Advertisement
پاکستان

اسلام آباد ہائی کورٹ کا العزیزیہ ریفرنس میرٹ پر سننے کا فیصلہ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس دوبارہ سماعت کیلئے احتساب عدالت کو بھجوانے کی استدعا مسترد کر دی

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Dec 7th 2023, 10:56 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
اسلام آباد ہائی کورٹ کا العزیزیہ ریفرنس میرٹ پر سننے کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ العزیزیہ ریفرنس میرٹ پر سننے کا فیصلہ، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں ہمارے پاس دو آپشنز موجود ہے ایک یہ کہ شواہد منگوا کر خود فیصلہ کر دیں یا ریفرنس کو دوبارہ احتساب عدالت کو ریمانڈ بیک کریں، سماعت کے دوران نیب نے نواز شریف کیخلاف فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کردی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سماعت کی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ کمرہ عدالت میں پہنچے۔ نواز شریف کے وکلاء اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب کی جانب سے وکلاء کی ٹیم عدالت میں پیش ہوئی۔ 

وکیل امجد پرویز نے دلائل میں کہا کہ 24 دسمبر 2018 کے فیصلے کیخلاف یہ اپیل ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ پانامہ کیس سے متعلق ہے؟ جس پر امجد پرویز نے جواب دیا کہ جی یہ پانامہ سے متعلق ہے، پانامہ کیسز میں تین ریفرنسز دائر کیے گئے تھے، فلیگ شپ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کو بری کیا تھا، یہ تینوں ریفرنسز سپریم کورٹ کے ایک ہی حکم نامے کا نتیجہ تھے، درخواست گزار کا اعتراض ہے کہ چونکہ ان ریفرنسز میں الزامات آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ہیں تو ریفرنس بھی ایک ہی دائر ہونا چاہیے تھا، احتساب عدالت نے ٹرائل الگ الگ کیا لیکن فیصلہ ایک ساتھ سنانے کا کہاتھا۔  

امجد پرویز نے بتایا کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس تھا، اس کیس میں 22 گواہ ہیں جن میں 13 وہ ہیں جنہوں نے ریکارڈ پیش گیا، وقوعہ کا کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے، دو سیزر میمو کے پانچ اور دو لیڈ گواہ ہیں، صرف دو گواہ رہ گئے، ایک محبوب عالم اور دوسرے واجد ضیاء۔ ایک نیب کے تفتیشی افسر اور دوسرے جے آئی ٹی کے سربراہ ہیں۔ 

نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو کا معاملہ عدالت کے سامنے اٹھا دیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف کے وکلاء میرٹ پر دلائل دے رہے ہیں، اُس سے پہلے اِنکی سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج سے متعلق ایک درخواست موجود ہے اسکو پہلے دیکھ لیں۔

جس پر نوازشریف کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جج ویڈیو اسیکنڈل سے متعلق اپنی درخواست کی پیروی نہیں کریں گے۔ ہم جج ارشد ملک کی ویڈیو سے متعلق درخواست کو اب پریس نہیں کرنا چاہتے۔ وہ جج صاحب اب وفات پا چکے ہیں اس معاملے پر مزید بات کرنا مناسب نہیں رہا۔

نیب نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کردی۔ نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ عدالت فیصلہ کالعدم قرار دیکر ریمانڈ بیک کر دے۔ اپیل میرٹ پر منظور ہوئی تو تشنگی رہ جائے گی۔ 

العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل پر سماعت 12 دسمبر تک ملتوی ہو گئی، امجد پرویز ایڈووکیٹ کے دلائل مکمل، عدالت نے منگل کو نیب سے دلائل طلب کر لئے، آئندہ سماعت پر نیب پراسیکیوٹر دلائل دیں گے۔

Advertisement
Advertisement