جرم
نور مقدم کیس :نورمقدم کے والد کا عدالتوں سے انصاف کا مطالبہ
والد شوکت مقدم اور انعام الرحیم نے اپنے تحفظات کا اظہار کرنے کے لیے سول سوسائٹی کے ارکان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی تھی ۔

اسلام آباد: نورمقدم اور سارہ انعام کے والد نے اتوار کے روز قتل کے مقدمات میں تیزی سے ٹرائل کا مطالبہ کیا تاکہ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور مجرموں کا احتساب کیا جائے۔ والد شوکت مقدم اور انعام الرحیم نے اپنے تحفظات کا اظہار کرنے کے لیے سول سوسائٹی کے ارکان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی تھی ۔
شوکت مقدم نے سارہ انعام کے قتل کی سفاکانہ نوعیت پر روشنی ڈالی اور ذکر کیا کہ وہ اور ان کی اہلیہ نے سارہ کے اہل خانہ کو ان کے غم کی گھڑی میں مدد کی پیشکش کی۔ انہوں نے ابتدائی طور پر عدالتوں کے ذریعے انصاف طلب کیا تھا اور ان سے منصفانہ ٹرائل کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن یہ عمل طول پکڑ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی نور مقدم کے کیس کی ہائی کورٹ نے سماعت کی تھی، جس کے نتیجے میں اس کے قاتل ظاہر جعفر کو سزا سنائی گئی تھی، جسے اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سزائے موت سنائی تھی۔ لیکن اب یہ کیس سپریم کورٹ کے زیر غور ہے، اور شوکت مقدم نے تاخیر کی وجہ سے عدالتی نظام پر اعتماد برقرار رکھنے کے لیے اس کی تیزترین سماعت کا مطالبہ کیا۔
پاکستان
مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شہباز شریف کا سخت ترین ردعمل
شہباز شریف نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے اس متعصبانہ فیصلے سے تحریک آزادی کشمیر مزید مضبوط ہوجائے گی

لاہور : بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شہباز شریف نےسخت رد عمل کا اظہارکیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے لاکھوں کشمیریوں کے خون کے ساتھ غداری کی ہے ۔
شہباز شریف نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے اس متعصبانہ فیصلے سے تحریک آزادی کشمیر مزید مضبوط ہوجائے گی ۔
بھارتی سپریم کورٹ فیصلے پر شہباز شریف کا سخت ردعمل!#GNN_Updates #GNN #BreakingNews #NewsUpdates pic.twitter.com/jzHkA23NNH
— GNN (@gnnhdofficial) December 11, 2023
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ کے ماتھے پر انصاف کےخون کی پہچان کے طور پر دیکھا جائے گا یہ فیصلہ کبھی بھی سپریم کورٹ کو انصاف نہیں کر نے دے گا انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کو آئینی قرار دے کر انڈیا نے اپنے انصاف کا معیار پوری دنیا کے سامنے ظاہر کر دیا ہے ۔
پاکستان
وزیر خارجہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ریاست کی بحالی، ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد یا ایسے ہی اقدامات کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا متبادل نہیں بن سکتے

اسلام آباد: پاکستان نے پیر کو بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق سنائے گئے فیصلے کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی عدالتی توثیق مسخ شدہ تاریخی اور قانونی دلائل پر مبنی انصاف کا دھندا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کے بہانے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ جموں و کشمیر تنازعہ کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع نوعیت کو تسلیم کرنے میں ناکام ہے۔ یہ کشمیری عوام کی امنگوں کو پورا کرنے میں مزید ناکام ہے، جو پہلے ہی 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو مسترد کر چکے ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ریاست کی بحالی، ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد یا ایسے ہی اقدامات کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا متبادل نہیں بن سکتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں سے نہیں ہٹا سکتا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے ہندوستان کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا مقصد IIOJK کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے، جو بین الاقوامی قانون اور متعلقہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، خاص طور پر 1957 کی قرارداد 122 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کے لیے تشویشناک بات ہے کیونکہ ان کا حتمی مقصد کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنا ہے۔ امن اور بات چیت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ان اقدامات کو منسوخ کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔
پاکستان
نگران وزیراعظم کا نئے ویزا نظام کا افتتاح
نئے ویزا نظام کے تحت بزنس مینوں کو کم سے کم وقت میں ویزوں کا اجراء کیا جائے گا،

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے وزارت داخلہ میں نئے ویزا نظام کا افتتاح کر دیا۔ وزارت داخلہ کے حکام نے وزیراعظم کو نئے ویزا نظام کے بارے میں آگاہ کیا۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نئے ویزا نظام کے تحت بزنس مینوں کو کم سے کم وقت میں ویزوں کا اجراء کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے کم سے کم دستاویزات درکار ہوں گی۔
ویزوں کے اجراء کے عمل کو آسان بنایا گیا ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کو فروغ ملے۔
وزیراعظم نے وزارت داخلہ کی طرف سے نئے ویزا نظام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔
وزیراعظم نے وزارت داخلہ میں میڈیا سنٹر کا بھی افتتاح کیا۔ وزیر داخلہ نے اس موقع پر بتایا کہ نادرا کے تعاون سے وزارت داخلہ میں میڈیا سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
-
دنیا 17 گھنٹے پہلے
امریکا کا ایف ۔ 16 لڑاکا طیارہ جنوبی کوریا کے مغربی علاقے میں گر کر تباہ
-
دنیا 2 دن پہلے
سلامتی کونسل: امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے پیش کردہ قرارداد ویٹو کر دی
-
دنیا 14 گھنٹے پہلے
وسطی چین میں شدید برفبا ری ،معمولات زندگی درہم برہم ، سکول بند، زمینی و فضائی ٹریفک متاثر
-
پاکستان 2 دن پہلے
سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل ٹرائل کو عدالت میں چیلنج کردیا
-
دنیا ایک دن پہلے
مصر میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا آغاز کر دیا گیا
-
ٹیکنالوجی 16 گھنٹے پہلے
آن لائن لرننگ ڈرائیونگ لائسنس ایپ کا باضابطہ آغاز
-
پاکستان 12 گھنٹے پہلے
بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور
-
پاکستان 2 دن پہلے
عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستوں پر مشاورت