جی این این سوشل

پاکستان

ٹرین اور گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کر دیا گیا

حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمت میں حالیہ اضافے کے بعد گڈز ٹرانسپورٹرز نے اتوار کو کرایوں میں 10 فیصد اضافہ کیا تھا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹرین اور گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کر دیا گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: پاکستان ریلویز (PR) نے پیر کو پی او ایل کی قیمتوں میں اضافے کے آفٹر شاکس کو بڑھاتے ہوئے اب مسافر ٹرینوں کی قیمتوں میں 5 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔

 کرایوں میں اضافے کا اطلاق کل (19 ستمبر) سے ہوگا۔ اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔  پٹرول کی قیمتوں میں آخری اضافہ کے بعد ریلوے  ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں بھی 5 فیصد اضافہ ہوا تھا۔   وزیر ریلوے نے پی آر کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پاکستان ریلوے کے ہر رہائشی یونٹ میں واپڈا میٹرز لگانے کا حکم جاری کیا۔ 

 وزیر ریلوے نے سبی-ہرنوئی ریلوے روٹ کو دوبارہ شروع کرنے کا بھی حکم دیا۔ حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمت میں حالیہ اضافے کے بعد گڈز ٹرانسپورٹرز نے اتوار کو کرایوں میں 10 فیصد اضافہ کیا تھا۔

گڈ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سربراہ تنویر احمد بٹ نے دعویٰ کیا کہ ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے انہیں ریٹ بڑھانے پر مجبور کیا ہے۔ "15 دنوں میں ڈیزل کی قیمتوں میں 40 روپے فی لیٹر تک اضافے" کے بعد، گڈز ٹرانسپورٹرز نے چارجز میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔ تنویر نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ ڈیزل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے ان کی لاگت کو بڑھا دیا ہے اور وہ قوم کو رواں دواں رکھنے کے لیے صرف نقل و حمل چلا رہے ہیں۔

تنویر بٹ کے مطابق اگر ہم نے نقل و حمل کو بند کر دیا تو بے روزگاری بڑھے گی۔ مہینے کے شروع میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد، مقامی کیریئرز نے حکام سے منظوری لیے بغیر یکطرفہ طور پر چارجز میں 20 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا۔

 

پاکستان

سستی بجلی کے حصول کےلئے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سستی بجلی کے  حصول کےلئے  عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سستی بجلی کے لیے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سب کا خواب تھا پاکستان میں اسلام کے مطابق زندگی گزاریں، بدقسمتی سے وہ پاکستان اب تک نہیں بن سکا جس کی تمنا تھی، پاکستان بننے پر بھی جماعت اسلامی نے لوگوں کی خدمت کی، جماعت اسلامی کا خدمت کا سلسلہ تب سے اب تک جاری ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ  ہماری حکومتیں کسی چیز کو مینج کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں، گورننس ٹھیک نہ ہو تو کوئی بھی چیز مینج نہیں کر سکتے، پاکستان میں سیاستدانوں کی صورت میں حکمران طبقہ برسراقتدار ہے، حکمران طبقہ زیادہ تر وڈیرے اور جاگیر دار ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی اولادوں کو بہترین قسم کی تعلیم دلواتے ہیں، یہ لوگ غریب کے بچے کو تعلیم سے دور رکھتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، بچوں کو پڑھانا مشکل ہے، معیشت کسی اور نے نہیں پورے حکمران طبقے نے خراب کی، حکمران طبقے میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جو 77 سال سے اقتدار پر قابض ہیں۔بجلی کا بل بم بن کر گر رہا ہے، بجلی کا بل مکان کے کرائے سے زیادہ آتا ہے، حکمران طبقے نے ہر حکومت میں آئی پی پیز بنائیں، بجلی بنانے والے اداروں کو نجی شعبے میں دیا گیا، آئی پی پیز پاور پلانٹ مہنگی بجلی بنانے کے لیے دیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے ہر دور میں آئی پی پیز سے معاہدے کیے، دائیں اور بائیں اے ٹی ایم ہوں تو اکیلا بندہ کیا کرے گا، مفاد پرست طبقہ ان پارٹیوں میں موجود ہوتا ہے، لیڈر دعوے کرتا ہے اور پارٹی لوٹ رہی ہوتی ہے، ہمیں اپنی سوچ، طرز سیاست اور ہر چیز پر سوچنے کی ضرورت ہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات جاہلوں نے نہیں پڑھے لکھے لوگوں نے خراب کیے، 74 فیصد نوجوان کہتے ہیں پاکستان میں نہیں رہنا، پاکستان کا کونسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں منشیات نہیں فروخت ہو رہیں، تھانوں میں رشوت کا نظام اوپر تک چلتا ہے، ہمارے بچوں کے جسموں میں منشیات کی صورت میں زہر اتارا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان الرحمان نے کہا کہ مایوس ہو کر گھر بیٹھ گئے تو یہ مزید بجلی، گیس مہنگی اور خیرات دیں گے، بادشاہ سلامت نے 14 روپے سستے کر کے ہمیں خیرات دی ہے، آئی پی پیز کی اپنی کیپسٹی پیمنٹ بند کریں، ہمیں خیرات نہیں اپنا حق چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ظلم کا نظام ختم ہونا چاہیے، پاکستان میں اس وقت سیاست بازی ہو رہی ہے،عوام کو پوچھنے والا کوئی نہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سلیب لگا، کسی نے بات کی؟ صرف جماعت اسلامی ہر مسئلے پر بات کرتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خوفناک حادثہ: 12 سالہ بچہ موٹر سائیکل حادثے میں جاں بحق

گزشتہ رات تیز رفتار موٹر سائیکل سوار 12 سالہ بچہ ایک بڑے ٹرک سے ٹکرا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خوفناک حادثہ: 12 سالہ بچہ موٹر سائیکل حادثے میں جاں بحق

لاہور : لاہور کے علاقے ضلع کچہری میں ایک دل دہلا دینے والے ٹریفک حادثے میں 12 سالہ معصوم بچہ اپنی زندگی کی بازی ہار گیا۔ 

تفصیلات کے مطابق یہ بھیانک حادثہ رات کے وقت پیش آیا جب تیز رفتار موٹر سائیکل سوار 12 سالہ بچہ ایک بڑے ٹرک سے ٹکرا گیا۔

موٹر سائیکل سوار بچہ ٹرک کے نیچے آ گیا اور اس کی لاش کے ٹکڑے ہو گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچے اور لاش کو میو ہسپتال منتقل کیا۔

پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ حادثے کی اصل وجہ تیز رفتار موٹر سائیکل تھی۔ پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر قانونی کارروائی شروع کر دی ہے اور حادثے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پنجاب میں کم آمدن والوں کے لیے گھر کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا، مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب نے  ملاقات کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں کم آمدن والوں کے لیے گھر کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا، مریم نواز

لاہور :وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں کم آمدن والوں کے لیے گھر کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ "اپنی چھت، اپنا گھر" پروگرام پاکستان کا سب سے بڑا اور سستا رہائشی پراجیکٹ کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد مالی طور پر کمزور طبقوں کو رہائش فراہم کرنا ہے اور عوام پر مالی بوجھ کم کرنا ہے۔ حکومت اس پروگرام کے لیے سبسڈیز دے گی اور آسان ترین ماہانہ اقساط مقرر کرے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کی سماجی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اخوت کی طرح حکومت بھی عوام کی خدمت کے لیے پرعزم ہے۔

مریم نواز کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر پاکستانی کو اپنا گھر ہو اور وہ عزت و وقار کی زندگی گزار سکے۔ یہ پروگرام اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

ڈاکٹر امجد ثاقب کا کہنا ہے کہ عام آدمی کے مسائل کے حل کیلئے مریم نواز کا جذبہ قابل تحسین ہے۔

اپنی چھت ، اپنا گھر پروگرام کے تحت دیہات میں 10 مرلے اور شہروں میں 5 مرلے تک کی زمین رکھنے والے افراد 15 لاکھ روپے تک کا قرضہ لے سکیں گے۔ اس قرضے کی واپسی تقریباً 14 ہزار روپے ماہانہ کی آسان قسطوں میں ہوگی جس پر کوئی سود نہیں لگے گا۔

بڑے شہروں میں سرکاری زمینوں پر 4 منزلہ فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے جو قرعہ اندازی کے ذریعے لوگوں کو مہیا کیے جائیں گے۔نجی ہاؤسنگ سکیموں میں 3 سے 5 مرلے تک کے گھر بنا کر دیے جائیں گے۔ حکومت ہر گھر کیلئے 10 لاکھ روپے تک کی سبسڈی دے گی۔

اس پروگرام کے تحت پائیدار اور ماحول دوست گھروں کی تعمیر کو فروغ دیا جائے گا۔اس انقلابی ہاؤسنگ پراجیکٹ سے لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll