جی این این سوشل

پاکستان

کالعدم تحریک لبیک کی نظر ثانی درخواست، حکومت کا کمیٹی تشکیل دینے کافیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے کالعدم تحریک لبیک کی پابندی پر نظر ثانی درخواست کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کالعدم تحریک لبیک کی نظر ثانی درخواست،  حکومت کا  کمیٹی  تشکیل دینے  کافیصلہ
کالعدم تحریک لبیک کی نظر ثانی درخواست، حکومت کا کمیٹی تشکیل دینے کافیصلہ

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت کالعدم ٹی ایل پی سے متعلق   اعلی سطحی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں  کالعدم تحریک لبیک پاکستان کی  نظر ثانی کی درخواست کا جائزہ بھی لیا گیا۔ ذرائع  کے مطابق وزارت داخلہ نے کالعدم ٹی ایل پی پر پابندی   کی درخواست پر نظر ثانی پر غور کرنے  کے لیے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں وزارت داخلہ کے 2 جوائنٹ سیکرٹریز بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں وزارت داخلہ اوروزارت قانون کے حکام شامل ہوں گے جبکہ کمیٹی نظرثانی درخواست کا جائزہ لے کررپورٹ پیش کرے گی۔

واضح رہےکہ گزشتہ روز  کالعدم تحریک لبیک نے پابندی کے خلاف حکومت کو  نظر ثانی کی درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہےکہ تحریک لبیک دہشتگرد تنظیم نہیں بلکہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے،  حکومت کی جانب سے نقص امن و کارسرکارمیں مداخلت کے ‏الزامات پر15 اپریل ‏کوتحریک لبیک پرپابندی عائد کی گئی، حکومتی اقدام حقائق کے منافی ہے، حکومت اپنے فیصلے پر‏نظرثانی کرتے ہوئے تحریک لبیک سے پابندی ہٹائے۔

 ملک میں حالیہ احتجاج اور دھرنوں کے بعد 14 اپریل کو  حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی عائد کرکے اسے کالعدم قرار دیا تھا۔ وزارت داخلہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997کے تحت  پنجاب حکومت کی درخواست پر ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دیا تھا۔وزارت داخلہ نے سمری انسداد دہشتگردی ایکٹ کے رول 11 بی کے تحت تیار کی، انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کی شق 11 بی وفاقی حکومت کو کسی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا اختیار دیتی ہے۔

 

 

تجارت

ملک بھر میں دو روز مسلسل اضافے کے بعد  سونے کی قیمت میں معمولی کمی

فی تولہ سونے کی قیمت میں 600 روپے کی کمی کے بعد قیمت 2 لاکھ 45 ہزار ہوگئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک بھر میں دو روز مسلسل اضافے کے بعد   سونے کی قیمت میں معمولی کمی

دو روز مسلسل اضافے کے بعد  ملک بھر میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی دیکھی گئی۔

پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 600 روپے کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد سونے کی قیمت 2 لاکھ 45 ہزار ہوگئی ہے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کا بھاؤ 514 روپے کم ہوکر 2 لاکھ ایک ہزار 48 روپے کا ہوگیا ہے۔

دوسری جانب عالمی صرافہ بازار میں سونا 6 ڈالر کم ہونے کے بعد فی اونس 2384 ڈالر کا ہوگیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پبلک ٹرانسپورٹرز کے کرایوں میں کمی کا اعلان

کرایوں میں کمی روٹس کے حساب سے کی گئی ہے، چیئرمین آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پبلک ٹرانسپورٹرز کے کرایوں میں کمی کا اعلان

لاہور پبلک ٹرانسپورٹرز نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث کرایوں میں کمی کا اعلان کر دیا۔کرایوں میں 3 سے 5 فیصد کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔

لاہور میں کرایوں میں کمی کا فیصلہ آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کے چیئرمین حاجی اکرم ذکی کی زیرِصدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔

چیئرمین آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن نے بتایا کہ کرایوں میں کمی روٹس کے حساب سے کی گئی ہے، لاہور سے فیصل آباد، ملتان اور راولپنڈی روٹس پر 10 روپے جبکہ لاہور سے کراچی اور کوئٹہ سمیت دیگر لمبے روٹس پر 50 روپے فی مسافر یکطرفہ کرایہ کم کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

از خود نوٹس :فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

از خود نوٹس :فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے فیصل واوڈا اور مصطفٰی کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بھی بنچ کا میں شامل تھے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی؟ توہین عدالت ہوئی یانہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے جو ویڈیو ملی ہے اس کے متعلقہ حصے میں آواز نہیں تھی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ پریس کانفرنس توہینِ عدالت کے زمرے میں آتی ہے؟۔ کوئی مقدمہ اگر عدالت میں زیر التوا ہوتو اس پر رائے دی جاسکتی ہے؟۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس سے کہیں زیادہ باتیں میرے خلاف کی گئیں۔ لیکن کیا آپ اداروں کی توقیر کم کرنا شروع کردیں گے۔ اگر میں نے کچھ غلط کیا تو مجھے کہیں، عدالت کو نہیں۔ وکلا، ججز اور صحافیوں سب میں ا چھے بُرے لوگ ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے میں نے بھی اس ادارے میں 500 نقائص دیکھے ہوں۔ باپ کے گناہ کی ذمے داری بیٹے کو نہیں دی جاسکتی۔ کیا ایسی باتوں سے آپ عدلیہ کا وقار کم کرنا چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شفافیت لانے کی کوشش کی، اپنے اختیارات کم کیے، بندوق اٹھانے والا اور گالی دینے والا کمزور ترین شخص ہوتے ہیں۔ جس کے پاس دلیل ختم ہو، وہ بندوق اٹھاتا ہے یا گالی دیتا ہے۔ ایک کمشنر صاحب اٹھے اور کہا میں نے انتخابات میں دھاندلی کروائی۔ بھئی بتاؤ تو سہی چیف جسٹس کیسے دھاندلی کروا سکتا ہے؟۔ مذہب معاشروں میں ایسے الزامات نہیں لگائے جاتے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے عوام کے ہوتے ہیں، اداروں کو بدنام کرنا ملک کی خدمت نہیں، اداروں میں کوتاہیاں ہوسکتی ہیں، میں کسی اور کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، اگر میں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو بتائیں، تنقید کریں، ہم ہر روز ہم اچھا کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون پر عمل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس کے پاس دلائل ہوں گے وہ ہم ججز کو بھی چپ کرادے گا، میں نے اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ ادارے کے لیے حلف لیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو نوٹس جاری کرتے ہیں، دونوں کو بلا لیتے ہیں، ہمارے منہ پر آکر تنقید کر لیں۔

ریمارکس میں کہا کہ ملک کا ہر شہری عدلیہ کا حصہ ہے۔ جرمنی میں ہٹلر گزرا ہے، وہاں آج تک کوئی رو نہیں رہا۔ غلطیاں ہوئیں انہیں تسلیم کر کے آگے بڑھیں۔ اسکول میں بچے غطی تسلیم کرے تو استاد کا رویہ بدل جاتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کرتے ہوئے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے بدھ کو پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll