علاقائی
الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا
کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 7 اکتوبر ہوگی اور پولنگ 20 اکتوبر کو ہوگی۔
![الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا](/media/80838/conversions/download-1280x720.jpg)
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پیر کو سندھ لوکل گورنمنٹ (ایل جی) کے یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمین کی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کردیا۔
ای سی پی کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات 5 نومبر کو ہوں گے جس کے لیے سندھ بھر میں 9 یونین کونسلز (یو سی) کے چیئرمین اور 16 وائس چیئرمینوں کا انتخاب کیا جائے گا۔ صوبے بھر میں 74 جنرل نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 7 اکتوبر ہو گی۔
الیکشن کمیشن نے 29 اضلاع میں 812 مخصوص نشستوں پر ایل جی انتخابات کے شیڈول کا ابھی اعلان نہیں کیا ۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 7 اکتوبر ہوگی اور پولنگ 20 اکتوبر کو ہوگی۔ چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور اسلام آباد میں چیف کمشنر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) سے جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں عام انتخابات کا انعقاد شروع کرنے کی ہدایات موصول ہوئیں۔
چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز اور اسلام آباد کے چیف کمشنر کو ای سی پی کی جانب سے خطوط موصول ہوئے جس میں درخواست کی گئی تھی کہ وہ عام انتخابات کے لیے منصوبہ بندی شروع کریں۔ اعلان کیا گیا کہ تمام انتظامی اہلکاروں کو عام انتخابات کرانے والے کمیشن کی حمایت کرنا ہوگی۔ ضلعی الیکشن کمیشن کو چیف سیکرٹریز سے مدد کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
پاکستان
صدر مملکت کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری
ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 182 کے تحت منظوری دی
![صدر مملکت کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری](/media/112879/conversions/1121939_5627284_2_akhbar-1280x720.jpg)
صدر آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری دے دی۔
ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 182 کے تحت منظوری دی۔
ججز میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل شامل ہیں۔ وہ ایک سال کی مدت کے لیے سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوں گے۔
پاکستان
ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں، حافظ نعیم
حافظ نعیم نے کہا کہ ایسی صورت میں جب فارم 45 جیسے شواہد موجود ہیں نئے انتخابات کی بات کرنے والا چاہیے وہ ن لیگ کا ہو
![ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں، حافظ نعیم](/media/112884/conversions/hafiz-naeem-3-696x342-1280x720.jpg)
راولپنڈی: جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم نے کہا ہے کہ ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں اور یہ مطالبہ کرنے والا کسی کا ایجنٹ تو ہوسکتا ہے مگر ملک سے وفادار نہیں ہوسکتا۔
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ملک میں فارم 47 والوں کو مسلط کردیا گیا ہے جس کے باعث حالات بہت خراب ہیں، بجلی کے بلوں کی وجہ سے آج بھائی بھائی کو قتل کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں نئے انتخابات کی بات ہورہی ہے مگر ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جب فارم 45 موجود ہیں تو اس کے مطابق جس کو مینڈیٹ ملا اُسے حکومت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت فارم جب فارم 45 موجود ہیں تو اُس بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور جسے مینڈیٹ عوام نے دیا اُسے حکومت دی جائے اور فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ لوگوں کو ہٹایا جائے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ایسی صورت میں جب فارم 45 جیسے شواہد موجود ہیں نئے انتخابات کی بات کرنے والا چاہیے وہ ن لیگ کا ہو، پی پی کا یا پھر پی ٹی آئی وہ ایجنٹ ہوسکتا ہے اور ملک سے وفادار نہیں ہوسکتا کیونکہ نئے الیکشن میں پھر سے بندر بانٹ ہوگی اور پھر شور مچانے والے بھی اپنا شیئر مانگیں گے۔
پاکستان
پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ
![پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری](/media/112866/conversions/pti-1280x720.jpg)
پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ ملنےکےخلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسٹیٹ کونسل احتجاج کی اجازت نہ دینے کی وجوہات سے متعلق مطمئن نہیں کر سکے۔
درخواست گزار نے کہا کہ 29 جولائی ایف نائن پارک میں احتجاج کی اجازت دے دی جائے، درخواست گزار نے انڈر ٹیکنگ دی کہ احتجاج پرامن ہو گا کوئی لا اینڈ آرڈر کی صورت حال نہیں بنے گی۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا 18 جولائی سے دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 29 جولائی احتجاج کی اجازت تب ہی ہو سکتی ہے اگر باقی سیاسی جماعتوں کی لا اینڈ آرڈر صورتحال پیدا نہ ہو۔
فیصلے میں کہا گیا کہ مناسب پابندیوں کے ساتھ آئین میں پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، کسی اور سیاسی جماعت کے تھریٹ کی بنا پر پٹیشنر پارٹی کے آئینی حقوق سلب نہیں ہوسکتے۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
چیف جسٹس قاضی فائز ہمارے مقدمات نہ سنیں، عمران خان نے ججز کمیٹی میں درخواست دائر کر دی
-
تجارت ایک دن پہلے
درآمدی موبائل فونز پر ٹیکس عائد، مہنگے ہو نے کا امکان
-
تجارت ایک دن پہلے
ملک میں سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی
-
پاکستان ایک دن پہلے
حکومت کا اتحادی بننا ہر پارٹی کی مجبوری ہے ، گورنر پنجاب
-
پاکستان ایک دن پہلے
9 مئی ،عمران خان کا 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار
-
ٹیکنالوجی 16 گھنٹے پہلے
الیکٹرک گاڑیوں کا مستقبل خطرے میں؟
-
علاقائی 2 دن پہلے
سندھ میں اسکولز کے بعد کالجز کی تعطیلات میں بھی اضافہ
-
تجارت 2 دن پہلے
حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی ذمہ داری سے نکلنے کا فیصلہ