جی این این سوشل

پاکستان

پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن کا انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

درخواست بانی چئیرمین عمران خان کی جانب سے سینئر مرکزی رہنما بیرسٹر علی ظفر کی توسط سے دائر کی گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا  الیکشن کمیشن کا انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

درخواست پی ٹی آئی اور سابق چئیرمین عمران خان کی جانب سے سینئر مرکزی رہنما بیرسٹر علی ظفر کی توسط سے دائر کی گئی ،  درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس 10 جون کو قانون اور آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کرائے، الیکشن کمیشن نے 20 دن کے اندر دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا غیر قانونی حکم پاس کیا، الیکشن کمیشن کا حکم غیر قانونی اور آئین کے بھی منافی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ ملک میں سینکڑوں سیاسی جماعتیں ہیں مگر الیکشن کمیشن نے کبھی ان کے انٹرا پارٹی انتخابات پر سوال نہیں اٹھایا کیونکہ اس کے پاس اسکا اختیار نہیں، الیکشن کمیشن نے کسی قاعدے قانون کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے نہایت امتیازی رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے پارٹی کے جون 2022 میں کروائے گئے انتخابات پر اعتراضات اٹھائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کا دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم کالعدم قرار دے، عدالت دس جون 2022ء کو کرائے گئے انٹرا پارٹی الیکشن کو درست قرار دے۔

پاکستان

سستی بجلی کے حصول کےلئے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سستی بجلی کے  حصول کےلئے  عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سستی بجلی کے لیے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سب کا خواب تھا پاکستان میں اسلام کے مطابق زندگی گزاریں، بدقسمتی سے وہ پاکستان اب تک نہیں بن سکا جس کی تمنا تھی، پاکستان بننے پر بھی جماعت اسلامی نے لوگوں کی خدمت کی، جماعت اسلامی کا خدمت کا سلسلہ تب سے اب تک جاری ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ  ہماری حکومتیں کسی چیز کو مینج کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں، گورننس ٹھیک نہ ہو تو کوئی بھی چیز مینج نہیں کر سکتے، پاکستان میں سیاستدانوں کی صورت میں حکمران طبقہ برسراقتدار ہے، حکمران طبقہ زیادہ تر وڈیرے اور جاگیر دار ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی اولادوں کو بہترین قسم کی تعلیم دلواتے ہیں، یہ لوگ غریب کے بچے کو تعلیم سے دور رکھتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، بچوں کو پڑھانا مشکل ہے، معیشت کسی اور نے نہیں پورے حکمران طبقے نے خراب کی، حکمران طبقے میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جو 77 سال سے اقتدار پر قابض ہیں۔بجلی کا بل بم بن کر گر رہا ہے، بجلی کا بل مکان کے کرائے سے زیادہ آتا ہے، حکمران طبقے نے ہر حکومت میں آئی پی پیز بنائیں، بجلی بنانے والے اداروں کو نجی شعبے میں دیا گیا، آئی پی پیز پاور پلانٹ مہنگی بجلی بنانے کے لیے دیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے ہر دور میں آئی پی پیز سے معاہدے کیے، دائیں اور بائیں اے ٹی ایم ہوں تو اکیلا بندہ کیا کرے گا، مفاد پرست طبقہ ان پارٹیوں میں موجود ہوتا ہے، لیڈر دعوے کرتا ہے اور پارٹی لوٹ رہی ہوتی ہے، ہمیں اپنی سوچ، طرز سیاست اور ہر چیز پر سوچنے کی ضرورت ہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات جاہلوں نے نہیں پڑھے لکھے لوگوں نے خراب کیے، 74 فیصد نوجوان کہتے ہیں پاکستان میں نہیں رہنا، پاکستان کا کونسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں منشیات نہیں فروخت ہو رہیں، تھانوں میں رشوت کا نظام اوپر تک چلتا ہے، ہمارے بچوں کے جسموں میں منشیات کی صورت میں زہر اتارا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان الرحمان نے کہا کہ مایوس ہو کر گھر بیٹھ گئے تو یہ مزید بجلی، گیس مہنگی اور خیرات دیں گے، بادشاہ سلامت نے 14 روپے سستے کر کے ہمیں خیرات دی ہے، آئی پی پیز کی اپنی کیپسٹی پیمنٹ بند کریں، ہمیں خیرات نہیں اپنا حق چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ظلم کا نظام ختم ہونا چاہیے، پاکستان میں اس وقت سیاست بازی ہو رہی ہے،عوام کو پوچھنے والا کوئی نہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سلیب لگا، کسی نے بات کی؟ صرف جماعت اسلامی ہر مسئلے پر بات کرتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

روسی ہیلی کاپٹر لاپتہ، 22 افراد سوار تھے، امدادی ٹیم روانہ

روسی حکام نے اس واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ایک کرمنل کیس درج کر لیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روسی ہیلی کاپٹر لاپتہ، 22 افراد سوار تھے، امدادی ٹیم روانہ

روس کا ایک ایم آئی-8 ہیلی کاپٹر کم چٹکا کے علاقے میں لاپتہ ہو گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر میں عملے کے تین افراد سمیت کل 22 افراد سوار تھے۔ یہ واقعہ جمعہ کی صبح پیش آیا جب ہیلی کاپٹر ایک پرواز پر روانہ ہوا تھا۔

روسی حکام نے اس واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ایک کرمنل کیس درج کر لیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹریفک سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی اور فضائی ٹرانسپورٹ آپریشن کے دوران کسی قسم کی غلطی ہو سکتی ہے۔

لاپتا ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے چالیس سے زائد اہلکاروں پر مشتمل ایک امدادی ٹیم کو فوری طور پر روانہ کیا گیا ہے۔ تاہم کم چٹکا کے علاقے میں خراب موسم اور شدید دھند نے امدادی کارروائیوں میں کافی رکاوٹیں پیدا کر رکھی ہیں۔ خراب موسم کی وجہ سے ہیلی کاپٹر سے رابطہ قائم کرنا بھی ممکن نہیں ہو پا رہا۔

امدادی کارروائیوں میں مصروف حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت صورتحال انتہائی نازک ہے اور ہلاکتیں ہونے کا اندیشہ ہے۔ تاہم وہ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ لاپتا افراد کو جلد از جلد تلاش کر لیا جائے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شکیل خان کا خود پر لگائے کرپشن الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں، سابق صوبائی وزیر کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شکیل خان کا خود پر لگائے  کرپشن  الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

سابق صوبائی وزیر خیبر پختونخوا شکیل خان نے خود پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کا جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کر دیا۔

شکیل خان نے کہا کہ بدعنوانی کیلئے بنائی گئی کمیٹی گڈ نہیں بلکہ بیڈ گورننس کمیٹی ہے، مجھ پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر جلسے تک خاموش ہوں، جلسے کے بعد اپنا موقف عوام کے سامنے رکھوں گا۔

سابق وزیر شکیل خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر عارف علوی نےعمران خان سے جلد ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے، بانی پی ٹی آئی کو ملاقات میں سب بتاؤں گا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کے سابق رکن اور صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل احمد خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر محکمے میں مداخلت اور بیڈگورننس کے الزامات عائد کرتےہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll