جی این این سوشل

پاکستان

عمران کی میڈیکل رپورٹ: پی ٹی آئی وزیر صحت کے خلاف مقدمہ درج کرے گی

عبدالقادر پٹیل کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو ہتک عزت اور دیگر قوانین کے تحت نمٹا جائے گا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران کی میڈیکل رپورٹ: پی ٹی آئی وزیر صحت کے خلاف مقدمہ درج کرے گی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیراعظم عمران خان کی میڈیکل رپورٹ کے معاملے پر وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

قبل ازیں جمعہ کو وزیر صحت قادر پٹیل نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی میڈیکل رپورٹ میڈیا کو پیش کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ عمران نے اندھا دھند شراب اور کوکین کا استعمال کیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ جمہوری حکومت میں ہر دستاویز عوامی دستاویز ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرفتاری کے بعد عمران خان کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (PIMS) ہسپتال لے جایا گیا اور ان کے معائنے کے لیے ایک میڈیکل بورڈ بھی تشکیل دیا گیا۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ’عمران خان پانچ سے چھ ماہ تک پلاسٹر کاسٹ کے ساتھ گھومتے رہے لیکن رپورٹ میں کسی فریکچر کا ذکر نہیں ہے‘۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا کسی نے پٹھے میں زخم کا پلستر کیا ہے؟

پٹیل نے بتایا کہ پیشاب کے نمونے بھی لیے گئے، ابتدائی رپورٹ میں شراب اور کوکین کی زیادتی سمیت زہریلے مادے کا انکشاف ہوا ہے۔

انہوں نے عمران کی ذہنی حالت پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی حرکتیں اور حرکتیں کسی فٹ آدمی کی طرح نہیں تھیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو آدمی اچھی دماغی حالت میں ہو وہ ایسی حرکتیں نہیں کر سکتا۔

تاہم عمران خان کی میڈیکل رپورٹ کے معاملے پر پی ٹی آئی نے وزیر صحت عبدالقادر پٹیل اور ان کے معاونین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب)، وزارت صحت اور پمز کے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی منظوری دے دی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بیرسٹر ابوذر سلمان نیازی کی سربراہی میں قانونی ٹیم کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں تاہم عبدالقادر پٹیل کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو ہتک عزت اور دیگر قوانین کے تحت نمٹا جائے گا۔

کھیل

پاکستان اور نیوزی لیڈ کے درمیان چوتھا ٹی 20میچ کل لاہورمیں ہوگا

پاکستانی ٹیم کل مایہ ناز بیٹر بابر اعظم کی زیر قیادت میدان میں اترے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور نیوزی لیڈ کے درمیان چوتھا ٹی 20میچ کل لاہورمیں ہوگا

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان چوتھا ٹی 20 میچ کل لاہور میں کھیلا جائے گا۔ 
پاکستانی ٹیم کل مایہ ناز بیٹر بابر اعظم کی زیر قیادت میدان میں اترے گی ،سکواڈ میں شامل دیگر کھلاڑیوں میں ابرار احمد ، اعظم خان ، فخر زمان ، افتخار احمد ، عماد وسیم ، محمد عباس آفریدی ، محمد رضوان ، محمد عامر ، محمد عرفان خان ، نسیم شاہ ، صائم ایوب ، شاداب خان ، شاہین شاہ آفریدی ، اسامہ میر ، عثمان خان اور زمان خان شامل ہیں ۔
 نیوزی لینڈ ٹیم کو مائیکل بریسویل لیڈ کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں ٹام بلنڈل ، ٹم سیفرٹ ، فن ایلن ، مارک چیپمین ، جوش کلارکسن ، ڈین فوکس کرافٹ ، کول میک کونچی ، جیمز نیشم ، جیکب ڈفی ، بین لسٹر ، ولیم او روک ، بین سیئرز ، ایش سودھی ، ایڈم ملن ، زیکری فوکس اور ٹم روبنسن شامل ہیں ۔
دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا چوتھا میچ 25 اپریل جبکہ پانچواں اور آخری میچ 27 اپریل کو کھیلا جائے گا ۔ سیریز کے پہلے تین میچ راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جا چکے ہیں جبکہ بقیہ آخری دو میچ قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے
یاد رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کی یہ سیریز 5 میچوں پر مشتمل ہے۔ جس میں 3 میچ کھیلے جا چکے ہیں۔ پہلا میچ بارش کے باعث منسوخ کر دیا گیا تھا ۔ پہلے میچ میں صرف 2 گیندیں کی کھلیں جا سکی تھیں۔
اب تک پاکستان اور نیوزی لینڈ کی 5 میچوں کی سیریز ایک ، ایک سے برابر ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ میں اجتماعی قبریں ، لوگوں کی برہنہ لاشیں ملی ہیں، اقوام متحدہ

یہ ہلاکتیں ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے مترادف ہو سکتی ہیں، اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسانی حقوق کی رپورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ میں اجتماعی قبریں ، لوگوں کی برہنہ لاشیں ملی ہیں، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اجتماعی قبروں کے بارے میں پریشان کن رپورٹس سامنے آرہی ہیں جن میں فلسطینی شہریوں کی لاشیں کے مبینہ طور پر برہنہ حالت میں اور ان کے ہاتھ بندھے ہوئے پائے گئے ہیں، جس سے محصور غزہ میں جاری اسرائیل کی جارحیت کے دوران ممکنہ جنگی جرائم کے بارے میں گہری تشویش کی تجدید ہوتی ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر)نے گزشتہ روز جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں بتائی ۔
اجتماعی قبریں شمالی غزہ کے الشفا ہسپتال اور جنوبی علاقے خان یونس کے نصر ہسپتال میں دریافت ہوئیں جو اسرائیلی فوج کے محاصرے اور جنگی کارروائیوں ہدف رہے ہیں۔ نصر ہسپتال سے مجموعی طور پر 283 لاشیں ملی ہیں جن میں سے 42 کی شناخت ہو چکی ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں میں پائی گئی لاشیں بے لباس تھیں یا ان کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ یہ ہلاکتیں ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے مترادف ہو سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ صورتحال گزشتہ ہفتے کے آخر میں وسطی غزہ کے علاقے خان یونس کے ناصر ہسپتال اور شمال میں الشفا ہسپتال میں زیر زمین دبی اور کچرے سے ڈھکی سینکڑوں لاشوں کی بازیافت کے بعد سامنے آئی، ناصر ہسپتال میں کل 283 لاشیں برآمد ہوئیں جن میں سے 42 کی شناخت ہوگئی۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی ترجمان روینا شمداسانی نے کہا کہ شہید ہونے والوں میں مبینہ طور پر بوڑھے، خواتین اور زخمی شامل تھے جبکہ دیگر افراد کے ہاتھ بندھےاور ان کے کپڑے اتار دیے گئے تھے۔ غزہ میں صحت کے مقامی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے شمداسانی نے کہا کہ الشفا ہسپتال سے مزید لاشیں ملی ہیں۔ 
شمداسانی نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے سے قبل یہ بڑا ہیلتھ کمپلیکس انکلیو کی اہم تر طبی سہولت تھی، یہ کمپلیکس اسرائیلی فوجی مداخلت کا مرکز تھا جس کے بارے میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے اندر مبینہ طور پر عسکریت پسند کام کر رہے ہیں جو اس ماہ کے شروع میں ختم ہوا۔ دو ہفتوں کی شدید جھڑپوں کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ماہرین نے اس جگہ کا جائزہ لیا اور 5 اپریل کو اس بات کی تصدیق کی کہ الشفاء ایک خالی خول تھا جس میں زیادہ تر سامان راکھ ہو گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق غزہ شہر کے الشفا ہسپتال کے صحن میں دو قبروں میں 30 فلسطینیوں کی لاشیں دفن تھیں جن میں سے کچھ ایمرجنسی بلڈنگ اور باقی ڈائیلاسز بلڈنگ کے سامنے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ الشفا کے ان مقامات سے اب 12 فلسطینیوں کی لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے، تاہم باقی افراد کی شناخت ابھی تک ممکن نہیں ہو سکی ،ایسی اطلاعات ہیں کہ ان لاشوں میں سے کچھ کے ہاتھ بھی بندھے ہوئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، اقوام متحدہ

ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے،رپورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں  سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ براعظم ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں اور شدید موسم سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے

ورلڈ میٹرولوجیکل کی تازہ رپورٹ کے مطابق موسم، آب و ہوا اور پانی سے متعلق خطرات کی وجہ سے ایشیا 2023 میں دنیا کا سب سے زیادہ آفات سے متاثر ہونے والا خطہ رہا۔ اس براعظم کو طوفانوں اور سیلابوں نے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے، خطے کے کئی ممالک نے 2023 کے دوران ریکارڈ گرم ترین سال کا سامنا کیا.

کئی ممالک میں خشک سالی سے لے کر سیلاب اور طوفان تک انتہائی موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑا، بحیرہ عرب، بحیرہ جنوبی کارا اور جنوب مشرقی بحیرہ لاپٹیو سمیت خطے کے کئی علاقوں میں سمندر کی سطح عالمی سطح کے مقابلے تین گنا زیادہ تیزی سے گرم ہو رہی ہے۔ رپورٹ کےمطابق بحیرہ بیرنٹس کو ’’موسمیاتی تبدیلی کا ہاٹ سپاٹ‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے سے سمندروں کے حجم میں اضافہ اور گلیشیئرز اور برف کے پگھلنے کی وجہ سے، عالمی سطح پر سمندر وں کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔ تاہم، ایشیا میں یہ شرح 1993-2023 کے دوران عالمی اوسط سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ایمرجنسی ایونٹس ڈیٹا بیس کے مطابق گزشتہ سال کے دوران براعظم ایشیا نے پانی کے خطرات سے منسلک 79 آفات کا سامنا کیا،

پاکستان اور خطے کے بہت سے دوسرے حصوں میں 2023 میں شدید گرمی کا سامنا رہا ۔ ایشیا کا سالانہ اوسط سطح کے قریب درجہ حرارت 1991سے 2020 تک کے اوسط سے 0.91 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کے ساتھ ریکارڈ پر دوسرے نمبر پر رہا، خاص طور پر مغربی سائبیریا سے لے کر وسطی ایشیا تک اور مشرقی چین سے لے کر جاپان تک زیادہ درجہ حرارت دیکھا گیا۔ جاپان اور قزاخستان میں گزشتہ سال کو ان کی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ ترکمانستان، ازبکستان، قزاخستان ، افغانستان، پاکستان اور بھارت اور بنگلہ دیش میں دریائے گنگا کے آس پاس اور دریائے برہم پتر کے نچلے حصے میں بارشوں کی سطح معمول سے کم رہی ۔

گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران اس کے رقبے میں تیز رفتاری سےکمی کا مشاہدہ کیا گیا،یہاں کےزیر مشاہدہ 22 میں سے 20 گلیشیرز کے حجم میں بڑے پیمانے پر کمی جاری رہی ۔پرما فراسٹ یعنی زمین کی وہ سطح جو دو یا دو سے زیادہ سالوں تک مسلسل صفر درجہ سینٹی گریڈ سے نیچے رہتی ہے بھی آرکٹک میں بڑھتے ہوئے ہوا کے درجہ حرارت کے باعث برف سے خالی ہو رہی ہے، ایشیا میں یہ رجحان سب سے زیادہ روسی علاقوں یورالز اور مغربی سائبیریا میں دیکھا گیا ۔گرد و غبار کے طوفان، آسمانی بجلی گرنے اور اس کی گرج چمک، شدید سردی اور گھنے سموگ کی لہریں بھی ان انتہائی واقعات میں شامل تھیں جنہوں نے ایشیا بھر میں لاکھوں کی زندگیوں کو متاثر کیا۔رپورٹ کے مطابق 1970 سے 2021 تک موسم، آب و ہوا اور پانی سے منسلک 3,612 آفات پیش آئیں جن میں 984,263 اموات ہوئیں اور 14 کھرب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔ دنیا بھر میں قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والی تمام رپورٹ شدہ اموات میں سے 47 فیصد اس خطے کا ہے جن میں سمندری طوفانوں کی وجہ سے ہونے والی اموات سب سے بڑی وجہ ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان منفی ماحولیاتی اثرات جن میں اموات میں کمی اور معاشی بحرانوں کو روکنا شامل ہیں، کو کم کرنے کے لیے ڈبلیو ایم او اور اس کے شراکت دار ایک مضبوط ابتدائی انتباہ اور تباہی کے خطرے میں کمی کے نظام کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آفات سے بروقت آگاہی اور ان سے نمٹنے کی بہتر تیاری سے ہزاروں انسانی جانیں بچانے کے ساتھ ساتھ معاشی نقصانات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے اور ڈبلیو ایم او اس حوالے سے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll