جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

اسپاٹی فائے” نے اپنے ایک ہزار 500 ملازمین کو فارغ کردیا

مالی اخراجات بڑھ جانے کی وجہ سے ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ،سی ای او

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسپاٹی فائے” نے اپنے ایک ہزار 500 ملازمین کو فارغ کردیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

میوزک اسٹریمنگ ملٹی نیشنل کمپنی “اسپاٹی فائے” نے دنیا بھر سے اپنے ایک ہزار 500 ملازمین کو ملازمت سے نکال دیا۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی کےمطابق “اسپاٹی فائے”کمپنی نے اعلان کیا کہ ملازمت سے نکالنے جانے والے افراد 5 مہینے تک اپنی تنخواہیں اور مراعات حاصل کر سکیں گے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) نےملازمین کو لکھےخط میں کہا کہ کمپنی نےدنیا بھر سے اپنے 17 فیصد اسٹاف کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہےاور ملازمین کو نکالنے کا آغاز فوری طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔

پہلے مرحلے میں کمپنی سے 600 ملازمین کو فارغ کیا جائے گا جبکہ ایک ہزار 500 ملازمین کو پورے سال میں فارغ کیا جائے گا۔

پاکستان

سابق صدر عارف علوی کی 3 مقدمات میں 20 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور

کیس کی مزید سماعت کے لیے معاملہ آئینی بنچ کو بھیجا جا رہا ہے، سندھ ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق صدر عارف علوی کی 3 مقدمات میں 20 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور

سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر عارف علوی کی 20 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے 3 مقدمات میں عارف علوی کی ضمانت منظور کی، سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر عارف علوی کو 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔

درخواستگزار کے وکیل نے کہا کہ پرامن احتجاج کے باوجود مختلف دہشت گردی ایکٹ سمیت سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں، اب تک کی معلومات کے مطابق عارف علوی کے خلاف میانوالی، ٹیکسلا اور راولپنڈی میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ عارف علوی کے خلاف مقدمات کے اندراج کا مقصد سیاسی دباؤ میں لانا ہے، متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرنے کے لیے 20 دن کے لیے حفاظتی ضمانت دی جائے تاکہ متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرسکیں۔

درخواستگزار کے وکیل کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کو درخواست گزار کی گرفتاری سے روکا جائے، عارف علوی کا نام نامعلوم ایف آئی آرز میں شامل کرنے سے روکا جائے۔

عدالت نے کہا ہے کہ کیس کی مزید سماعت کے لیے معاملہ آئینی بنچ کو بھیجا جا رہا ہے، مقدمات کی تفصیلات سمیت دیگر معاملات آئینی بنچ دیکھے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عدالتی حکم کے باوجود عارف علوی کا کلینک ڈی سیل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر

سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ نے سندھ ہائی کورٹ میں ڈی جی ایس بی سی اے اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالتی حکم  کے باوجود  عارف علوی کا کلینک ڈی سیل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر

سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود سابق صدر عارف علوی کا ڈینٹل کلینک ڈی سیل نہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کے خالف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔

سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود ایس بی سی اے کی جانب سے کلینک ڈی سیل نہیں نہ کرنے پر اہلیہ ڈاکٹر عارف علوی نے ڈی جی ایس بی سی اے اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے اور ایس بی سی اے اور دیگر سے 9 دسمبر کو جواب طلب کر لیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے وکیل درخواست گزار سے درخواست کی سماعت ریگولر بنیچ کرنے یا نہ کرنے سے متعلق دلائل طلب کر لیے۔ وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا عدالت نے ایس بی سی کو فوری ڈینٹل کلینک ڈی سیل کرنے کا حکم دیا تھا، عدالتی احکامات کے باوجود ڈینٹل کلینک ڈی سیل نہیں کیا جا رہا۔

واضح رہے کہ 22 نومبر کو سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما ڈاکٹر عارف علوی کا ڈینٹل کلینک ڈی سیل  کرنے کا حکم دیا تھا ۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے 3 اکتوبر کو سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کراچی میں قائم ڈینٹل کلینک سیل کیا تھا، ایس بی سی اے نے کہا تھا کہ ڈینٹل کلینک سندھی مسلم سوسائٹی میں واقع رہائشی بنگلے میں قائم تھا اور اسی وجہ سے اسے سیل کیا گیا، سندھ بلڈنگ کنترول اتھارٹی اور پولیس کی بھاری نفری نے اس کارروائی میں حصہ لیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

امن و امان بحال کرنا تھا مگرحکومت نے تو پورا اسلام آباد بند کردیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی تو غلط کیا، چیف جسٹس عامر فاروق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امن و امان بحال کرنا تھا مگرحکومت  نے تو  پورا اسلام آباد بند کردیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن و امان بحال کرنا تھا مگر آپ نے پورا اسلام آباد بند کردیا، پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی تو غلط کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں 24 نومبر کے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے خلاف صدر جناح سپر مارکیٹ کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت  کی۔عدالت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف صدر جناح سپر مارکیٹ کی درخواست پر وزارت داخلہ کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

دوران سماعت ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ، ریاستی وکیل ملک عبدالرحمٰن و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ ریاستی وکیل ملک عبدالرحمٰن نے کہا کہ کچھ رپورٹس آگئی ہیں اور کچھ رپورٹس ابھی آنا باقی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ پہلی بار عدالت کے سامنے پیش ہوئے یہ ماہرانہ رائے وہاں دینی تھیں، آپ نے اسلام آباد کو ایسے بند کیا تھا کہ ججز سمیت میں بھی نہیں آسکا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کیا کہ درخواست گزار نے کہا ہماری تجارت کو چلنے دیں، آپ نے میڈیا پر ہر جگہ کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ہم اجازت نہیں دے رہے۔عدالت نے آپ سے کہا تھا کہ شہریوں، کاروباری لوگوں سمیت احتجاجی مظاہرین کے بنیادی حقوق کا خیال رکھیں، امن و امان بحال کرنا تھا مگر آپ نے پورا اسلام آباد بند کردیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت سے لڑائی میں عام شہریوں کا کیا قصور تھا، درخواست گزار کا کیا قصور تھا، ان کے کاروبار کو کیوں بند کیا گیا؟ پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی تو غلط کیا، پی ٹی آئی سے پوچھوں گا کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کیوں کی گئی؟

بعد ازاں، عدالت نے وزارت داخلہ کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی و سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll