی ہمارے ساتھ ہوئی وہ کسی اور کے ساتھ ہو، سینیٹر عرفان صدیقی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی پی ٹی آئی کو مفاہمت کی دعوت

مسلم لیگ ن کے رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی قومی لیڈرہیں،ان کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں،یہ بھی توہاتھ ملائیں۔

سینیٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہم مفاہمت کس سے کریں جب سامنے والے کے ہاتھ جیب میں ہوں؟،تحریک انصاف محمود اچکزئی سے ہاتھ ملاسکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں بیٹھتے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی تو دوسروں کے ساتھ بھی ہوتی رہے۔ ہم فارم 45 اور فارم 47 میں الجھے ہوئے ہیں، وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کیسے بیانات دیے جا رہے ہیں؟

مسلم لیگ ن کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی قومی لیڈرہیں،ہم آج بھی ان کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں،یہ بھی توہاتھ ملائیں،اپوزیشن محمود خان اچکزئی اورمولانافضل الرحمان کے ساتھ بیٹھ سکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں؟ مزیدکہا ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے ۔ آج پاکستان میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود کو ہتھکڑی میں دیکھ کردکھ ہوا۔ نہیں چاہتے جوناانصافی ہمارے ساتھ ہوئی وہ ان کے ساتھ ہو۔ہمیں تو پانامہ کیس میں اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll